بھارت: ریسلنگ فیڈریشن کے صدر پر جنسی ہراسانی کے الزامات
15 جون 2023بھارتی پولیس نے جمعرات 15جون کو بتایا کہ اس نے ریسلنگ فیڈریشن آف انڈیا (ڈبلیو ایف آئی) کے سربراہ برج بھوشن شرن سنگھ کے خلاف خواتین ریسلرز کو جنسی طور پر ہراساں کرنے کے الزامات درج کرلیے ہیں۔
دہلی پولیس نے ایک بیان میں کہا کہ "تفتیش مکمل ہونے کے بعد" انہوں نے برج بھوشن شرن سنگھ کے خلاف چارج شیٹ داخل کی۔
سنگھ نہ صرف ایک طاقت ور سیاست داں ہیں بلکہ ان کا تعلق بھارت کی حکمران بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) سے ہے۔ وہ سن 2011 سے ہی ڈبلیو ایف آئی کے سربراہ کے عہدے پر قائم ہیں۔
بھارتی پہلوان، کھیل میں جنسی ہراسانی کے خلاف سراپا احتجاج
جنوری میں ان کے خلاف جنسی طور پر ہراساں کرنے کے الزامات سامنے آنے کے بعد انڈین اولمپک ایسوسی ایشن (آئی او اے) نے ان کی تحقیقات کے لیے ایک پینل تشکیل دیا تھا۔
سنگھ کا الزامات سے مسلسل انکار
برج بھوشن شرن سنگھ اپنے اوپر لگائے جانے والے الزامات کی مسلسل تردید کرتے رہے ہیں۔ جب الزامات سامنے آئے تھے تو انہوں نے میڈیا سے کہا تھا کہ "اگر ایک بھی الزام درست ثابت ہوا تو میں خود کو پھانسی لگالوں گا۔" انہوں نے دعویٰ کیا کہ ان کے خلاف شکایات ان کی ساکھ کو داغدار بنانے اور بھارتی پارلیمان سے انہیں باہر کرنے کی سازش ہے۔
الزامات عائد کیے جانے کے بعد ان سے ڈبلیو ایف آئی کے صدر کی حیثیت سے اپنے عہدے سے دست بردار ہونے کے مطالبات کیے گئے لیکن انہوں نے استعفی دینے سے انکار کر دیا۔
بھارت، خواتین کھلاڑیوں کی جنسی ہراسانی کے واقعات میں اضافہ
بھارتی میڈیا کی ایک رپورٹ کے مطابق سنگھ کا کہنا تھا، "استعفی کوئی بڑی بات نہیں ہے، لیکن اگر وہ استعفی دیتے ہیں تو اس کا مطلب یہ ہوگا کہ میں نے ان پہلوانوں کی طرف سے عائد کردہ الزامات کو قبول کرلیا ہے۔" جب آئی او اے نے تحقیقاتی پینل تشکیل دیا تھا تو اس وقت بھارتی وزیر اسپورٹس انوراگ سنگھ ٹھاکر نے کہا تھا کہ تحقیقات چار ہفتوں میں مکمل ہو جائیں گی۔
’اسکن ٹو اسکن کانٹیکٹ‘: بھارت میں خواتین کی جنسی ہراسانی پر نئی بحث
تاہم اپریل میں انکوائری رپورٹ تیار ہوجانے کے باوجود اسے عام نہیں کیا گیا۔ دولت مشترکہ کھیلوں میں تین گولڈ میڈل جیتنے والی ونیش پھوگاٹ نے وزیر اسپورٹس ٹھاکر پر معاملے کو "دبانے کی کوشش" کا الزام لگایا تھا۔
ج ا/ ص ز (روئٹرز، اے ایف پی)