تنازعات کی شکار بنگلہ دیش پریمیئر لیگ اختتام پذیر
1 مارچ 2012بدھ کو میر پور کے شیر بنگلہ اسٹیڈیم میں کھیلے گئے اس میچ میں ڈھاکہ کی ٹیم نے ٹاس جیت کر پہلے فیلڈنگ کا فیصلہ کیا۔ بریسال برنرز نے مقررہ بیس اوورز میں سات وکٹوں کے نقصان پر 140 رنز بنائے۔ شاہد آفریدی، سعید اجمل اور رانا نوید الحسن کی نپی تلی بولنگ کے آگے بریسال برنرز کے بلے باز کوئی خاص کارکردگی نہ دکھا سکے۔
آسٹریلوی کرکٹ ٹیم کی نمائندگی کرنے والے بریسال برنرز کے کپتان بریڈ ہوج نے چار چوکوں اور اتنے ہی چھکوں کی مدد سے اکاون گیندوں پر 70 رنز کی دھواں دھار بلے بازی کی۔ تاہم اس دوران کوئی بھی کھلاڑی ان کا ساتھ نہ دے سکا۔ شاہد آفریدی نے تین، نوید الحسن نے دو جبکہ سعید اجمل نے ایک وکٹ حاصل کی۔
ڈھاکہ کی ٹیم نے جب 141 رنز کا تعاقب شروع کیا تو پاکستانی کھلاڑی عمران نذیر نے شروع سے ہی جارحانہ بلے بازی شروع کر دی۔ انہوں نے چھ چھکوں اور اتنے ہی چوکوں کی مدد سے 43 گیندوں پر 75 رنز کی ’میچ وننگ‘ اننگز کھیلی۔
اس میچ میں ڈھاکہ کی نمائندگی کرنے والے واحد مقامی کھلاڑی انعام الحق نے عمدہ کارکردگی دکھائی۔ انہوں نے 49 رنز کی ناقابل شکست اننگز کھیلی۔ ڈھاکہ گلیڈی ایٹرز نے مقررہ ہدف دو کھلاڑیوں کے نقصان پر 15.4 اوورز میں ہی حاصل کر لیا۔
میچ کے بہترین کھلاڑی عمران نذیر جبکہ سیریز کے بہترین کھلاڑی بنگلہ دیش کے شکیب الحسن قرار پائے۔ فائنل میچ میں پاکستانی اسٹارز کھلاڑیوں کی شرکت کی وجہ سے شیر بنگلہ اسٹیڈیم تماشائیوں سے کھچا کھچ بھرا ہوا تھا۔ اس سے قبل لیگ میچوں میں تماشائیوں کی دلچسپی کم ہی رہی تھی اور ایسے امکانات ظاہر کیے جا رہے تھے کہ کہیں یہ ٹورنامنٹ ناکام نہ ہو جائے۔
میچ فکسنگ تنازعات میں گھرے ہوئے اس ٹورنامنٹ کے بارے میں انگلش کھلاڑیوں کی نمائندہ تنظیم پروفیشنل کرکٹرز ایسوسی ایشن PCA نے اپنے تحفطات کا اظہار کیا ہے۔ اس تنظیم نے ٹورنامنٹ کے دوران بد عنوانی پر قابو پانے کے لیے کیے گئے اقدامات کو تنقید کا نشانہ بنایا اور کہا کہ ایسے خدشات بھی ہیں کہ اس ٹورنامنٹ کے منتظمین لیگ میں شامل ہونے والے کھلاڑیوں کو مکمل طور پر مطلوبہ رقوم ادا کر بھی سکیں گے یا نہیں۔
رپورٹ: عاطف بلوچ
ادارت: حماد کیانی