بوم بوم آفریدی نے ویسٹ انڈیز کو پچھاڑ دیا
15 جولائی 2013بوم بوم شاہد خان آفریدی نے بین الاقوامی کرکٹ میں انتہائی عمدہ ’کم بیک‘ کرتے ہوئے اپنے روایتی انداز میں نہ صرف شاندار نصف سنچری اسکور کی بلکہ اپنے کیریئر کی بہترین بولنگ بھی کی۔ انہوں نے مجموعی طور پر 9 اوورز کیے اور بارہ رنز دے کر سات وکٹیں حاصل کیں۔ قبل ازیں انہوں نے پانچ چھکوں اور چھ چوکوں کی مدد سے 55 گیندوں پر 76 رنز بھی بنائے۔ انگلینڈ میں منعقد ہوئی حالیہ چیمپئنز ٹرافی کے لیے شاہد آفریدی کو ناقص کارکردگی کی وجہ سے ٹیم میں شامل نہیں کیا گیا تھا۔
ویسٹ انڈیز کے شہر گیانا کے پراویڈنس اسٹیڈیم میں اتوار کے دن کھیلے گئے اس میچ میں ویسٹ انڈیز نے ٹاس جیت کر پاکستان کو بلے بازی کی دعوت دی۔ پاکستان نے پہلے کھیلتے ہوئے مقررہ پچاس اوورز میں نو کھلاڑیوں کے نقصان 224 رنز بنائے۔ تعاقب میں ویسٹ انڈیز کی پوری ٹیم اکتالیس اوورز میں 98 رنز پر ڈھیر ہو گئی۔ پاکستان کے خلاف ون ڈے میچوں میں ویسٹ انڈیز کا یہ کم ترین اسکور بن گیا ہے۔
پاکستان کی طرح ویسٹ انڈیز کے ابتدائی بلے باز بھی ناکام ہو گئے۔ میزبان ٹیم نے جب 225 رنز کا تعاقب شروع کیا تو پاکستانی فاسٹ بولر محمد عرفان نے اننگز کی دوسری ہی گیند پر اوپنر جیسن چارلس کو بولڈ کر دیا۔ اسی طرح ڈیرن براوَو بھی عرفان کی ایک عمدہ گیند پر وکٹ کیپر عمر اکمل کے ہاتھوں کیچ آؤٹ ہو گئے۔ پانچویں اوور میں ویسٹ انڈیز کا مجموعی اسکور ابھی سات ہی تھا کہ مصباح الحق کی ایک شاندار ’ڈائرکٹ تھرو‘ پر کرس گیل بھی رن آؤٹ ہو گئے۔ یہ گیل کا 250 واں بین الاقوامی ایک روزہ میچ تھا۔
اس دوران مارلون سیموئلز نے کچھ سنبھل کر بلے بازی کی کوشش کی لیکن شاہد خان آفریدی دوسرے اینڈ سے ایک ایک کر کے ویسٹ انڈیز کے کھلاڑی آؤٹ کرتے رہے۔ باقی تمام سات وکٹیں شاہد آفریدی کے حصے میں ہی آئیں۔ ویسٹ انڈیز کی طرف سے نمایاں بلے باز سیموئلز ہی رہے، جنہوں نے پچیس رنز بنائے۔
شاہد آفریدی کا منفرد اعزاز
ایک روزہ میچوں میں بولنگ کے شعبے میں شاہد خان آفریدی نے کسی ایک میچ میں دوسرے بہترین بولنگ کرنے والے کھلاڑی کا اعزاز حاصل کر لیا ہے۔ کسی ایک ون ڈے میچ میں بہترین بولنگ کا اعزاز سری لنکا کے چمندا واس کو حاصل ہے، جنہوں نے 2001ء میں زمبابوے کے خلاف کھیلے گئے ایک میچ میں انیس رنز دے کر آٹھ وکٹیں حاصل کی تھیں۔
اس شاندار کارکردگی کے ساتھ ہی شاہد آفریدی نے ایک روزہ میچوں میں ساڑھے تین سو وکٹیں حاصل کرنے کا اعزاز بھی حاصل کر لیا ہے۔ اس سے قبل پاکستان کی طرف سے صرف وسیم اکرم اور وقار یونس نے ہی 350 سو سے زائد وکٹیں حاصل کر رکھی تھیں۔ ان دونوں سابق فاسٹ بولرز میں سے وسیم اکرم نے 502 جبکہ وقار یونس نے 416 وکٹیں حاصل کی تھیں۔
قبل ازیں جب پاکستان نے بلے بازی کا آغاز کیا تھا تو پاکستان کے پہلے پانچ کھلاڑی 47 کے مجموعی اسکور پر آؤٹ ہو گئے تھے۔ اس وقت شاہد آفریدی اور کپتان مصباح الحق نے ’میچ وننگ‘ پارٹنر شپ میں 120 رنز بنائے۔ کپتان مصباح الحق نے اپنے کیریئر کی 26 ویں نصف سنچری بنائی۔ یوں وہ ون ڈے کرکٹ کی تاریخ میں سب سے زیادہ نصف سنچریاں بنانے والے ایسے کھلاڑی بن گئے ہیں، جنہوں نے ابھی تک کوئی بھی سنچری اسکور نہیں کی ہے۔ 121 میچوں میں پاکستان کی نمائندگی کرنے والے مصباح الحق کا کیریئر بیسٹ اسکور 96 ناٹ آؤٹ ہے۔
میچ کے بعد مصباح الحق نے کہا کہ یہ ان کے کیریئر کی مشکل ترین وکٹ تھی۔ انہوں نے مزید کہا کہ گیند سیم ہو رہی تھی اور رک کر آ رہی تھی لیکن جس طرح سے شاہد آفریدی نے بلے بازی اور بولنگ کی، یہ کہنا بجا ہو گا کہ یہ آفریدی ہی کا دن تھا۔ اس غیر معمولی کارکردگی پر میچ کا بہترین کھلاڑی آفریدی کو ہی قرار دیا گیا۔ پاکستان اور ویسٹ انڈیز کے مابین اس سیریز کا دوسرا میچ سولہ جولائی کو گیانا میں ہی کھیلا جائے گا۔