براؤن شوائیگ کا کارنیوال جلوس منسوخ
15 فروری 2015کارنیوال جلوس کو اتوار کے روز آغاز سے کچھ دیر قبل پولیس کی مداخلت سے منسوخ کیا گیا۔ جرمنی کے شمالی شہر براؤن شوائیگ (Braunschweig) کی پولیس کے مطابق معتبر سکیورٹی ذرائع نے ممکنہ حملے سے خبردار کیا تھا۔ پولیس اِس مناسبت سے ایک ایس ایم ایس پیغام کے حوالے سے تفتیش جاری رکھے ہوئے ہے۔ جلوس کی منسوخی کو ڈنمارک کے دارالحکومت کوپن ہیگن میں دو افراد کی ہلاکت کے تناظر میں دیکھا جا رہا ہے۔ جرمن پولیس نے کوپن ہیگن پولیس کے ساتھ رابطہ بھی استوار رکھا ہے۔ جرمن چانسلر انگیلا میرکل نے ڈنمارک کی حکومت کو مجرموں کے خلاف تفتیشی کارروائی اور حفاظتی انتظامات سخت تر کرنے میں تعاون کا یقین دلایا ہے ۔ جرمنی میں گزشتہ جمعرات سے کارنیووال کے تہوار کا سلسلہ شروع ہوا ہے جو کل گلابی پیر تک جاری رہے گا۔
براؤن شوائیگ کے کارنیوال کے شرکاء کو جلوس منسوخ ہونے پر بڑی مایوسی کا سامنا کرنا پڑا۔ ہزاروں شائقین دوسرے شہروں سے رنگ برنگے پوشاک میں ملبوس اِس جلوس میں شرکت کے لیے براؤن شوائیگ پہنچیے ہوئے تھے۔ شہر کے میئر اُلرِچ مارکُورتھ نے کارنیووال کی منسوخی پر اتوار کو ایک اداس دن قرار دیا۔ اِس جلوس کے لیے ایک سو کے قریب خصوصی فلوٹ تیار کیے گئے تھے، جن پر سوار افراد نے سڑکوں پر کھڑے شائقین میں سوئیٹس تقسیم کرنی تھیں۔ یہ امر اہم ہے کہ چند ہفتے قبل پولیس نے مشرقی جرمن شہر ڈریسڈن میں بھی اسلام مخالف تنظیم پیگیڈا کی ریلی کو ممکنہ خطرے کے تناظر میں منسوخ کر دیا گیا تھا۔ براؤن شوائیگ میں کارنیووال کے جلوس کو انوکھا سمجھا جاتا ہے۔ مقامی لوگ اِس جلوس کو سخوڈُوول (Schoduvel) کے نام سے پکارتے ہیں۔
یہ امر اہم ہے کہ شمالی جرمنی میں کارنیووال کا سب سے بڑا جلوس براؤن شوائیگ میں نکالا جاتا ہے۔ اس میں ڈھائی لاکھ کے قریب افراد حصہ لیتے ہیں۔ کارنیووال کے جلوس میں شامل میوزیکل سازندوں اور مختلف شرکاء کی تعداد پینتالیس سو کے قریب ہوتی ہے۔ سکیورٹی امور کے تجزیہ کاروں کے مطابق کوپن ہیگن میں دہشت گردانہ واقعے کے بعد جرمن سکیورٹی اداروں نے احتیاط ملحوظ رکھتے ہوئے براؤن شوائیگ جلوس کو بروقت مداخلت کر کے روک دیا۔ کئی لوگوں نے اِس فیصلے پر تنقید بھی کی ہے۔ جرمن وزارت داخلہ کی خاتون ترجمان کے مطابق جرمنی میں بظاہر کسی قسم کے دہشت گردانہ حملے کے حوالے سے کوئی ٹھوس دھمکی یا خطرہ نہیں پایا جاتا تاہم احتیاط لازم ہے۔
پولیس نے بتایا ہے کہ وفاقی ریاست نارتھ رائن ویسٹ فالیا میں کسی قسم کی دھمکی یا خطرے کا احساس نہیں پایا جاتا اور اِس باعث پیر کے روز کولون، مائنز اور ڈوسلڈورف کے جلوس معمول کے مطابق نکالے جائیں گے۔ اِن شہروں میں لاکھوں افراد نے گلابی پیر کے مرکزی کارنیووال جلوسوں سے لطف اندوز ہونے کے لیے پہنچنا شروع کر دیا ہے۔