اٹلی میں فائرنگ سے وزیر اعظم کی دوست سمیت تین خواتین ہلاک
12 دسمبر 2022اٹلی کے دارالحکومت روم میں ایک مسلح شخص نے ایک بار پر حملہ کر کے تین خواتین کو ہلاک جبکہ چار دیگر افراد کو زخمی کر دیا۔ اطالوی حکام کے مطابق یہ واقعہ اتوار کے روز اس وقت پیش آیا جب ایک اپارٹمنٹ بلاک کے رہائشیوں کی میٹنگ ہو رہی تھی۔
حملے کے بارے میں ابھی تک کی معلومات
ستاون سالہ مشتبہ حملہ آور کلاڈیو کیمپی نے ان خواتین کو میبنہ طور پر گھر کے ایک تنازعے کی وجہ سے گولی ماری۔ اطالوی زارئع ابلاغ کے ایک پلیٹ فارم رائے نیوز کے مطابق حملہ آور کا اس اپارٹمنٹ کی رہائشی ایسوسی ایشن کے ساتھ تنازعات کا ایک سلسلہ چل رہا تھا۔
نومبر میں لکھے گئے ایک بلاگ میں اس حملہ آور نے رہائشی عمارت کا انتظام کرنے والے افراد پر اسے زبردستی اپنے گھر سے بے دخل کرنے کا الزام لگایا تھا۔ پولیس نے دیگر رہائشیوں کی جانب سے حملہ آور پر قابو پانے کے بعد اسے گرفتار کر لیا تھا۔ واردات کے ایک عینی شاہد نے اطالوی نیوز ایجنسی آنسا کو بتایا، ''وہ کمرے میں آیا اور دروازہ بند کرنے کے بعد زور سے چلا کر کہنے لگا میں تم سب کو قتل کر دوں گا اور پھر اس نے فائرنگ کرنا شروع کر دی۔‘‘
روم کے میئر روبرٹو گوالٹیری نے ایک ہنگامی سیکیورٹی میٹنگ بلائی اور اس واقعے کو ''تشدد کی سنگین واقعہ قرار دیا جس نے شہر کو متاثر کیا ہے۔‘‘
متاثرین میں اطالوی وزیر اعظم کی دوست بھی شامل
اس واقعے کے بعد انکشاف ہوا کہ فائرنگ میں ہلاک ہونے والی خواتین میں سے ایک اٹلی کی انتہائی دائیں بازو کی رہنما اور وزیر اعظم جارجیا میلونی کی دوست تھیں۔ متاثرہ خاتون نکولیٹا گولیسانو کے ساتھ اپنی ایک تصویر پوسٹ کرتے ہوئے میلونی نے کہا، ''میرے لیے وہ ہمیشہ اس طرح خوبصورت اور خوش رہیں گی۔‘‘
اپنی ایک فیس بک پوسٹ میں میلونی نے لکھا، '' گولیسانو ایک حفاظت کرنے والی ماں، ایک مضبوط اور نازک عورت ہونے کے ساتھ ساتھ ایک مخلص اور سمجھدار دوست بھی تھی۔‘‘
50 سالہ گولیسانو ایک 10 سالہ لڑکے کی ماں تھیں۔ وہ اس میٹنگ میں بطور خزانچی شریک تھیں۔ ملزم کی گرفتاری کی تصدیق کرتے ہوئے، میلونی نے کہا کہ "انصاف جلد ہی اپنے راستے پر چلے گا۔‘‘
ش ر ⁄ ر ب (روئٹرز، ایے پی، اے ایف)