جرمنی: ’امیر طبقے پر زیادہ ٹیکس لگانے سے معیشت متاثر ہوگی‘
6 ستمبر 2025جرمن چانسلرفریڈرش میرس کے چیف آف اسٹاف تھورسٹن فرائی نے کہا ہے کہ امیر طبقے پر زیادہ ٹیکس عائد کرنے کی تجویز معیشت کو نقصان پہنچائے گی کیونکہ اس کا اثر صرف دولت مند افراد پر نہیں بلکہ زیادہ تر درمیانے درجے کی کمپنیوں پر پڑے گا۔
رائنشے پوسٹ کو دیے گئے انٹرویو میں فرائی نے کہا، ''اعلیٰ آمدنی پر زیادہ ٹیکس کا مطالبہ ایک سادہ بحث ہے۔ اس سے یہ تاثر ملتا ہے کہ یہ صرف نجی امیر افراد کے بارے میں ہے، لیکن حقیقت میں اس کا بوجھ درمیانے درجے کی کمپنیوں پر پڑے گا۔‘‘
ان کے مطابق جرمنی کی تقریباً تین چوتھائی کمپنیاں شراکتی حیثیت میں انکم ٹیکس ادا کرتی ہیں، اس لیے کاروباری سرگرمیوں پر زیادہ ٹیکس لگانے کی ضرورت نہیں۔ ٹیکس بڑھانے کی تجویز بنیادی طور پر سوشل ڈیموکریٹک پارٹی (ایس پی ڈی) کی جانب سے سامنے آئی ہے، جو میرس حکومت کے قدامت پسند اتحاد میں شامل ایک اہم جماعت ہے۔
تاہم کرسچن ڈیموکریٹک ایمپلائیز ایسوسی ایشن کے چیئرمین نے فرائی سے اختلاف کرتے ہوئے کہتے ہیں، ''دولت پر ٹیکس قدرے بڑھایا جا سکتا ہے‘‘ اور درمیانے طبقے پر ٹیکس میں کمی آنی چاہیے۔
فرائی نے کہا، ''ہم ایس پی ڈی سے متفق ہیں کہ طاقتور کندھوں کو کمزوروں کی نسبت زیادہ بوجھ اٹھانا چاہیے لیکن ایسا پہلے ہی ہو رہا ہے۔‘‘ انہوں نے مزید کہا کہ یہ ذمہ داری وزیر خزانہ اور ایس پی ڈی کے سربراہ لارس کلنگ بائل پر عائد ہوتی ہے کہ وہ قانونی طور پر قابل عمل بجٹ کے لیے تجاویز پیش کریں۔
ادارت: رابعہ بگٹی