جاپان میں فیٹل کی فتح، عالمی چیمپئن کا فیصلہ نہ ہو سکا
13 اکتوبر 2013سُوزُوکا سے ملنے والی رپورٹوں کے مطابق ریڈ بُل ٹیم کے نوجوان جرمن ڈرائیور فیٹل نے جاپانی گراں پری مقابلہ جیت تو لیا ہے تاہم انہیں فارمولا ون موٹر ریسنگ کا مسلسل چوتھی مرتبہ عالمی چیمپئن بننے کے لیے ابھی مزید انتظار کرنا ہو گا۔ اس کی ایک وجہ یہ رہی کہ فیراری ٹیم کے اسپین سے تعلق رکھنے والے ڈرائیور فرنانڈو الانسو جاپانی گراں پری میں چوتھے نمبر پر رہے۔ فیٹل کی عمر اس وقت چھبیس برس ہے۔
سُوزُوکا کے فارمولا ون سرکٹ پر آج کی کامیابی وہاں پچھلے پانچ برسوں میں ان کی چوتھی کامیابی ہے۔ اس فتح کے بعد ان کی پوائنٹس کے حوالے سے الانسو پر برتری اب 90 ہو گئی ہے۔
ابھی اس سال کی چار دوڑیں باقی ہیں جن میں کوئی بھی ڈرائیور مسلسل چار مرتبہ کامیابی کے ساتھ مزید کُل سو پوائنٹس حاصل کر سکتا ہے۔ اس طرح جاپان کی ریس میں پہلے نمبر پر رہنے کے بعد فیٹل اپنی نوے پوائنٹس کی برتری کے باوجود موجودہ سیزن پورا ہونے سے پہلے ہی اس سال کے عالمی چیمپئن نہ بن سکے۔
اب فیٹل کو مزید کچھ انتظار کرنا پڑے گا تاکہ ان کے پوائنٹس کی برتری اتنی ہو جائے کہ باقی ماندہ مقابلوں میں پہلی پوزیشن حاصل کرنے والا کوئی بھی دوسرا ڈرائیور پوائنٹس ٹیبل پر اپنے ٹوٹل کے حوالے سے ان سے آگے نہ نکل سکے۔ فارمولا ون کے موجودہ سیزن کی اگلی ریس ستائیس اکتوبر کو بھارت میں ہو گی۔ انڈین گراں پری کے بعد اس سال کی محض تین دوڑین باقی بچیں گی اور ممکن ہے کہ فیٹل بھارت میں اس سال کی ڈرائیورز چیمپئن شپ جیت لیں۔ آج اتوار کو سُوزُوکا انٹرنیشنل سرکٹ پر فیٹل کے ساتھ ریڈ بُل ٹیم کے دوسرے ڈرائیور مارک ویبر نے دوسری پوزیشن حاصل کی۔ وہ فیٹل سے 7.1 سیکنڈ پیچھے تھے۔
آسٹریلیا سے تعلق رکھنے والے مارک ویبر نے کل ہفتے کو اس ریس کے لیے پول پوزیشن جیت لی تھی اور آج اس دوڑ کے آغاز پر ویبر سب سے آگے تھے۔ ویبر کی دوسری پوزیشن کے بعد سُوزُوکا میں تیسری پوزیشن لوٹس ٹیم کے فرانسیسی ڈرائیور گروسیاں نے حاصل کی۔
اب تک تین مرتبہ عالمی چیمپئن بننے والے سباستیان فیٹل کی جاپانی گراں پری میں آج کی فتح موجودہ سیزن میں ان کی مسلسل پانچویں کامیابی ہے۔ اس ریس میں فیٹل کے سال رواں کی عالمی چیمپئن شپ کے لیے سب سے بڑے حریف الانسو کے چوتھے نمبر پر رہنے کے بعد کیمی رائیکونن پانچویں اور نیکو ہُلکن برگ چھٹے نمبر پر رہے۔