جارجیا: میخائیل کاولاشویلی نے صدر کے عہدے کا حلف اٹھا لیا
29 دسمبر 2024سابق فٹ بالر اور انتہائی دائیں بازو کے سیاست دان میخائیل کاولاشویلی نے آج انتیس دسمبر بروز اتوار جارجیا کے نئے صدر کے طور پر اپنے عہدے کا حلف اٹھا لیا ہے۔ انہوں نے اپنی فتح کے خلاف کئی ہفتوں سے جاری احتجاج اور اپنی پیشرو سلوم زورابیشویلی کی جانب سے عہدہ نہ چھوڑنے کے اعلانات کے باجود دارالحکومت تبلیسی میں پارلیمنٹ میں منعقدہ ایک تقریب میں اپنے عہدے کا حلف اٹھایا۔
53 سالہ سابق قومی فٹبالر کاولاشویلی نے بائبل اور جارجیا کے آئین پر حلف اٹھاتے ہوئے ملکی مفادات کی خدمت کا حلف لیا۔ زورابیشویلی نے اپنے حامیوں کو بتایا کہ وہ صدارتی محل سے نکلتے ہوئے اپنے ہمراہ اپنی قانونی حیثیت بھی لے آئیں۔
وہ ایک مغرب نواز رہنما ہیں، جو جارجیا کے یورپی یونین سے الحاق کی حامی ہے۔ انہوں نے چودہ دسمبر کو الیکٹورل کالج کے ذریعے کاولاشویلی کے انتخاب کو مسترد کرتے ہوئے نئے انتخابات کا مطالبہ کیا ہے۔ ان کا کہنا تھا، ’’یہ پیروڈی، جو اس وقت پارلیمنٹ میں چلائی جا رہی ہے، ایک ڈرامہ ہے اور ملک اس کا مستحق نہیں ہے۔‘‘
ان کے بہت سے حامیوں نے امید ظاہر کی تھی کہ وہ صدارتی محل میں رہتے ہوئے صدر کے زیادہ تر علامتی عہدے پر کاولاشویلی کے افتتاح کی مخالفت کرتی رہیں گی۔ تاہم حکمران 26 اکتوبر کو متنازعہ انتخابات میں فتح یاب ہونے اور کاولاشویلی کو نامزد کرنے والی حکمران جماعت جارجیا ڈریم پارٹی نے زورابیشویلی کو دھمکی دی تھی کہ اگر انہوں نے تبلیسی کے مرکز میں واقع صدارتی رہائش گاہ چھوڑنے سے انکار کیا تو انہیں جیل بھیج دیا جائے گا۔
اتوار کو حکمران جماعت کے ہزاروں حامی اپنی حمایت ظاہر کرنے کے لیے پارلیمنٹ کے باہر جمع ہوئے۔ مقامی میڈیا رپورٹس کے مطابق جب کاولاشویلی کی حلف برداری جاری تھی، تو پارلیمانی عمارتوں کے باہر کوئی خاص احتجاج نہیں ہوا۔
جارجین ڈریم کی جانب سے یورپی یونین کے ساتھ الحاق سے متعلق مذاکرات کو 2028 ء تک معطل کرنے کے بعد، مظاہرین ملک کے یورپی یونین کے الحاق کے عمل میں واپسی کا مطالبہ کر رہے ہیں، اور اس کے لیے وہ کئی ہفتوں سے بڑے مظاہرے بھی کر رہے ہیں۔ مظاہرین دوبارہ انتخابات کا مطالبہ بھی کر رہے ہیں۔
کاولاشویلی دو ہزار سولہ سے قومی قدامت پسند جارجیائی ڈریم کے لیے پارلیمنٹ کے رکن ہیں۔ اس سے قبل وہ انگلینڈ میں مانچسٹر یونائیٹڈ اور مختلف سوئس کلبوں کے لیے بطور اسٹرائیکر کھیل چکے ہیں، جبکہ 2002 تک کی دہائی میں وہ باقاعدہ جارجیا کی قومی ٹیم کا حصہ بھی رہے ہیں۔
انہیں ایک نئے عمل کے ذریعے صدر کے طور پر منتخب کیا گیا تھا، جس کی بنیاد الیکٹورل کالج کی بنیاد پر کیا گیا تھا، جو اراکین پارلیمنٹ اور مقامی اور علاقائی نمائندوں پر مشتمل تھا۔ اس سے قبل صدر کا انتخاب عوامی ووٹوں سے کیا جاتا تھا۔
ش ر⁄ ر ب (ڈی پی اے)