امریکی حکومت کی بلوچستان سے متعلق قرارداد سے دوری
22 فروری 2012واشنگٹن سے موصولہ رپورٹوں کے مطابق امریکی محکمہ خارجہ نے کہا ہے کہ اس پر اسلام آباد اور واشنگٹن دونوں دارالحکومتوں سے اس سلسلے میں سفارتی شکایتیں پہنچی ہیں۔ اس سلسلے میں امریکی دفتر خارجہ کی خاتون ترجمان نے منگل کو رات گئے صحافیوں کو بتایاکہ امریکہ پاکستان کی جغرافیائی واحدت وسلامتی کا احترام کرتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ امریکی کانگریس کے ارکان اکثر غیر ملکی امور سے متعلق کانگریس کے ذریعے قانون سازی یا کم ازکم فیصہ سازی کی کوشش کرتے ہیں۔
لیکن اس کا مطلب یہ نہیں ہوتا کہ ایسی کسی بھی قرار داد یا ارکان کے موقف کو امریکی حکومت کی تائید بھی لازمی طور پر حاصل ہو۔
امریکی اسٹیٹ ڈیپارٹمنٹ کی اس ترجمان کے مطابق، ’جہاں تک بلوچستان کا سوال ہے۔ ہم وہاں پر تمام فریقین کی حوصلہ افزائی کرتے ہوئے یہ چاہیں گے کہ وہ ایک دوسرے کے ساتھ اپنے اختلافات پر امن انداز میں حل کریں اور اس مقصد کے حصول کے لیے سیاسی عمل میں شامل رہیں۔‘
بلوچستان پاکستان کا جنوب مغربی صوبہ ہے جہاں سن دوہزار چار سے کافی زیادہ بد امنی پائی جاتی ہے۔ انسانی حقوق کے لیے کام کرنے والے گروپوں کا الزام ہے کہ سرکاری دستوں کے ذریعے بلوچستان میں حالات پر قابو پانے کی کوششوں کے دوران اب تک سینکڑوں افراد گرفتار، ہلاک یا لاپتہ ہو چکے ہیں۔ پاکستانی صوبہ بلوچستان کی سرحدیں ایران اور افغانستان سے بھی ملتی ہیں اور یہ صوبہ تیل، گیس اور قدرتی وسائل کی دولت سے مالامال ہے۔ بلوچ باغیوں کا مطالبہ ہے کہ بلوچستان کو وہاں سے حاصل ہونے والے قدرتی وسائل کے ذریعے آمدنی کا زیادہ بڑا حصہ ملنا چاہیے۔
پاکستان کے اسی صوبے میں مسلح طالبان باغیوں کے علاوہ فرقہ ورانہ کارروائیاں کرنے والے عناصر بھی پائے جاتے ہیں۔ امریکی کانگریس کے رکن رورا باخر نے ابھی حال ہی میں بلوچستان سے متعلق ایک سماعت کی سربراہی کی تھی اور گزشتہ جمعے کے روز انہوں نے اس بات میں ایک قرار داد ایوان میں پیش کر دی تھی۔ بلوچ قوم کو خود ارادیت کا حق حاصل ہو نا چاہیے اور وہ بھی یہ کہ اگر وہ چاہیں تو اپنی ایک خودمختار ریاست بھی قائم کر سکیں۔
امریکی کانگریس میں پیش کی گئی اس قرار داد کی ڈانا رورا باخر کے ساتھ ساتھ دو دیگر ریپبلکن ارکان نے بھی حمایت کی تھی۔ اس قرارداد کے پیش کیے جانے پر وزیر اعظم یوسف رضا گیلانی سمیت پاکستانی رہنما ؤں نے شدید غصے کا اظہار کیا تھا۔ تجزیہ کاروں کے مطابق یہ قرار داد بھی ایک وجہ ہے کہ پاکستان میں مجموعی طور پرپائے جانے والے امریکہ مخالف جذبات پچھلے چند روز سے اور بھی شدید ہو گئے ہیں۔
رپورٹ:عصمت جبیں
ادارت: امتیاز احمد