بھارت سے شکست کی وجہ کیا تھی؟
1 اکتوبر 2012اس سلسلے کی ابتدا انیس بانوے میں پاکستان کی بھارت کے ہاتھوں سڈنی میں ہارنے سے ہوی تھی۔ تب سے پاکستان ہمسایہ ملک کے خلاف کرکٹ کے عالمی مقابلوں، جن میں ایک کوارٹر فائنل، سیمی فائنل اور فائنل بھی شامل ہیں، ہارچکا ہے۔ سابق کپتان رمیز راجہ کے خیال میں پاکستانی ٹیم ورلڈ کپ کے میچوں میں بھارت کے خلاف امیدوں کے دباؤ کو برداشت نہیں کر پاتی۔ پاکستان کے معروف کرکٹ کمنٹیٹر طارق رحیم جو گزشتہ چوالیس برس سے کرکٹ کے بین لاقوامی میچوں کی کمنٹری کر رہے ہیں، ڈی ڈبلیو کو بتایا کہ اس میں قسمت کا بھی دخل ہے اور کچھ ہمارے کھلاڑیوں میں بھی وہ صلاحیت نہیں جو ماضی میں ہوا کرتی تھی۔
پاکستان کے ایک معروف تجزیہ نگار طلعت حسین کا کہنا ہے، ’’میری سمجھ میں نہیں آتا کہ ہندوستان کے خلاف اہم میچوں میں ہماری ٹیم خود پر کالا جا دو کیوں کر لیتی ہے۔ نہ عقل کام کرتی ہے اور نہ صلاحیت‘‘۔ طلعت کے مطابق اتوار کے میچ میں آفریدی کو ون ڈاؤن بھیجنے کا فیصلہ مضحکہ خیز تھا۔ ’’وہ سال میں ایک پچاس کرکے خوش رہتا ہے اور ویسے بھی جب محنت کیے بغیر سب کچھ مل رہا ہے تو محنت کرنے کی ضرورت ہی کیا ہے‘‘۔
پاکستان نے یہ میچ ہار کر سیمی فائنل میں پہنچنے کا سنہری موقع گنوادیا مگر پاکستان کا رن ریٹ سپر ایٹ گروپ دو میں اب بھی بھارت اور جنوبی افریقہ سے بہتر ہے ۔ منگل کے روز اگر پاکستان نے آسٹریلیا کو ہرا دیا اور اسی دن جنوبی افریقہ بھارت کے مقابل جیت گیا تو پاکستان اور آسٹریلیا دونوں سیمی فائنل میں پہنچ جائیں گے۔ اگر نتیجہ اس کے برعکس ہوا تو آسٹریلیا اور بھارت سیمی فائنل میں ہوں گے۔ دونوں میچوں کے بارش کی صورت میں بھی پاکستانی ٹیم مسلسل چوتھی بار سیمی فائنل میں پہنچ جائے گی۔ پاکستانی ٹیم کے کپتان محمد حفیظ کا کہنا ہے کہ ان کی ٹیم آسٹریلیا کے خلاف کامیابی کے لیے کھلے ذہن سے میدان میں اترے گی۔
واضح رہے کہ پاکستان نے گز شتہ ماہ دبئی میں آسٹریلیا کو تین ٹوئنٹی ٹوئنٹی میچوں کی سیریز میں دو ایک سے مات دی تھی۔
طارق سعید کراچی
ادارت شادی خان سیف