سماجی ادائیگیاں: سوشل ایسوسی ایشن کی جرمن چانسلر پر تنقید
31 اگست 2025جرمن چانسلر فریڈرش میرس کی طرف سے بے روزگار اور کم آمدنی والے خاندانوں کے لیے امداد میں کٹوتیوں کے بیان کو سوشل ایسوسی ایشن آف جرمنی (SoVD) نے شدید تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔
SoVD کی چیئر پرسن، میکائیلا اینگلمائر نے جرمن خبر رساں ادارے ڈی پی اے کو بتایا کہ میرس، ''لفظی چالوں کا سہارا لے رہے ہیں اور یہ تاثر دے رہے ہیں کہ فلاحی ریاست ہمیں مالی طور پر تباہ کر دے گی۔‘‘ انہوں نے مزید کہا، ''یہ نہ صرف حقائق کے لحاظ سے غلط ہے بلکہ معاشرتی طور پر بھی خطرناک ہے۔‘‘
میرس نے ہفتے کے روز سماجی اصلاحات کی ضرورت کا اعادہ کیا تھا۔ بون میں اپنی کرسچن ڈیموکریٹک یونین (CDU) پارٹی کی ریاستی کانفرنس میں، انہوں نے بنیادی فلاحی ادائیگیوں کا حوالہ دیتے ہوئے کہا، ''جس طرح اب صورتحال ہے، خاص طور پر 'شہریوں کی آمدنی‘ نامی اسکیم کے ساتھ، یہ برقرار نہیں رہ سکتا اور نہ رہے گا۔‘‘
چانسلر نے اعلان کیا کہ اس کا مطلب کٹوتیاں بھی ہوں گی۔ چانسلر نے مزید کہا، ''ہم کئی سالوں سے اپنی بساط سے بڑھ کر زندگی گزار رہے ہیں۔‘‘
جرمن سوشل ایسوسی ایشن کی سربراہ اینگلمائر نے اس بات پر زور دیا کہ فلاحی ریاست ہم آہنگی کی ٹھوس بنیاد ہے جس سے ہر کوئی فائدہ اٹھاتا ہے۔ چیئر وومن نے مطالبہ کیا، '' سماجی کٹوتیوں کے بجائے، ایک منصفانہ ٹیکس اصلاحات کی ضرورت ہے جس میں زیادہ دولت والے لوگوں کا زیادہ حصہ ہو۔‘‘
جرمنی میں بے روزگاری الاؤنس 2026 میں بھی نہیں بڑھے گا، جرمن وزیر
جرمنی کی سوشل افیئرز کی وزیر بیربل باس نے کہا ہے کہ طے شدہ منصوبوں کے مطابق، جرمنی میں بے روزگاری الاؤنس 2026 میں بڑھنے کا امکان نہیں ہے۔
وزارت محنت کے ایک ترجمان نے بتایا کہ موجودہ فارمولے کے تحت سماجی امداد جسے 'بُرگرگیلڈ‘ کہا جاتا ہے، میں اضافے کا ہدف یکم جنوری 2026 تک پورا نہیں ہو گا۔
اس منصوبے کی ابھی بھی جرمن کابینہ سے منظوری درکار ہے۔ ترجمان کا یہ بیان، جو ایک سوال کے جواب میں دیا گیا۔
جرمنی میں بے روزگاری کی صورت میں سماجی مدد کا نیا نظام 2022 کے آخر میں اس وقت کے چانسلر اولاف شولس کی اتحادی حکومت نے منظور کیا تھا اور اسے 2023 میں متعارف کرایا گیا تھا۔
2024 میں، زیادہ افراط زر کی شرح کے درمیان، ایک اکیلے بے روزگار بالغ فرد کے لیے ماہانہ ادائیگی 563 یورو تک بڑھ گئی تھی۔ موجودہ منصوبوں کے مطابق، یہ رقم 2026 میں بھی تبدیل نہیں ہوگی، جیسا کہ 2025 میں ہوا۔ بچوں والے بے روزگار افراد کے لیے یہ فوائد فی بچہ 357 سے 471 یورو کے درمیان رہیں گے، جو ان کی عمر پر منحصر ہے۔
سوشل ڈیموکریٹک پارٹی سے تعلق رکھنے والی جرمن وزیر بیربل باس نے فلاحی فوائد حاصل کرنے والوں کے لیے قوانین کو سخت کرنے کے منصوبوں کا بھی اعلان کیا ہے، جس میں ان لوگوں کے لیے سخت سزائیں شامل ہیں جو کام کی تلاش نہیں کرتے، مثال کے طور پر، اگر کوئی بغیر کسی مناسب وجہ کے سرکاری جاب سینٹر میں ملاقات کے لیے حاضر نہیں ہوتا۔
باس نے جرمن اخبار بِلڈ کو بتایا، ''میں مدد میں مزید سختی کو یقینی بنا رہی ہوں۔ جو کوئی بھی بغیر کسی مناسب وجہ کے ملاقات کے لیے نہیں آتا، اسے اب نمایاں طور پر زیادہ سزا دی جائے گی۔‘‘
انہوں نے کہا، ''پیغام واضح ہے: ہم لوگوں کو کام پر جانے میں مدد کرتے ہیں، لیکن آپ کو حصہ لینے کے لیے تیار رہنا ہوگا۔ اس کے علاوہ کچھ بھی ان لوگوں کے لیے غیر منصفانہ بات ہے جو ہر صبح اٹھتے ہیں۔‘‘
حکومتی اعداد و شمار کے مطابق، 2024 میں جرمنی میں بنیادی آمدنی کی مد میں حکومتی امداد حاصل کرنے والوں کی کل تعداد تقریباً 5.5 ملین تھی۔ ان میں سے، چار ملین کے قریب روزگار کے لیے موزوں تھے اور بنیادی طور پر روزانہ کم از کم تین گھنٹے کام کرنے کے قابل تھے۔
سرکاری اعداد و شمار سے پتہ چلتا ہے کہ 2024 میں بُرگرگیلڈ کی مد میں ادائیگیوں پر 46.9 بلین یورو خرچ ہوئے۔
ادارت: کشور مصطفیٰ