جرمن انتخابات کے لیے اے ایف ڈی کی چانسلر امیدوار ایلس وائیڈل
11 جنوری 2025مشرقی جرمن ریاست سیکسنی جسے AfD کا ایک مضبوط گڑھ مانا جاتا ہے، کے شہر ریزا میں آج ہفتہ 11 جنوری کو اے ایف ڈی کے پارٹی اجلاس کے قریب 600 مندوبین نے تالیوں کی گونج میں پیش کی گئی تحریک پر متفقہ طور پر ایلس وائیڈل کو بطور چانسلر امیدوار قبول کرنے کا فیصلہ سنایا۔
’مسک کے بیانات اے ایف ڈی کے ایجنڈے کی توثیق،‘جرمن سروے
قبل ازیں اے ایف ڈی کے شریک چیئیر ٹینو کروپالا نے رائے عامہ کے تازہ ترین جائزے کے بارے میں کہا تھا، ''اب ہمیں ایلس وائیڈل کو چانسلر کے عہدے تک پہنچانے کے لیے عوامی حمایت کی 20 فیصد کی سطح کو پیچھے چھوڑتے ہوئے آگے سے آگے اور اونچائی کی طرف بڑھنا ہوگا۔‘‘
ایلس وائیڈل کے AfD کی بطور چانسلر امیدوار منتخب ہونے کے عمل میں کوئی ووٹنگ شامل نہیں تھی بلکہ انہیں متفقہ طور پر منتخب کر لیا گیا۔
جرمنی: اے ایف ڈی کی تعریف کرنے پر ایلون مسک پر نکتہ چینی
مہینوں سے انتخابی جائزوں میں، AfD اعتدال پسند دائیں بازو کی جماعت کرسچن ڈیموکریٹک پارٹی(CDU) کے بعد دوسرے نمبر پر رہی ہے۔ اپنی بڑھتی ہوئی مقبولیت کے باوجود، ایسا لگتا ہے کہ اے ایف ڈی کے آئندہ الیکشن میں حکومت میں آنے کا کوئی امکان نہیں ہے کیونکہ کوئی دوسری سیاسی جماعت تارکین وطن اور اسلام مخالف اس سیاسی جماعت کے ساتھ اتحاد کے لیے تیار نہیں ہے۔
ہفتے کے روز ریزا میں اے ایف ڈی کا پارٹی اجلاس اس پارٹی کے مخالفین کی طرف سے ہونے والے متعدد مظاہروں اور احتجاجی ریلیوں اور ناکہ بندیوں کے سبب چند گھنٹوں کی تاخیر سے شروع ہوا تھا۔
برانڈنبرگ انتخابات: حکمران جماعت کی اے ایف ڈی پر معمولی برتری
یاد رہے کہ گزشتہ انتخابات میں اس جماعت نے صوبے سیکسنی سے 26.6 فیصد ووٹ حاصل کیے تھے اور تب سے یہ اس ریاست کی سب سے مقبول جماعت بن گئی ہے۔
اقتصادیات، جرمن انتخابات میں سب سے بڑا مدعا
جرمنی میں قبل از وقت انتخابات فروری میں ہونے کا اعلان مخلوط حکومت کے خاتمے کے بعد سامنے آیا تھا۔ جرمن چانسلر اولاف شولس کو بنڈس ٹاگ کہلانے والے وفاقی پارلیمان کے ایوان زیریں سے 16 دسمبر 2024 ء کو اعتماد کا ووٹ حاصل کرنے میں شکست کا سامنا کرنا پڑا تھا۔ شولس نے مخلوط حکومتی اتحاد کے ٹوٹ جانے کے بعد وفاقی پارلیمان سے اعتماد کا ووٹ لینے کا اعلان کیا تھا۔ جس میں ناکامی کے بعد صدر فرانک والٹر اشٹائن مائر نے وفاقی پارلیمان تحلیل کرتے ہوئے 23 فروری 2025 ء کو قبل از وقت انتخابات کروانے کا اعلان کیا تھا۔
ک م/ا ب ا (ڈی پی اے)