اٹلی میں رینزی کو حکومت سازی کی دعوت
17 فروری 2014ماتیو رینزی کا تعلق بھی اسی ڈیموکریٹک پارٹی سے ہے جس سے مستعفی ہو جانے والے وزیر اعظم اینریکو لیٹا تعلق رکھتے ہیں۔ لیکن لیٹا کے برعکس رینزی اس پارٹی کے سربراہ ہیں۔ انہوں نے پارٹی فیصلے کے بعد بڑی عقلمندی سے لیٹا کو استعفے کے ذریعے اقتدار سے علیحدہ کرنے کے نتیجے میں اپنے لیے راہ ہموار کی۔
رینزی اطالوی شہر فلورنس کے میئر ہیں اور ان کی وزارت عظمیٰ کے عہدے پر نامزدگی ملکی صدر جورجیو ناپولیتانو کے ساتھ آج روم میں ہونے والی اس ملاقات میں عمل میں آئی، جو ایک گھنٹے سے بھی زیادہ دیر تک جاری رہی۔
حکومت سازی کی دعوت کے بعد رینزی نے اس ملاقات کے اختتام پر صحافیوں کو بتایا کہ وہ فوری طور پر نئی مخلوط حکومت کے قیام کے لیے سرگرم ہو جائیں گے۔ ماتیو رینزی نے کہا کہ اپنی سربراہی میں اٹلی کی آئندہ حکومت کے قیام سے متعلق اپنی جماعت کی ممکنہ اتحادی پارٹیوں کے رہنماؤں کے ساتھ ان کی بات چیت کل منگل سے شروع ہو جائے گی۔
اس موقع پر نامزد وزیر اعظم نے کہا کہ انہیں یہ دیکھنے میں چند روز لگیں گے کہ وہ نئی ملکی حکومت تشکیل دینے میں کامیاب ہوتے ہیں یا نہیں۔ ساتھ ہی اٹلی کے اس نوجوان سیاستدان نے صحافیوں کو یہ بھی بتایا کہ وہ ماہ رواں کے آخر تک روم کی پارلیمان میں ایک ایسا مسودہء قانون بھی پیش کر دیں گے، جس کا مقصد انتخابی قوانین میں اصلاحات ہوں گی تاکہ اٹلی کو زیادہ بہتر انداز میں قابل حکومت بنایا جا سکے۔
ڈیموکریٹک پارٹی کے اس رہنما نے یہ بھی کہا کہ مارچ کے مہینے میں وہ ایسے اقدامات متعارف کرائیں گے، جن کے ذریعے ملک میں روزگار کے نئے مواقع پیدا کیے جا سکیں گے۔ اٹلی یورپی یونین اور یورو زون کا رکن ایک ایسا ملک ہے جہاں 40 فیصد نوجوانوں کے پاس کوئی روزگار نہیں ہے۔ بائیں بازو کے اس اطالوی سیاستدان کے بقول ان دور رس اقدامات کے علاوہ اسی سال اپریل اور مئی میں ان کی حکومت دیگر شعبوں میں بھی اصلاحات متعارف کرائے گی۔
نیوز ایجنسی ایسوسی ایٹڈ پریس نے روم سے اپنی رپورٹوں میں لکھا ہے کہ صدر ناپولیتانو سے ملاقات کے بعد صحافیوں سے اپنی گفتگو میں ماتیو رینزی نے جن الفاظ کے ساتھ اپنی فوری سیاسی ترجیحات کا خلاصہ پیش کیا، وہ یہ تھے کہ وہ اپنی تمام تر توانائی، ہمت، جذبے اور مواقع کو استعمال میں لاتے ہوئے سب سے پہلے سب سے ضروری مسئلے پر توجہ دیں گے یعنی اٹلی میں روزگار کی منڈی پر۔