امریکی ٹیرف وار: اب یورپ بھی ٹرمپ کے نشانے پر
3 فروری 2025امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے میکسیکو اور کینیڈا پر 25 فیصد اور چین پر 10 فیصد محصولات عائد کرنے کے ایک دن بعد، اتوار کے روز صحافیوں سے بات کرتے ہوئے کہا کہ وہ "یقینی طور پر" یورپی یونین پر نئے ٹیرف لگائیں گے، کیونکہ واقعی ہم سے فائدہ اٹھایا گیا ہے"۔ انہوں نے 27 ممالک کے بلاک، یورپی یونین کے ساتھ امریکی تجارتی خسارے کے بارے میں شکایات کا اعادہ کرتے ہوئے کہا "میں اس کے لیے کوئی ٹائم لائن مقرر نہیں کر رہا ہوں ہے، لیکن یہ بہت جلد ہونے والا ہے۔"
ٹرمپ کی برکس ممالک کو امریکی ڈالر کی جگہ اپنی کرنسی استعمال کرنے کے خلاف وارننگ
ٹرمپ پہلے بھی یورپی یونین کو محصولات نافذ کرنے کی دھمکی دے چکے ہیں۔ انہوں نے حال ہی میں جمعہ کو بھی کہا تھا کہ وہ اس کو "بالکل" لاگو کریں گے۔ امریکی صدر نے اوول آفس میں نامہ نگاروں کو بتایا "یورپی یونین نے ہمارے ساتھ بہت برا سلوک کیا ہے۔"
تاہم، یورپی یونین نے کہا کہ اگر امریکی صدر نے محصولات عائد کیے تو وہ "مضبوطی سے جواب" دے گا۔ یورپی یونین کے ایک ترجمان نے اتوار کو کینیڈا، چین اور میکسیکو پر ٹرمپ کے محصولات پر بات کرتے ہوئے کہا کہ "یورپی یونین کسی بھی تجارتی پارٹنر کو سختی سے جواب دے گا جو یورپی یونین کے اشیاء پر غیر منصفانہ یا من مانی طور پر محصولات عائد کرتا ہے۔"
ٹرمپ کی میکسیکو اور چین پر بھاری محصولات نافذ کرنے کی دھمکی
ٹرمپ کی یورپی یونین کو وارننگ ایسے وقت میں سامنے آئی ہے جب ان کے قریبی اتحادی ایلون مسک، جو دنیا کے امیر ترین شخص ہیں، یورپی سیاست میں داخل ہو رہے ہیں۔
مسک نے ہفتے کے روز اپنے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر ایک نعرہ پوسٹ کیا۔ امریکی صدر ٹرمپ کے حالیہ انتخابی نعرے 'میک امریکہ گریٹ اگین' کے طرز پر انہوں نے میک یورپ اگین کا نعرہ دیا۔ مسک نے لکھا،"یورپ کے لوگ: میگا موومنٹ میں شامل ہوں! یورپ کو پھر سے عظیم بنائیں!"
کینیڈا اور میکسیکو کا جوابی اقدامات کا عزم
صدر ٹرمپ کی جانب سے پچیس فیصد محصولات نافذ کرنے کے فیصلے کے بعد کینیڈا اور میکسیکو نے فوری طور پر جوابی اقدامات کا عزم کیا۔ جب کہ چین نے کہا کہ وہ ورلڈ ٹریڈ آرگنائزیشن میں ٹرمپ کے محصولات کو چیلنج کرے گا۔
اس دوران ٹرمپ نے صحافیوں کو بتایا کہ وہ کینیڈا کے وزیر اعظم جسٹن ٹروڈو اور میکسیکو کے ساتھ "کل صبح" (پیر کو) بات چیت کریں گے۔
ٹرمپ نے کہا کہ امریکی عوام اہم تجارتی شراکت داروں پر ان کی جانب سے عائد کیے جانے والے محصولات سے معاشی "درد" محسوس کر سکتے ہیں، لیکن دلیل دی کہ یہ امریکی مفادات کو محفوظ بنانے کے لیے " قابل ادائیگی قیمت" ہو گی۔
امریکہ: عدالت نے پیدائشی حق شہریت پر ٹرمپ کے حکم کو روک دیا
اپنے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ٹروتھ پر ٹرمپ نے لکھا "کیا کچھ درد ہو گا؟ ہاں، شاید (اور شاید نہیں بھی!)" ۔ " لیکن ہم امریکہ کو ایک بار پھر عظیم بنائیں گے، اور یہ سب اس کی قیمت ہو گی اور ہم اسے ادا کرنے کے اہل ہیں۔"
انہوں نے ایک اور پوسٹ میں کہا، "کوئی بھی جو امریکہ سے محبت کرتا ہے اور اس پر یقین رکھتا ہے وہ ٹیرف کے حق میں ہے۔"
امریکی صدر نے جنوبی افریقہ پر زمین کو "ضبط" کرنے اور "بعض طبقے کے لوگوں کے ساتھ بہت برا سلوک" کرنے کا بھی الزام لگایا اور اعلان کیا کہ وہ تحقیقات کے بعد اس ملک کو دی جانے والی تمام فنڈز کو روک رہے ہیں۔
ڈیپ سیک کی مقبولیت ایک ویک اپ کال ہونی چاہیے، ٹرمپ
چین، میکسیکو اور کینیڈا امریکہ کے تین سرفہرست تجارتی شراکت دار ہیں اور سبھی نے منگل سے جب محصولات نافذ ہوں گے، جوابی کارروائی کرنے کا عزم کیا ہے۔
ماہرین کا خیال ہے کہ تجارتی جنگ سے امریکہ کی، کم از کم قلیل مدت میں، ترقی میں کمی اور قیمتوں میں اضافے کا امکان ہے۔
ج ا ⁄ ص ز (اے ایف پی، اے پی)