اٹلی اور پرتگال میں بچتی پروگراموں کے خلاف مظاہرے
20 اکتوبر 2013روم میں مظاہرے کے دوران 15افراد کو حراست میں لے لیا گیا۔ خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق تقریباﹰ 100 شدت پسندوں کو وزارتِ خزانہ کی سکیورٹی پر مامور پولیس اہلکاروں پر پتھر برساتے دیکھا گیا۔ پولیس نے ان افراد کا پیچھا کیا۔ اس دوران ہونے والی جھڑپوں کے نتیجے میں دو پولیس اہلکار زخمی ہو گئے۔ یونی کریڈٹ بینک کی ایک کھڑکی بھی ٹوٹ گئی۔
ایک موقع پر پولیس نے دو مخالف گروپوں کے ارکان کو ایک دوسرے سے دُور رکھا۔ ریلوے کے صدر دفاتر کے باہر ایک گرینیڈ برآمد ہونے پر بم ڈسپوزل کے ماہرین کو طلب کر لیا گیا تھا۔
منتظمین کے مطابق اس مظاہرے میں 70 ہزار افراد شریک ہوئے جبکہ پولیس کا کہنا ہے کہ مظاہرین کی تعداد 50 ہزار تھی۔ تین ہزار سے چار ہزار کے درمیان پولیس اہلکار سکیورٹی فرائض کی انجام دہی کے لیے تعینات تھے۔ مظاہرے کے باعث وہاں متعدد دکانیں بند رہیں۔
اس موقع پر ہیکروں کے گروپ ’اینونیموس‘ نے مختلف اداروں کی ویب سائٹس ہیک کر لیں۔ اٹلی کے دارالحکومت روم میں مارچ کرتے ہوئے طالب علموں کے ایک گروپ نے نعرہ لگایا: ’’ہم شہر کا محاصرہ کر رہے ہیں۔‘‘
اٹلی کے دارالحکومت روم میں ایک ریلی کے بہت سے شرکاء بائیں بازو کی مختلف تنظیموں کے بینر اٹھائے ہوئے تھے۔ اس موقع پر اٹلی کی کوباس ٹریڈ یونین کے پیئرو بیرنوکی نے کہا: ’’ہم یکطرفہ بچتی پروگرام کے خلاف احتجاج کر رہے ہیں جس نے ملک کو گھٹنے ٹیکنے پر مجبور کر دیا ہے۔‘‘
انہوں نے مزید کہا کہ اس پروگرام سے کوئی مقصد حاصل نہیں ہوا جبکہ سیاستدان بدستور مزے لُوٹ رہے ہیں۔ کمیونسٹ ریفاؤنڈیشن پارٹی کے پاؤلو فیریرو کا کہنا تھا: ’’حکومت کچرے کے جلے ہوئے چند ڈبوں اور ٹوٹی ہوئی کھڑکیوں کے پیچھے نہیں چھپ سکتی۔‘‘
انہون نے کہا: ’’اسے بچتی پروگرام ترک کرنے کے مطالبے کا جواب دینا ہو گا اور ایک ایسی نسل کو جواب دینا ہو گا جسے کچھ بھی نہیں دیا جا رہا۔‘‘
پرتگال کے دارالحکومت لزبن میں مظاہرین تقریباﹰ 400 بسوں پر سوار تھے۔ اس کی وجہ یہ تھی کہ وزارتِ داخلہ نے مشہور پُل ’اپریل 25‘ پر مارچ کرنے پر پابندی عائد کر رکھی ہے۔ بسوں میں سوار مظاہرین حکومت کے استعفے اور نئے انتخابات کے انعقاد کے حق میں نعرے لگا رہے تھے۔
پرتگال کے شمالی شہر پورٹو میں بھی حکومت کے بچتی پروگرام کے خلاف مظاہرے ہوئے۔ منتظمین کے مطابق وہاں مظاہرین کی تعداد 50 ہزار سے 60 ہزار کے درمیان تھی۔ پولیس کے مطابق پورٹو میں قریب 25 ہزار افراد نے احتجاجی مظاہروں میں شرکت کی۔