جرمن صنعتی ادارے سیمنز کا سہ ماہی منافع تقریباﹰ دو بلین یورو
10 فروری 2022سیمنز جرمنی کا ریل گاڑیوں سے لے کر فیکٹریوں تک کے لیے ساز و سامان تیار کرنے والا بہت بڑا صنعتی پیداواری ادارہ ہے، جس کی طرف سے گزشتہ برس کی چوتھی سہ ماہی سے متعلق کاروباری اعداد و شمار جمعرات دس فروری کو جاری کیے گئے۔
ماحول پسند مخالف مگر سیمنز آسٹریلوی آرڈر کی تکمیل کے لیے پرعزم
اس ادارے کی طرف سے ایک بیان میں بتایا گیا کہ سیمنز کو 2021ء کی اکتوبر سے دسمبر تک کی سہ ماہی میں 1.8 بلین یورو (2.1 بلین ڈالر) منافع ہوا، جو کووڈ انیس کی عالمی وبا کے معیشت پر منفی اثرات کے باوجود 2020ء کی چوتھی سہ ماہی کے مقابلے میں 20 فیصد زیادہ تھا۔
چوبیس بلین یورو کے نئے آرڈر
گزشتہ برس کی آخری سہ ماہی میں سیمنز کو مجموعی طور پر 16.5 بلین یورو کی آمدنی ہوئی، جو ایک سال پہلے کی اسی سہ ماہی کے مقابلے میں 17 فیصد زیادہ تھی۔ یہی نہیں بلکہ اکتوبر تا دسمبر 2021ء میں اس عظیم الجثہ صنعتی ادارے کو ملنے والے نئے آرڈرز میں بھی 52 فیصد اضافہ ہوا، جن کی مالیت 24.2 بلین یورو بنتی ہے۔
جرمن کمپنی سیمنز کا ایٹمی توانائی کو الوداع کہنے کا فیصلہ
ان میں سے سیمنز کو ایک بلین یورو مالیت کا ایک نیا آرڈر جرمنی کی سب سے بڑی ریل کمپنی ڈوئچے بان کی طرف سے ملا، جو انتہائی تیز رفتار ریل گاڑیوں کی تیاری سے متعلق تھا۔
اس ادارے کے سربراہ رولانڈ بش کی طرف سے میونخ میں جاری کردہ بیان میں کہا گیا، ''ہمارے لیے مالی سال 2022ء کا آغاز بہت اچھا اور کامیاب رہا۔ تازہ ترین کاروباری اور مالیاتی اعداد و شمار ثابت کرتے ہیں کہ ہم اپنی پیداواری پالیسی کو دیرپا بنیادوں پر استوار کرنے اور ڈیجیٹلائزیشن کی دوڑ میں سب سے آگے ہیں۔‘‘
ذیلی کاروباری یونٹوں کی فروخت
کئی عشروں سے بہت بڑی بڑی صنعتی مشینیں تیار کرنے کے لیے مشہور سیمنز کی طرف سے گزشتہ چند برسوں سے زیادہ تر توجہ ڈیجیٹل انڈسٹریز اور فیکٹریوں کے خود کار پیداواری نظاموں پر دی جا رہی ہے۔
جرمن پائلٹ ہوائی جہاز چھوڑ کر ریل گاڑیاں چلانے پر مجبور
اسی تناظر میں ایک روز قبل نو فروری کو اس جرمن ادارے کی طرف سے اعلان کیا گیا تھا کہ اس نے اپنا 'میل اینڈ پارسل‘ یونٹ بیچنے کا فیصلہ کیا ہے۔ سیمنز کی یہ شاخ ایسے خود کار نظام تیار کرتی ہے، جن کے ذریعے خطوط اور پیکٹوں کی الیکٹرانک چھانٹی کی جاتی ہے۔
چین کی نگاہیں جرمن صنعتی ماڈل پر
سیمنز نے اپنا یہ بزنس جرمنی ہی کے ایک صنعتی کاروباری گروپ کوئربر کو 1.15 بلین یورو (تقریباﹰ 1.3 بلین ڈالر) میں فروخت کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ سیمنز کے اس بزنس یونٹ کے ملازمین کی تعداد 1200 اور سالانہ آمدنی تقریباﹰ 500 ملین یورو ہے۔
اس سے قبل جنوری میں بھی سیمنز نے اعلان کیا تھا کہ اس نے شاہراہوں پر تنصیب کے لیے ٹریفک سگنل سسٹمز تیار کرنے والا اپنا ذیلی پیداواری بزنس یونیکس تقریباﹰ ایک بلین یورو میں فروخت کر دیا ہے۔
دو سو ممالک میں پھیلا ہوا کاروبار
سیمنز کے صدر دفاتر جنوبی جرمن صوبے باویریا کے دارالحکومت میونخ میں ہیں۔ اس ادارے کے دنیا بھر میں ملازمین کی تعداد تین لاکھ پانچ ہزار سے زائد ہے۔ جرمنی میں یہ ادارہ نجی شعبے کے بہت بڑے آجرین میں سے ایک ہے۔
اس جرمن صنعتی ادارے کی بنیاد 1847ء میں رکھی گئی تھی اور آج اس گروپ کا کاروبار دنیا کے 200 ممالک میں پھیلا ہوا ہے۔
م م / ک م (ڈی پی اے،اے پی، اے ایف پی)