امپائرز پر تنقید کے باعث انگلش کپتان برَوڈ کو جرمانہ
24 مارچ 2014ہفتہ 22 مارچ کو کھیلے جانے والے اس میچ میں نیوزی لینڈ کی اننگز کے دوران بارش شروع ہو جانے کے بعد یہ میچ ڈک ورتھ لوئس سسٹم کی بنیاد پر نیوزی لینڈ نے جیت لیا تھا۔ اسٹوارٹ برَوڈ نے اس میچ کے سلسلے میں امپائرز پر تنقید اس وجہ سے کی تھی کہ ان کے بقول بارش سے قبل بجلی چمکنے اور گھن گرج کے باوجود امپائرز نے یہ مقابلہ زیادہ جلدی کیوں نہیں رکوایا تھا۔
آج پیر کے روز چٹاگانگ سے ملنے والی رپورٹوں کے مطابق بین الاقوامی کرکٹ کونسل ICC نے انگلش کپتان پر جرمانہ عائد کرنے کا فیصلہ اتوار 23 مارچ کو رات گئے کیا، جب برَوڈ کا وہ بیان سامنے آ چکا تھا جس میں انہوں نے امپائرز علیم ڈار اور پال رائفل کے آسمان پر بجلی چمکنے کے بعد میچ نہ روکنے کے متفقہ فیصلے کو ’انتہائی اوسط درجے کا‘ فیصلہ قرار دیا تھا۔
اس میچ میں نیوزی لینڈ نے ڈرک ورتھ لوئس سسٹم کے تحت انگلینڈ کو 9 رنز سے ہرا دیا تھا۔ نیوزی لینڈ کے لیے آسمان پر بجلی کڑکنے کے بعد اور بارش کے آغاز پر میچ روکے جانے کے درمیان کرائی گئی چند گیندیں اس لیے انتہائی فیصلہ کن ثابت ہوئی تھیں کہ اسی عرصے میں نیوزی لینڈ کی ٹیم کو 5.2 اوورز میں ایک وکٹ کے نقصان پر اپنا اسکور 52 تک لے جانے کا موقع مل گیا تھا اور یوں اسے ڈک ورتھ لوئس سٹم کے تحت انگلینڈ پر برتری حاصل ہو گئی تھی۔
ڈک ورتھ لوئس سسٹم کے تحت کسی بھی میچ کے فیصلے کے لیے لازمی ہے کہ دونوں ٹیموں نے کم از کم پانچ پانچ اوورز کھیلے ہوں۔ چٹاگانگ میں نیوزی لینڈ کے خلاف میچ کے حوالے سے انگلش کپتان کی طرف سے تنقید کی وجہ یہ بھی بنی کہ جب پہلی بار آسمان پر بجلی کڑکی تھی تو نیوزی لینڈ کی اننگز کا پانچواں اوور ابھی شروع ہی ہوا تھا۔ اگر میچ وہیں پر روک دیا جاتا تو وہ بے نتیجہ رہتا۔ لیکن بعد کی چند گیندوں پر نیوزی لینڈ نے اتنے رنز بنا لیے کہ میچ کا ڈک ورتھ لوئس سسٹم کی بنیاد پر فیصلہ ممکن ہو گیا اور وہ بھی نیوزی لینڈ کے حق میں۔
اسٹوارٹ برَوڈ کے مطابق انہوں نے میچ کے بعد امپائرز سے فیصلے کی وجوہات کی وضاحت کی درخواست کی تو امپائرز نے انہیں بتایا تھا کہ انہوں نے آسمان پر چمکتی ہوئی بجلی نہیں دیکھی تھی اور اسی لیے ان کی رائے میں میچ کو جاری رکھنا پرخطر نہیں تھا۔
میچ ریفری کی طرف سے اپنے خلاف جرمانے کے فیصلے کے بعد برَوڈ نے اعتراف کیا کہ وہ امپائرز پر کھلے عام تنقید کے ساتھ لیول وَن سطح کے غلط رویے کے مرتکب ہوئے تھے۔