بنگلہ دیش: جماعت اسلامی کے سربراہ پر فرد جرم عائد
28 مئی 2012پیر کو ایک ٹریبیونل نے جماعت اسلامی کے موجودہ سربراہ مطیع الرحمٰن نظامی کے خلاف قتل اور نسل کشی سمیت سولہ الزامات میں فرد جرم عائد کی۔
ایک اور ٹریبیونل نے نظامی کے نائب عبد القادر مولیٰ پر انسانیت کے خلاف جرائم میں مبینہ طور پر ملوث ہونے کے الزام میں فرد جرم عائد کر دی۔ اس سے قبل جماعت اسلامی کے سابق رہنما غلام اعظم پر بھی دیگر کے علاوہ انسانیت کے خلاف جرائم کے الزامات عائد کیے گئے تھے۔
جماعت اسلامی کا کہنا ہے کہ یہ الزامات سیاسی محرکانہ ہیں مگر حکام اس دعوے سے انکار کرتے ہیں۔
انسانی حقوق کے لیے کام کرنے والے بین الاقوامی ادارے ہیومن رائٹس واچ نے کہا ہے کہ ان مقدمات میں اپنائے جانے والے ضوابط بین الاقوامی معیارات پر پورے نہیں اترتے۔
بنگلہ دیش نے 1971ء میں نو ماہ کی جنگ کے بعد پاکستان سے آزادی حاصل کی تھی۔ بنگلہ دیش کا الزام ہے کہ جنگ کے دوران پاکستانی فوجیوں نے مقامی ساتھیوں کے ساتھ مل کر تیس لاکھ تک افراد کو قتل کیا اور دو لاکھ کے قریب خواتین کے ساتھ جنسی زیادتی کا ارتکاب کیا گیا۔
(hk / mm (AFP